ہماری خواہش ہے کہ عام انتخابات پر امن ہوں فیصل سبزواری
حلقہ بندیاں پورے ملک میں ہونی چاہئیں،شازیہ مری،حالات فاٹا سے بھی بدتر ہیں: اسامہ رضی
پیپلز پارٹی کی رہنما شازیہ مری نے کہا ہے کہ حلقہ بندیوں کے حوالے سے ہمیں بھی بہت سے اعتراضات ہیں۔
صرف کراچی میں ہی نئی حلقہ بندیاں کیوں کی گئی ہیں، یہ کام تو پورے پاکستان میں ہونا چاہیے تھا۔ پیر کو ایکسپریس نیوز کے پروگرام ٹودی پوائنٹ کے میزبان شاہ زیب خانزادہ سے گفتگو میں انھوں نے کہا کہ آمروں نے اپنے مفاد کے لیے حلقہ بندیاں کی ہیں۔ یہ کہنا کہ صدر اور گورنر کو غیرسیاسی ہونا چاہیے درست نہیں، سیاست نے ہی نقشہ بدلا ہے۔ کوئی بھی غیرجانبدار اپنے عمل سے ہوتا ہے۔ ایم کیو ایم کے رہنما فیصل سبزواری نے کہا کہ ہمیں حلقہ بندیوں سے مسئلہ اس لیے ہے کہ صرف کراچی میں ہی کیوں ایسا کیاگیا۔
نوشہرو فیروز میں بھی حلقہ بندیوں کا کام ہونا تھا مگر وہ شاید ایسا کرنا بھول گئے ہیں۔ کوئی ایک حلقہ بتا دیں جس میں کسی مخصوص نسلی یا سیاسی گروہ کو فائدہ پہنچانے کے لیے حلقہ بندیاں کی گئی ہوں۔ 650 اعتراضات ہوئے مگر ان میں ایک بھی شنوائی نہیں ہوئی۔ ہماری خواہش ہے کہ انتخابات پر امن ہوں۔ جماعت اسلامی کے رہنما اسامہ رضی نے کہا کہ اصل مسئلہ ووٹر لسٹوں کا ہے، حلقہ بندیوں کا مسئلہ تو ویسے ہی درمیان میں آگیا۔ یہ کام بھی انتہائی جزوی طور پر کیا گیا،
دو صوبوں میں پارٹی وابستگی رکھنے والے گورنر ہیں۔ ان کو بھی نہیں ہٹایا گیا۔انھوں نے کہا کہ کراچی کے حالات فاٹا سے بھی بدتر ہیں۔ یہ ضمانت بھی نہیں دے رہے کہ انتخابات پر امن ہوں گے۔ تحریک انصاف کے رہنما عارف علوی نے کہا کہ ہم توقع کر رہے تھے کہ پوری کراچی کی حلقہ بندیاں درست کی جائیں گی مگر چند حلقوں میں جو بھی کام کیا گیا وہ جزوی تھا۔ وہ ایم کیو ایم کے مینڈیٹ کو چیلنج نہیں کر رہے تاہم ایم کیوایم کو حلقہ بندیوں کی تبدیلی سے کوئی فرق نہیں پڑتا، یہ صرف دکھاوے کے لیے احتجاج کر رہی ہے۔ اگر کراچی میں بلا خوف و ہراس الیکشن ہو گئے تو اس سے ایم کیو ایم کو دھچکا لگے گا۔
صرف کراچی میں ہی نئی حلقہ بندیاں کیوں کی گئی ہیں، یہ کام تو پورے پاکستان میں ہونا چاہیے تھا۔ پیر کو ایکسپریس نیوز کے پروگرام ٹودی پوائنٹ کے میزبان شاہ زیب خانزادہ سے گفتگو میں انھوں نے کہا کہ آمروں نے اپنے مفاد کے لیے حلقہ بندیاں کی ہیں۔ یہ کہنا کہ صدر اور گورنر کو غیرسیاسی ہونا چاہیے درست نہیں، سیاست نے ہی نقشہ بدلا ہے۔ کوئی بھی غیرجانبدار اپنے عمل سے ہوتا ہے۔ ایم کیو ایم کے رہنما فیصل سبزواری نے کہا کہ ہمیں حلقہ بندیوں سے مسئلہ اس لیے ہے کہ صرف کراچی میں ہی کیوں ایسا کیاگیا۔
نوشہرو فیروز میں بھی حلقہ بندیوں کا کام ہونا تھا مگر وہ شاید ایسا کرنا بھول گئے ہیں۔ کوئی ایک حلقہ بتا دیں جس میں کسی مخصوص نسلی یا سیاسی گروہ کو فائدہ پہنچانے کے لیے حلقہ بندیاں کی گئی ہوں۔ 650 اعتراضات ہوئے مگر ان میں ایک بھی شنوائی نہیں ہوئی۔ ہماری خواہش ہے کہ انتخابات پر امن ہوں۔ جماعت اسلامی کے رہنما اسامہ رضی نے کہا کہ اصل مسئلہ ووٹر لسٹوں کا ہے، حلقہ بندیوں کا مسئلہ تو ویسے ہی درمیان میں آگیا۔ یہ کام بھی انتہائی جزوی طور پر کیا گیا،
دو صوبوں میں پارٹی وابستگی رکھنے والے گورنر ہیں۔ ان کو بھی نہیں ہٹایا گیا۔انھوں نے کہا کہ کراچی کے حالات فاٹا سے بھی بدتر ہیں۔ یہ ضمانت بھی نہیں دے رہے کہ انتخابات پر امن ہوں گے۔ تحریک انصاف کے رہنما عارف علوی نے کہا کہ ہم توقع کر رہے تھے کہ پوری کراچی کی حلقہ بندیاں درست کی جائیں گی مگر چند حلقوں میں جو بھی کام کیا گیا وہ جزوی تھا۔ وہ ایم کیو ایم کے مینڈیٹ کو چیلنج نہیں کر رہے تاہم ایم کیوایم کو حلقہ بندیوں کی تبدیلی سے کوئی فرق نہیں پڑتا، یہ صرف دکھاوے کے لیے احتجاج کر رہی ہے۔ اگر کراچی میں بلا خوف و ہراس الیکشن ہو گئے تو اس سے ایم کیو ایم کو دھچکا لگے گا۔