آسٹریلین اوپن ووزنیاسکی کو ٹرافی تھامنے کا موقع مل ہی گیا
گرینڈ سلم کی43ویں کوشش میں پہلی فتح،ورلڈنمبر ون بن جائیں گی۔
کرولین ووزنیاسکی کو گرینڈ سلم ٹرافی تھامنے کا موقع مل ہی گیا تاہم وہ یہ اعزاز پانے والی پہلی ڈینش پلیئر بنیں۔
کرولین ووزنیاسکی نے آسٹریلین اوپن کے ویمنز سنگلز فائنل میں موجودہ ورلڈ نمبرون سیمونا ہالیپ کو دلچسپ مقابلے میں 7-6 (7/2)، 3-6 اور6-4 سے ہرایا،ووزنیاسکی نے اپنی 43 ویں کوشش میں پہلی بار بڑے ایونٹ کی ٹرافی اپنے نام کی، وہ اب6 برس بعد دوبارہ رینکنگ میں ٹاپ پوزیشن سنبھال لیں گی۔
فتح کے بعد جذبات سے سرشار ووزنیاسکی نے کہا کہ میں اس لمحے کا کئی برسوں سے انتظار کررہی تھی، فرط جذبات سے اس وقت میری آواز بھرارہی ہے، میں کبھی نہیں روئی لیکن اس وقت انتہائی جذباتی ہوگئی ہوں، میں سیمونا کو بھی مبارکباد پیش کرنا چاہتی ہوں، میں جانتی ہوں کہ یہ ان کیلیے مشکل دن ہے۔
ووزنیاسکی نے سیزن کے پہلے گرینڈ سلم کی ٹرافی سابق امریکی پلیئر بلی جین کنگ سے وصول کی، 27 سالہ کھلاڑی نے طویل میچ کے دوران اعصاب قابو میں رکھے اور پہلا سیٹ ٹائی بریکر پر جیتا، دوسرے سیٹ میں بازی ہالیپ کے ہاتھ رہی لیکن تیسرے اور فیصلہ کن سیٹ میں ووزنیاسکی نے حریف کو زیر کرلیا۔
ووزنیاسکی نے اس موقع پر اپنے منگیتر باسکٹ بال امریکی پلیئر ڈیوڈ لی کا بھی شکریہ ادا کیا جو اس وقت گراؤنڈ ہی میں موجود تھے، انھوں نے کہا کہ میں میچ سے قبل صبح خاصی نروس اور بے صبری سے جیت کی راہ دیکھ رہی تھی لیکن اس موقع پر ڈیوڈ نے مجھے حوصلہ دیا۔
راڈ لیور ایرینا میں2 گھنٹے 49 منٹ جاری رہنے والے اس مقابلے میں دونوں پلیئرز کو طبی امداد لینا پڑی، ووزنیاسکی اگرچہ 2010 میں عالمی رینکنگ میں نمبرون پلیئر بنیں لیکن وہ اس سے قبل کبھی گرینڈ سلم ٹرافی نہیں جیت پائی تھیں، انھوں نے 2009 اور2014 کے یوایس اوپن فائنل میں رسائی حاصل کی تھی، یہ ان کے کیریئر کا 43واں گرینڈ سلم ایونٹ تھا۔
دوسری جانب شکست خوردہ ہالیپ نے کہا کہ ووزنیاسکی نے شاندار کھیل پیش کیا، یہ ایونٹ مجموعی طور پر میرے لیے اچھا رہا ، بلاشبہ میںآج ٹرافی جیت نہ پانے پر غمزدہ ہوں لیکن حریف نے مجھ سے بہتر پرفارم کیا۔
ادھر بوائز سنگلز کے فائنل میں امریکا کے سباستین کورڈا نے چائنیز تائپے کے ٹی سینگ چون ہاسن کو 7-6(8/6)، 6-4 سے ہرادیا، گرلز سنگلز کی ٹرافی چائنیز تائپے کی لیانگ این شوہو کے نام رہی، انھوں نے فرنچ حریف کارلا بوریل کو 6-3، 6-4 سے مات دے دی۔
کرولین ووزنیاسکی نے آسٹریلین اوپن کے ویمنز سنگلز فائنل میں موجودہ ورلڈ نمبرون سیمونا ہالیپ کو دلچسپ مقابلے میں 7-6 (7/2)، 3-6 اور6-4 سے ہرایا،ووزنیاسکی نے اپنی 43 ویں کوشش میں پہلی بار بڑے ایونٹ کی ٹرافی اپنے نام کی، وہ اب6 برس بعد دوبارہ رینکنگ میں ٹاپ پوزیشن سنبھال لیں گی۔
فتح کے بعد جذبات سے سرشار ووزنیاسکی نے کہا کہ میں اس لمحے کا کئی برسوں سے انتظار کررہی تھی، فرط جذبات سے اس وقت میری آواز بھرارہی ہے، میں کبھی نہیں روئی لیکن اس وقت انتہائی جذباتی ہوگئی ہوں، میں سیمونا کو بھی مبارکباد پیش کرنا چاہتی ہوں، میں جانتی ہوں کہ یہ ان کیلیے مشکل دن ہے۔
ووزنیاسکی نے سیزن کے پہلے گرینڈ سلم کی ٹرافی سابق امریکی پلیئر بلی جین کنگ سے وصول کی، 27 سالہ کھلاڑی نے طویل میچ کے دوران اعصاب قابو میں رکھے اور پہلا سیٹ ٹائی بریکر پر جیتا، دوسرے سیٹ میں بازی ہالیپ کے ہاتھ رہی لیکن تیسرے اور فیصلہ کن سیٹ میں ووزنیاسکی نے حریف کو زیر کرلیا۔
ووزنیاسکی نے اس موقع پر اپنے منگیتر باسکٹ بال امریکی پلیئر ڈیوڈ لی کا بھی شکریہ ادا کیا جو اس وقت گراؤنڈ ہی میں موجود تھے، انھوں نے کہا کہ میں میچ سے قبل صبح خاصی نروس اور بے صبری سے جیت کی راہ دیکھ رہی تھی لیکن اس موقع پر ڈیوڈ نے مجھے حوصلہ دیا۔
راڈ لیور ایرینا میں2 گھنٹے 49 منٹ جاری رہنے والے اس مقابلے میں دونوں پلیئرز کو طبی امداد لینا پڑی، ووزنیاسکی اگرچہ 2010 میں عالمی رینکنگ میں نمبرون پلیئر بنیں لیکن وہ اس سے قبل کبھی گرینڈ سلم ٹرافی نہیں جیت پائی تھیں، انھوں نے 2009 اور2014 کے یوایس اوپن فائنل میں رسائی حاصل کی تھی، یہ ان کے کیریئر کا 43واں گرینڈ سلم ایونٹ تھا۔
دوسری جانب شکست خوردہ ہالیپ نے کہا کہ ووزنیاسکی نے شاندار کھیل پیش کیا، یہ ایونٹ مجموعی طور پر میرے لیے اچھا رہا ، بلاشبہ میںآج ٹرافی جیت نہ پانے پر غمزدہ ہوں لیکن حریف نے مجھ سے بہتر پرفارم کیا۔
ادھر بوائز سنگلز کے فائنل میں امریکا کے سباستین کورڈا نے چائنیز تائپے کے ٹی سینگ چون ہاسن کو 7-6(8/6)، 6-4 سے ہرادیا، گرلز سنگلز کی ٹرافی چائنیز تائپے کی لیانگ این شوہو کے نام رہی، انھوں نے فرنچ حریف کارلا بوریل کو 6-3، 6-4 سے مات دے دی۔