گوادر پورٹ پر ہزار میٹر طویل ٹرمینل کی فزیبلٹی اسٹڈی مکمل

ٹرمینل بننے سے پورٹ کی استعداد کار میں اضافہ، متعلقہ ہائی ویزکی تعمیرکے بعد کھول دیا جائیگا۔


حسیب حنیف January 29, 2018
2018-19کے دوران گوادر پورٹ کی توسیع کی جائے گی۔ فوٹو: فائل

چائنا کی کمپنی کی جانب سے گوادر پورٹ پر ہزار میٹر طویل نئے ٹرمینل کی تعمیر کے لیے فزیبلٹی اسٹڈی مکمل کر لی گئی۔

ایکسپریس کو موصول دستاویز کے مطابق چائنا کی کمپنی چائنا اوور سیز پورٹس ہولڈنگ کمپنی (سی او پی ایچ سی) نے گوادر پورٹ پر نئے ٹرمینل کی تعمیر کے لیے فزیبلٹی اسٹڈی مکمل کر لی ہے۔ گوادر پورٹ پر حکومت کی جانب سے ہزار میٹر طویل نیا ٹرمینل تعمیر کیا جائے گا جس کے ساتھ پانچ اضافی برتھ بھی ہو ں گے۔ گوادر پورٹ پر ٹرمینل کی تعمیر سے اس پورٹ کی استعداد کار میں اضافہ ہوگا۔

دستاویز کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے گوادر پورٹ تک رسائی کے لیے ایم 8 سکھر، لاڑکانہ، گوادر اور این 85کے خوشاب، پنجگور، بسیمہ ہائی وے کی تکمیل کے بعد اس پورٹ کو مقامی برآمد کنند گان اور در آمد کنند گان کے لیے کھول دیا جائے گا اور پاکستانی برآمد کنند گان اور درآمدکنندگان گوادر پورٹ کے ذریعے دنیا بھر میں در آمدات اور برآمدات کر سکیں گے۔ گوادر بند گاہ گہرے پانی کی بندرگاہ ہے جو وسط ایشیا کے درمیان تجا رتی روابط بڑھانے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔

گوادر پورٹ کے ذریعے بلوچستان سمیت پاکستان بھر کے نوجوانوں کے رو زگار کے مواقع کے علاوہ ملک میں تجارتی سرگرمیاں بھی بڑھیں گی۔ گوادر پورٹ میں ایک ہزار میٹر طویل نئے ٹرمینل کی تعمیر کے سلسلے میں چین کی کمپنی کی جانب سے فزیبلٹی اسٹڈی مکمل کرنے کے بعد اس پورٹ کی توسیع کے سلسلے میں کام کا آغاز کیا جائے گا۔ اس وقت گوادر پورٹ پر 2 لاکھ 10ہزار اسکوائر میٹر گارگو اسٹوریج کی سہولت ہے۔ 2018-19کے دوران ٹرمینل میں توسیع کی جائے گی جس کے بعد گوادر پورٹ معدنیات اور دھاتوں کے لیے برتھ کی تعمیر کی جائے گی۔

اسی طرح گوادر بندرگاہ کی توسیع کرتے ہوئے2لاکھ 50ہزار ٹن پر مشتمل کروڈ آئل لوڈنگ اور ان لوڈنگ کا برتھ بھی بنایا جائے گا جو 515میٹر لمبا اور 14ہیکٹر پر مشتمل ہو گا۔ اسی طرح گوادر بندرگاہ کی توسیع کرتے ہوئے 70ہزار ٹن پر مشتمل جنرل بر تھ تعمیر کیا جائے گا جو 285میٹر لمبا اور 21 ہیکٹر اراضی پر مشتمل ہو گا۔ ان سہولتوں کے اضافے کے ساتھ گوادر میں تجارتی سرگرمیاں بڑھیں گی اور چائنا پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت بھی پاکستان کی معیشت کو فائدہ حاصل ہو گا۔

واضح رہے کہ اس وقت گوادر میں سی پیک کے تحت ووکیشنل ٹریننگ انسٹیٹیوٹ، ایئرپورٹ اوردیگر منصوبوں پر کام شروع کر دیا گیا ہے اور وفاقی حکومت کی جانب سے بھی تمام وزارتوں اور متعلقہ محکموں کو گوادر میں جاری منصوبوں پر کام کی رفتار تیز کرنے کی ہدایت کی گئی ہے تاکہ پاکستان سی پیک کے تحت گوادرپورٹ سے بھرپور مستفید ہو سکے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں