گرین شرٹس زخموں پر فتح کا مرہم رکھنے کے خواہاں
آج تیسرا مقابلہ،ٹی ٹوئنٹی ٹرافی مسلسل 6 ناکامیوں کے دکھوں کا کسی حد تک مداوا کردے گی
گرین شرٹس دورئہ نیوزی لینڈکے زخموں پر فتح کا مرہم رکھنے کے خواہاں ہیں تاہم ٹی ٹوئنٹی ٹرافی مسلسل 6 ناکامیوں کے دکھوں کا کسی حد تک مداوا کردے گی۔
سال نو کے آغاز پر گرین شرٹس نے نیوزی لینڈ میں قدم رکھے تو شائقین کو توقع تھی کہ چیمئنز ٹرافی کی فتح کا اعتماد حاصل ہونے کے بنا پر کھلاڑی بہتر کارکردگی پیش کرتے ہوئے کیویز کا ڈٹ کر مقابلہ کرینگے،مگر ون ڈے سیریز شروع ہونے سے اختتام تک پاکستانی بیٹنگ لائن پیس،باؤنس اور سوئنگ کے سامنے بے بس نظر آئی۔
بیٹسمین مچل سینٹنر جیسے اسپنرز کا بھی ڈھنگ سے سامنا کرنے میں ناکام رہے،فخرزمان اور محمد حفیظ کی2،2اننگز، شاداب خان اور حسن علی سمیت ٹیل اینڈرز کی مزاحمت کے سوا بیشتر پلیئرز تو ڈبل فیگرکو ہی ترستے رہے، اس صورتحال میں بولرز بھی حوصلہ ہارگئے اور کیوی کنڈیشنز میں ناتجربہ کاری کا مظاہرہ کرتے ہوئے مار کھاتے رہے۔
ویلنگٹن میں کھیلے گئے پہلے ٹی ٹوئنٹی میچ میں بھی ون ڈے سیریز کی کہانی دہرائی گئی اور گرین شرٹس بمشکل سنچری مکمل کرپائے، آکلینڈ میں کھیلے جانے والے دوسرے میچ میں ٹاپ آرڈر میں احمدشہزادکی شمولیت ہوئی،اوپنر نے فخرزمان کی شراکت میں اچھا آغاز فراہم کیا تو ٹیم کی کایا پلٹ گئی،پوری ون ڈے سیریز میں ناکام بابر اعظم کے ساتھ کپتان سرفراز احمد کا بیٹ بھی چل پڑا،بولرز کا جارحانہ انداز بھی لوٹ آیا۔
اس فتح نے پاکستان کو ٹی ٹوئنٹی سیریز جیتنے کے ساتھ عالمی نمبر ون پوزیشن پر دوبارہ قبضہ جمانے کا موقع بھی فراہم کردیا ہے، فیصلہ کن میچ میں کامیابی کی صورت میں گرین شرٹس کو ون ڈے سیریز میں کلین سوئپ کا کسی حد تک مداوا کرنے کا موقع بھی مل جائے گا،اسکواڈ میں کسی تبدیلی کا امکان نہیں۔
دوسری جانب نیوزی لینڈ کو جارح مزاج اوپنر کولن منروکی جگہ روس ٹیلر کی خدمات حاصل ہوںگی،وکٹ کیپر گلین فلپس کی جگہ ٹام بلنڈل ایکشن میں ہونگے، ٹم ساؤتھی کی واپسی ہوگی،سیتھ رینس کو باہر بیٹھنا پڑے گا، ٹی ٹوئنٹی سیریز جیت کر شائقین کے زخموں پر مرہم رکھنے کا عزم لیے پاکستانی ٹیم نے ہفتے کو بھر پور پریکٹس کی، پلیئرزکو ابتدا میں ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے لیکچر دیا۔
بعد ازاں بھر پور فزیکل ٹریننگ کے دوران کھلاڑیوں نے فٹنس ڈرلز سے لہو گرمایا، بعد ازاں کوچنگ اسٹاف نے فیلڈنگ کی بھی مشقیں کرائیں۔ نیٹ میں خاصی دیر سرگرم رہنے والے فخرزمان اور احمد شہزاد کیساتھ بیٹنگ کوچ گرانٹ فلاور نے خصوصی سیشن کیا، دونوں اوپنرز کو تھرو کرتے ہوئے تیز گیندیں کرائی گئیں، بابر اعظم اچھی فارم میں نظر آئے،ٹیل اینڈرز نے بھی اسٹروک پلے کا مظاہرہ کیا، پیسرز حسن علی، محمد عامر اور رومان رئیس بھی نیٹ پر سرگرم رہے۔
