پاکستانی کرکٹ ٹیم ٹی ٹوئنٹی کی پھر نمبر ون
اس وقت قومی کرکٹ ٹیم ون ڈے اور ٹیسٹ میں نسبتاً کمزور نظر آ رہی ہے۔
پاکستان نے نیوزی لینڈ کو تیسرے ٹی ٹوئنٹی میچ میں شکست دے کر سیریز 2-1 سے جیت لی۔ یوں پاکستان نے ون ڈے کرکٹ میچوں کی وائٹ واش کی تلخی کسی حد تک کم کر دی' پاکستانی کھلاڑیوں نے ٹی ٹوئنٹی میچوں میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ تین میچوں میں سے دو میں کامیابی حاصل کی۔ یوں پاکستان دوبارہ ٹی ٹوئنٹی میچوں کی نمبرون ٹیم بن گئی' یقیناً یہ پوزیشن حاصل کرنا پاکستان کے لیے باعث فخر ہے' اس سیریز میں کامیابی سے یہ ثابت ہو گیا کہ پاکستانی کھلاڑیوں میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں ہے' اگر ون ڈے میچوں میں بھی غلطیاں نہ کی جاتیں تو صورت حال مختلف ہو سکتی تھی۔
ٹیم میں نوجوان کھلاڑیوں کی تعداد زیادہ تھی اور کئی کھلاڑیوں کا یہ پہلا دورہ نیوزی لینڈ تھا' انھیں نیوزی لینڈ کی وکٹوں پر کھیلنے کا تجربہ نہیں تھا' اس لیے یہ کھلاڑی اپنی حقیقی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر سکے' اب چونکہ کھلاڑیوں کو نیوزی لینڈ میں کھیلتے ہوئے دو تین ہفتے ہو گئے ہیں، اس لیے انھوں نے ٹی ٹوئنٹی سیریز میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔
نوجوان لیگ اسپنر شاداب خان نے بہترین باؤلنگ کا مظاہرہ کیا اور تین وکٹیں حاصل کیں' انھیں مین آف دی میچ سے نوازا گیا جب کہ فاسٹ باؤلر محمد عامر کو سیریز کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔ٹی ٹوئنٹی میچوں میں پاکستانی کھلاڑیوں کی بہترین کارکردگی کا کریڈٹ کافی حد تک پاکستان سپر لیگ کو بھی جاتا ہے۔
اس وقت قومی کرکٹ ٹیم ون ڈے اور ٹیسٹ میں نسبتاً کمزور نظر آ رہی ہے۔ ان دونوں فارمیٹس میں ٹیم کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے کوچ اور ٹیم مینجمنٹ کو بھرپور توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ یونس خان اور مصباح الحق جیسے کھلاڑی ریٹائر ہو چکے ہیں اور ان کا متبادل ملنا آسان نہیں ہے۔ بہرحال نوجوان کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کرنے کی ضرورت ہے رزلٹ بہتر ہو جائیں گے۔
ٹیم میں نوجوان کھلاڑیوں کی تعداد زیادہ تھی اور کئی کھلاڑیوں کا یہ پہلا دورہ نیوزی لینڈ تھا' انھیں نیوزی لینڈ کی وکٹوں پر کھیلنے کا تجربہ نہیں تھا' اس لیے یہ کھلاڑی اپنی حقیقی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر سکے' اب چونکہ کھلاڑیوں کو نیوزی لینڈ میں کھیلتے ہوئے دو تین ہفتے ہو گئے ہیں، اس لیے انھوں نے ٹی ٹوئنٹی سیریز میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔
نوجوان لیگ اسپنر شاداب خان نے بہترین باؤلنگ کا مظاہرہ کیا اور تین وکٹیں حاصل کیں' انھیں مین آف دی میچ سے نوازا گیا جب کہ فاسٹ باؤلر محمد عامر کو سیریز کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔ٹی ٹوئنٹی میچوں میں پاکستانی کھلاڑیوں کی بہترین کارکردگی کا کریڈٹ کافی حد تک پاکستان سپر لیگ کو بھی جاتا ہے۔
اس وقت قومی کرکٹ ٹیم ون ڈے اور ٹیسٹ میں نسبتاً کمزور نظر آ رہی ہے۔ ان دونوں فارمیٹس میں ٹیم کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے کوچ اور ٹیم مینجمنٹ کو بھرپور توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ یونس خان اور مصباح الحق جیسے کھلاڑی ریٹائر ہو چکے ہیں اور ان کا متبادل ملنا آسان نہیں ہے۔ بہرحال نوجوان کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کرنے کی ضرورت ہے رزلٹ بہتر ہو جائیں گے۔