مقبوضہ کشمیر شہادتوں کے خلاف ہڑتال قابض فوج کی مظاہرین پر پیلٹ فائرنگ
سری نگر، شوپیاں اوردیگر علاقوں میں کاروباری مراکز بند، شہید نوجوان سپردخاک۔
مقبوضہ کشمیر میں فوج کے ہاتھوں 2نوجوانوں کی ہلاکت کے بعد مشترکہ حریت قیادت کی کال پر گزشتہ روز سری نگر، شوپیاں اور دیگر قصبوں میں مکمل ہڑتال کی گئی جب کہ تمام دکانیں اور کاروباری مراکز بند رہے۔
سری نگر میں کئی مقامات پر کرفیو بھی نافذکیا گیا، مختلف علاقوں میں مسلح پولیس اہلکار اور نیم فوجی دستے تعینات کیے گئے۔ شوپیاں میں2نوجوانوں کی ہلاکت اور کم از کم 9افراد کے زخمی ہونے کے بعد علاقے میں حالات کشیدہ ہیں۔
شہید نوجوانوں سہیل احمد اور جاوید احمد کو اپنے آبائی علاقوں بال پورہ اور گوان پورہ میںسپرد خاک کردیا گیا۔ نماز جنازہ میں ہزاروں لوگ شریک تھے جنھوں نے اس موقع پر بھارت کے خلاف اور آزادی کے حق میں فلک شگاف نعرے لگائے۔
بھارتی فورسز نے مجاہدین کی موجودگی کا بہانہ بناکرضلع پلوامہ کے علاقے چیوہ کلان کا محاصرہ کرکے گھرگھر تلاشی کی کارروائی شروع کردی جس کے خلاف لوگوں نے زبردست احتجاجی مظاہرے کیے۔ بھارتی فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پیلٹ فائرنگ سمیت طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا۔
بھارتی فورسز کی اندھا دھند پیلٹ فائرنگ سے ایک نوجوان عامر شبیر بٹ کی آنکھوں میںپیلٹ لگے جس سے وہ شدید زخمی ہوگیا۔ نوجوان کوتشویش ناک حالت میں سری نگرمنتقل کردیا گیا۔ علاقے میں بھارتی فورسزاور مقامی نوجوانوںکے درمیان جھڑپیں بھی جاری تھیں۔
جنوبی کشمیرمیں بھارتی فوج، سینٹرل ریزرو پولیس فورس اورپولیس کے اسپیشل آپریشن گروپ نے مشترکہ طور پر ضلع اسلام آبادکے علاقے وتناڈکا بھی محاصرہ کیا۔ ضلع بارہ مولہ کے علاقے سوپور میں گرینیڈ دھماکے میں 2 بھارتی پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔ ایس ایس پی ہرمیت سنگھ نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ نامعلوم افراد نے سوپور کے وارپورہ تھانے پر2گرینیڈ داغے جس کے نتیجے میں2 پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔
قابض انتظامیہ نے مسلم لیگ کے چیئرمین مسرت عالم بٹ کو عدالت میں پیش کرنے کے بعد دوبارہ کورٹ بھلوال جیل جموں منتقل کردیا۔ پارٹی ترجمان نے کہاہے کہ مسرت عالم بٹ کو صرف مخالف سیاسی نظریہ رکھنے کی بنیاد پر بدترین انتقام اور ریاستی دہشت گردی کا نشانہ بنایا جارہا ہے اور ان پر36مرتبہ کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ عائد کیا گیا ہے۔ حریت رہنماؤں اور تنظیموںنے بھارتی فوجیوں کی طرف سے شوپیاں میں پرامن مظاہرین پر فائرنگ اور بے گناہ نوجوانوں کے قتل کی شدید مذمت کی ہے۔
دریں اثنا پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی طرف سے طاقت کے وحشیانہ استعمال کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی فوج کی نہتے مظاہرین پر فائرنگ اور مہلک ہتھیاروںکا استعمال کشمیریوں کے خلاف ریاستی دہشت گردی کا ثبوت ہے، کشمیری نوجوانوں کو جذبہ آزادی کودبانے کیلیے منظم انداز میں نشانہ بنایا جارہا ہے۔
