قبرص آخری وقت میں بیل آؤٹ پیکیج حاصل کرنے میں کامیاب
یورپی یونین وآئی ایم ایف سے طویل مذاکرات، ایک بینک بند، بڑے ڈپازٹ پر ٹیکس لگے گا۔
قبرص پیر کو یورو زون سے آخری وقت پر بیل آؤٹ ڈیل حاصل کرنے میں کامیاب ہوگیا مگراسے اپنے مالیاتی شعبے کی ڈاؤن سائزنگ کرنا ہوگی۔
قبرص کے صدر نیکوسااناستاسیادیس کو یورو زون اورآئی ایم ایف حکام کے ساتھ 12 گھنٹے کے مسلسل مذاکرات کے بعدکامیابی ملی تاہم ایک بینکاری چین کودیوار سے لگانا پڑا اور ملک کے سب سے بڑے بینک سرمایہ کاروں خصوصاً روسی انویسٹرز کو اس کے بھاری نتائج بھگتنا ہونگے۔
اناستا سیادیس کا کہنا ہے کہ وہ ڈیل سے مطمئن ہیں۔ یورو گروپ کے سربراہ جیرون نے کہا کہ ہم نے قبرص اور یورو زون کو چند روز سے متاثر کرنے والی بے یقینی کو ختم کردیا ہے۔معاہدے کی شرائط کے مطابق قبرص کے دوسرے بڑے بینک پاپولر بینک (Laiki) کوبند کرنا پڑے گا اور اس کی فرینکفرٹ کے لیے 9 ارب یورو کی لائبلیٹیز بینک آف سائپرس کی ذمے داری ہوگی۔
یورو گروپ سربراہ کے مطابق بینک بندش سے 4.2ارب یورو (5.5ارب ڈالر) کی بچت ہوگی، چھوٹے کھاتے داروں کوتحفظ فراہم کیاجائے گا۔ جرمن وزیز خزانہ وولف گینگ شوبلے کے مطابق 1 لاکھ یورو سے زائد کے کھاتے منجمد کردیے جائیں گے اور وہ بینکاری شعبے کو سرمائے کی فراہمی میں حصہ لیں گے، نیکوسیا کو مجموعی طور پر 10 ارب یورو (13ارب ڈالر) کا ہنگامی قرضہ دیا جائے گا جو اپریل میں ڈیل کی پارلیمنٹ سے منظوری سے مشروط ہوگا، سب سے بڑے بینک 'بینک آف سائپرس' کے 1 لاکھ یورو سے زیادہ کے تمام کھاتوں پر ٹیکس لگے گا تاہم تمام کھاتوں پر ٹیکس کا پرانا منصوبہ ترک کردیا گیا ہے۔
جیرون نے نئے معاہدے کو پہلے سے بہتر قرار دیا تاہم اس کی تفصیلات ابھی طے ہونا باقی ہیں جس پر آئی ایم ایف اور یورپی یونین کے حکام کام ررہے ہیں مگر قبرص میں بینک کب کھلیں گے، یہ ایک ایسا سوال ہے جس کا کوئی جواب نہیں دیاگیا جبکہ نقد نکلوانے پر عائد حدیں اور دیگر کپٹل کنٹرولز اٹھانے سے متعلق بھی کوئی بات سامنے نہیں آئی۔
یاد رہے کہ قبرص میں بینک 10 روز سے بند ہیں۔ قبرص کے صدر کا کہنا ہے کہ بینک کھولنے کے حوالے سے جلد فیصلہ کرنا ہوگا۔ بیل آؤٹ ڈیل میں قبرص حکومت کا کفایتی پروگرام، نجکاری اور ٹیکس کی شرح میں ردوبدل بھی شامل ہے جس کی تفصیلات چند ہفتوں میں سامنے آئیں گی۔
قبرص کے صدر نیکوسااناستاسیادیس کو یورو زون اورآئی ایم ایف حکام کے ساتھ 12 گھنٹے کے مسلسل مذاکرات کے بعدکامیابی ملی تاہم ایک بینکاری چین کودیوار سے لگانا پڑا اور ملک کے سب سے بڑے بینک سرمایہ کاروں خصوصاً روسی انویسٹرز کو اس کے بھاری نتائج بھگتنا ہونگے۔
اناستا سیادیس کا کہنا ہے کہ وہ ڈیل سے مطمئن ہیں۔ یورو گروپ کے سربراہ جیرون نے کہا کہ ہم نے قبرص اور یورو زون کو چند روز سے متاثر کرنے والی بے یقینی کو ختم کردیا ہے۔معاہدے کی شرائط کے مطابق قبرص کے دوسرے بڑے بینک پاپولر بینک (Laiki) کوبند کرنا پڑے گا اور اس کی فرینکفرٹ کے لیے 9 ارب یورو کی لائبلیٹیز بینک آف سائپرس کی ذمے داری ہوگی۔
یورو گروپ سربراہ کے مطابق بینک بندش سے 4.2ارب یورو (5.5ارب ڈالر) کی بچت ہوگی، چھوٹے کھاتے داروں کوتحفظ فراہم کیاجائے گا۔ جرمن وزیز خزانہ وولف گینگ شوبلے کے مطابق 1 لاکھ یورو سے زائد کے کھاتے منجمد کردیے جائیں گے اور وہ بینکاری شعبے کو سرمائے کی فراہمی میں حصہ لیں گے، نیکوسیا کو مجموعی طور پر 10 ارب یورو (13ارب ڈالر) کا ہنگامی قرضہ دیا جائے گا جو اپریل میں ڈیل کی پارلیمنٹ سے منظوری سے مشروط ہوگا، سب سے بڑے بینک 'بینک آف سائپرس' کے 1 لاکھ یورو سے زیادہ کے تمام کھاتوں پر ٹیکس لگے گا تاہم تمام کھاتوں پر ٹیکس کا پرانا منصوبہ ترک کردیا گیا ہے۔
جیرون نے نئے معاہدے کو پہلے سے بہتر قرار دیا تاہم اس کی تفصیلات ابھی طے ہونا باقی ہیں جس پر آئی ایم ایف اور یورپی یونین کے حکام کام ررہے ہیں مگر قبرص میں بینک کب کھلیں گے، یہ ایک ایسا سوال ہے جس کا کوئی جواب نہیں دیاگیا جبکہ نقد نکلوانے پر عائد حدیں اور دیگر کپٹل کنٹرولز اٹھانے سے متعلق بھی کوئی بات سامنے نہیں آئی۔
یاد رہے کہ قبرص میں بینک 10 روز سے بند ہیں۔ قبرص کے صدر کا کہنا ہے کہ بینک کھولنے کے حوالے سے جلد فیصلہ کرنا ہوگا۔ بیل آؤٹ ڈیل میں قبرص حکومت کا کفایتی پروگرام، نجکاری اور ٹیکس کی شرح میں ردوبدل بھی شامل ہے جس کی تفصیلات چند ہفتوں میں سامنے آئیں گی۔