چلی پاکستان سے آزاد تجارتی معاہدہ جلد کرنے کا خواہشمند

پاکستان ٹیکسٹائل،لیدرپراڈکٹس،سرجیکل اورکھیلوں کا سامان چلی کو برآمدکرسکے گا،ذرائع

دونوں ممالک کے حکام کے درمیان مذاکرات میں مشترکہ فزیبلٹی اسٹڈی 6 ماہ میں کرانے پر اتفاق۔ فوٹو: سوشل میڈیا

پاکستان اور چلی نے دوطرفہ تجارت کے فروغ کے لیے آزادتجارت کے معاہدے کے سلسلے میں مشترکہ فزیبلٹی اسٹڈی کرانے پر اتفاق کیاہے جب کہ چلی کی جانب سے پاکستان کے ساتھ جلد معاہدہ کرنے کی خواہش کا اظہار کیا گیا ہے۔

وزارت تجارت کے ذرائع کے مطابق چلی کی وزارت امور خارجہ اور جنرل ڈائریکٹر آف انڑنیشنل اکنامک افیئرز کے ساتھ وزارت تجارت کے حکام کے حالیہ دنوں میں ہونے والے مذاکرات کے دوران فریقین نے دونوں ملکوں کے مابین آزاد تجارت کے معاہدے کے امکانات کے حوالے سے مختلف امور پر تفصیلا تبادلہ خیال کیاگیا۔

ذرائع کے مطابق مذاکرات کے دوران اس بات پر اتفاق کیاگیاکہ پاکستان اور چلی کے درمیان آزاد تجارت کے معاہدے کے حوالے سے ایک مشترکہ فزیبلٹی اسٹڈی کرائی جائے گی جو اپنی ایف ٹی اے کے حوالے سے اپنی سفارشات پیش کرے گی۔ دونوں ممالک کے درمیان اس بات پر بھی اتفاق ہواہے کہ آزاد تجارت کا معاہدے (ایف ٹی اے) کے سلسلے میں تمام امور کو 6 ماہ کے اندر حتمی شکل دی جائے گی۔ ذرائع نے اس ضمن میں مزید بتایاکہ چلی کی حکومت نے اس خواہش کا اظہار کیاہے کہ وہ پاکستان کے ساتھ ایک جامع معاہدہ کرناچاہتی ہے۔


ذرائع کے مطابق مجوزہ آزاد تجارت کے معاہدے کے تحت پاکستان کی ٹیکسٹائل چمڑے کی مصنوعات سرجری کا سازوسامان اور کھیلوں کا سامان چلی کو برآمد کرسکے گا۔ ذرائع کے مطابق وزارت تجارت کی جانب سے رواں سال مارچ میں چلی میں پاکستان سنگل کنٹری نمائش کا اہتمام کیاجارہاہے جو کہ چلی کے اندر پاکستان کی سب سے پہلی نمائش ہوگی۔

وزارت تجارت کی جانب سے اس نمائش کے حوالے سے خواہش مند فرموں سے جلد درخواستیں طلب کی جائیں گی۔ ذرائع نے بتایاکہ نمائش کا حتمی تاریخ کا تعین ابھی تک نہیں کیاگیا تاہم تاریخ کا تعین جلد کر دیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق فریقین کے درمیان اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ دونوں ملکوں کے درمیان دوطرفہ تجارت کا حجم گنجائش سے انتہائی کم ہے جس کو مزید بڑھایا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق حکومت کی جانب سے پاکستانی مصنوعات کے لیے نئی منڈیاں تلاش کرنے کے سلسلے میں چلی کے ساتھ کوئی بھی معاہدہ ایک اہم قدم ہو گا جس سے نہ صرف پاکستانی مصنوعات کی برآمدات کو فروغ حاصل ہوگا بلکہ چلی کی کمپینیوں کی کان کنی میں پائی جانے والی مہارتوں سے استفادہ کیا جا سکے گا۔ چلی کی کمپنیاں کان کنی کے شعبے میں بہت مہارت اور تجربہ رکھتی ہیں اور دونوں ملکوں کے مابین تجارتی معاہدے کی صورت میں چلی کی جانب سے پاکستان میں کان کنی کے شعبے میں بڑی سرمایہ کا ری کا امکان ہے۔

 
Load Next Story