بولنگ کوچ اظہر محمود نے فہیم اشرف کو مزید مشورے دیے،حارث سہیل اور عمرامین نے بیٹنگ کے بعد اسپن بولنگ کا بھی سیشن کیا، کپتان سرفراز احمد نے کیپنگ گلوز سے مشکل کیچز تھامے، بعد ازاں نیٹ میں اسپنرز کا سامنا بھی کیا۔یاد رہے کہ ماؤنٹ ماؤنگانوئی کی پچ بیٹنگ کیلیے سازگار سمجھی جاتی ہے،یہاں گزشتہ 4مکمل میچز میں کیویز نے 243، 195، 194اور 182کا مجموعہ حاصل کیا، کوئی ایک حریف ٹیم بھی میزبانوں کی پوری وکٹیں نہیں اڑا سکی۔
واضح رہے کہ مہمان ٹیموں کی جانب سے سب سے بڑا اسکور سری لنکا نے یہاں کھیلے جانے والے پہلے ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں کیا تھا لیکن 9وکٹ پر 179رنز بنانے کے باوجود 3رنز سے شکست ہوئی تھی، یہاں کسی ٹیم کا کم سے کم اسکور 124ویسٹ انڈیز نے رواں ماہ ہی بنایا تھا،کیریبیئنز کو اس میچ میں 119رنز سے شکست ہوئی تھی،اسپنرز کو نیوزی لینڈ کے دیگر میدانوں کی نسبت یہاں پچ سے زیادہ مدد ملتی ہے،اس لیے دونوں ٹیموں کیلیے شاداب خان اورایش سوڈھی ٹرمپ کارڈ ثابت ہوسکتے ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ 4باہمی سیریز میں کیویز نے 2، گرین شرٹس نے ایک جیتی،ایک برابر رہی،پاکستان کیلیے نیوزی لینڈ میں سیریز جیتنے کا یہ پہلا موقع ہے۔
سال نو کے آغاز پر گرین شرٹس نے نیوزی لینڈ میں قدم رکھے تو شائقین کو توقع تھی کہ چیمئنز ٹرافی کی فتح کا اعتماد حاصل ہونے کے بنا پر کھلاڑی بہتر کارکردگی پیش کرتے ہوئے کیویز کا ڈٹ کر مقابلہ کرینگے،مگر ون ڈے سیریز شروع ہونے سے اختتام تک پاکستانی بیٹنگ لائن پیس،باؤنس اور سوئنگ کے سامنے بے بس نظر آئی۔
بیٹسمین مچل سینٹنر جیسے اسپنرز کا بھی ڈھنگ سے سامنا کرنے میں ناکام رہے،فخرزمان اور محمد حفیظ کی2،2اننگز، شاداب خان اور حسن علی سمیت ٹیل اینڈرز کی مزاحمت کے سوا بیشتر پلیئرز تو ڈبل فیگرکو ہی ترستے رہے، اس صورتحال میں بولرز بھی حوصلہ ہارگئے اور کیوی کنڈیشنز میں ناتجربہ کاری کا مظاہرہ کرتے ہوئے مار کھاتے رہے۔
ویلنگٹن میں کھیلے گئے پہلے ٹی ٹوئنٹی میچ میں بھی ون ڈے سیریز کی کہانی دہرائی گئی اور گرین شرٹس بمشکل سنچری مکمل کرپائے، آکلینڈ میں کھیلے جانے والے دوسرے میچ میں ٹاپ آرڈر میں احمدشہزادکی شمولیت ہوئی،اوپنر نے فخرزمان کی شراکت میں اچھا آغاز فراہم کیا تو ٹیم کی کایا پلٹ گئی،پوری ون ڈے سیریز میں ناکام بابر اعظم کے ساتھ کپتان سرفراز احمد کا بیٹ بھی چل پڑا،بولرز کا جارحانہ انداز بھی لوٹ آیا۔