دوسری جانب ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے ایک بیان میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی طرف سے طاقت کے وحشیانہ استعمال کی شدید مذمت کی ہے جس کے نتیجے میں ضلع شوپیاں کے علاقے گنوپورہ میں3 بے گناہ افراد شہید اور متعدد زخمی ہوئے۔
سری نگر میں کئی مقامات پر کرفیو بھی نافذکیا گیا، مختلف علاقوں میں مسلح پولیس اہلکار اور نیم فوجی دستے تعینات کیے گئے۔ شوپیاں میں2نوجوانوں کی ہلاکت اور کم از کم 9افراد کے زخمی ہونے کے بعد علاقے میں حالات کشیدہ ہیں۔
شہید نوجوانوں سہیل احمد اور جاوید احمد کو اپنے آبائی علاقوں بال پورہ اور گوان پورہ میںسپرد خاک کردیا گیا۔ نماز جنازہ میں ہزاروں لوگ شریک تھے جنھوں نے اس موقع پر بھارت کے خلاف اور آزادی کے حق میں فلک شگاف نعرے لگائے۔
بھارتی فورسز نے مجاہدین کی موجودگی کا بہانہ بناکرضلع پلوامہ کے علاقے چیوہ کلان کا محاصرہ کرکے گھرگھر تلاشی کی کارروائی شروع کردی جس کے خلاف لوگوں نے زبردست احتجاجی مظاہرے کیے۔ بھارتی فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پیلٹ فائرنگ سمیت طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا۔
بھارتی فورسز کی اندھا دھند پیلٹ فائرنگ سے ایک نوجوان عامر شبیر بٹ کی آنکھوں میںپیلٹ لگے جس سے وہ شدید زخمی ہوگیا۔ نوجوان کوتشویش ناک حالت میں سری نگرمنتقل کردیا گیا۔ علاقے میں بھارتی فورسزاور مقامی نوجوانوںکے درمیان جھڑپیں بھی جاری تھیں۔
جنوبی کشمیرمیں بھارتی فوج، سینٹرل ریزرو پولیس فورس اورپولیس کے اسپیشل آپریشن گروپ نے مشترکہ طور پر ضلع اسلام آبادکے علاقے وتناڈکا بھی محاصرہ کیا۔ ضلع بارہ مولہ کے علاقے سوپور میں گرینیڈ دھماکے میں 2 بھارتی پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔ ایس ایس پی ہرمیت سنگھ نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ نامعلوم افراد نے سوپور کے وارپورہ تھانے پر2گرینیڈ داغے جس کے نتیجے میں2 پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔
قابض انتظامیہ نے مسلم لیگ کے چیئرمین مسرت عالم بٹ کو عدالت میں پیش کرنے کے بعد دوبارہ کورٹ بھلوال جیل جموں منتقل کردیا۔ پارٹی ترجمان نے کہاہے کہ مسرت عالم بٹ کو صرف مخالف سیاسی نظریہ رکھنے کی بنیاد پر بدترین انتقام اور ریاستی دہشت گردی کا نشانہ بنایا جارہا ہے اور ان پر36مرتبہ کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ عائد کیا گیا ہے۔ حریت رہنماؤں اور تنظیموںنے بھارتی فوجیوں کی طرف سے شوپیاں میں پرامن مظاہرین پر فائرنگ اور بے گناہ نوجوانوں کے قتل کی شدید مذمت کی ہے۔
دریں اثنا پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی طرف سے طاقت کے وحشیانہ استعمال کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی فوج کی نہتے مظاہرین پر فائرنگ اور مہلک ہتھیاروںکا استعمال کشمیریوں کے خلاف ریاستی دہشت گردی کا ثبوت ہے، کشمیری نوجوانوں کو جذبہ آزادی کودبانے کیلیے منظم انداز میں نشانہ بنایا جارہا ہے۔
دوسری جانب ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے ایک بیان میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی طرف سے طاقت کے وحشیانہ استعمال کی شدید مذمت کی ہے جس کے نتیجے میں ضلع شوپیاں کے علاقے گنوپورہ میں3 بے گناہ افراد شہید اور متعدد زخمی ہوئے۔