اس فتح نے پاکستان کو ٹی ٹوئنٹی سیریز جیتنے کے ساتھ عالمی نمبر ون پوزیشن پر دوبارہ قبضہ جمانے کا موقع بھی فراہم کردیا ہے، فیصلہ کن میچ میں کامیابی کی صورت میں گرین شرٹس کو ون ڈے سیریز میں کلین سوئپ کا کسی حد تک مداوا کرنے کا موقع بھی مل جائے گا،اسکواڈ میں کسی تبدیلی کا امکان نہیں۔
دوسری جانب نیوزی لینڈ کو جارح مزاج اوپنر کولن منروکی جگہ روس ٹیلر کی خدمات حاصل ہوںگی،وکٹ کیپر گلین فلپس کی جگہ ٹام بلنڈل ایکشن میں ہونگے، ٹم ساؤتھی کی واپسی ہوگی،سیتھ رینس کو باہر بیٹھنا پڑے گا، ٹی ٹوئنٹی سیریز جیت کر شائقین کے زخموں پر مرہم رکھنے کا عزم لیے پاکستانی ٹیم نے ہفتے کو بھر پور پریکٹس کی، پلیئرزکو ابتدا میں ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے لیکچر دیا۔
بعد ازاں بھر پور فزیکل ٹریننگ کے دوران کھلاڑیوں نے فٹنس ڈرلز سے لہو گرمایا، بعد ازاں کوچنگ اسٹاف نے فیلڈنگ کی بھی مشقیں کرائیں۔ نیٹ میں خاصی دیر سرگرم رہنے والے فخرزمان اور احمد شہزاد کیساتھ بیٹنگ کوچ گرانٹ فلاور نے خصوصی سیشن کیا، دونوں اوپنرز کو تھرو کرتے ہوئے تیز گیندیں کرائی گئیں، بابر اعظم اچھی فارم میں نظر آئے،ٹیل اینڈرز نے بھی اسٹروک پلے کا مظاہرہ کیا، پیسرز حسن علی، محمد عامر اور رومان رئیس بھی نیٹ پر سرگرم رہے۔
بولنگ کوچ اظہر محمود نے فہیم اشرف کو مزید مشورے دیے،حارث سہیل اور عمرامین نے بیٹنگ کے بعد اسپن بولنگ کا بھی سیشن کیا، کپتان سرفراز احمد نے کیپنگ گلوز سے مشکل کیچز تھامے، بعد ازاں نیٹ میں اسپنرز کا سامنا بھی کیا۔یاد رہے کہ ماؤنٹ ماؤنگانوئی کی پچ بیٹنگ کیلیے سازگار سمجھی جاتی ہے،یہاں گزشتہ 4مکمل میچز میں کیویز نے 243، 195، 194اور 182کا مجموعہ حاصل کیا، کوئی ایک حریف ٹیم بھی میزبانوں کی پوری وکٹیں نہیں اڑا سکی۔
واضح رہے کہ مہمان ٹیموں کی جانب سے سب سے بڑا اسکور سری لنکا نے یہاں کھیلے جانے والے پہلے ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں کیا تھا لیکن 9وکٹ پر 179رنز بنانے کے باوجود 3رنز سے شکست ہوئی تھی، یہاں کسی ٹیم کا کم سے کم اسکور 124ویسٹ انڈیز نے رواں ماہ ہی بنایا تھا،کیریبیئنز کو اس میچ میں 119رنز سے شکست ہوئی تھی،اسپنرز کو نیوزی لینڈ کے دیگر میدانوں کی نسبت یہاں پچ سے زیادہ مدد ملتی ہے،اس لیے دونوں ٹیموں کیلیے شاداب خان اورایش سوڈھی ٹرمپ کارڈ ثابت ہوسکتے ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ 4باہمی سیریز میں کیویز نے 2، گرین شرٹس نے ایک جیتی،ایک برابر رہی،پاکستان کیلیے نیوزی لینڈ میں سیریز جیتنے کا یہ پہلا موقع ہے۔