سعودی عرب میں کارلٹن ہوٹل میں قید تمام شہزادے بھاری رقم کی ادائیگی کے بعد رہا
ریاض کے رٹز کارلٹن ہوٹل میں اب کوئی شہزادہ قید نہیں، سعودی حکام
سعودی حکام نے کرپشن کے الزام میں کارلٹن ہوٹل میں قید تمام اعلیٰ شخصیات کو بھاری رقم کی ادائیگی کے سمجھوتوں کے بعد رہا کردیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب میں بدعنوانی کے خلاف گزشتہ 3 ماہ سے جاری مہم میں زیرحراست شہزادوں اور دیگر امرا کے ساتھ مالی سمجھوتوں کے ذریعے 100 ارب ڈالر کے غیر قانونی اثاثوں کی وصولی کی توقع ہے۔
سعودی حکام کا کہنا ہے کہ دارالحکومت ریاض کے فائیو اسٹار ہوٹل رٹز کارلٹن ہوٹل میں اب کوئی شخص قید نہیں، تمام افراد کو رہا کردیا گیا ہے تاہم حکام کی جانب سے یہ واضح نہیں کیا گیا کہ رٹز کارلٹن کے علاوہ دیگر کتنے مقامات پر امرا اور شہزادوں کو قید رکھا گیا ہے۔
گزشتہ ہفتے سعودی عرب کے اٹارنی جنرل نے بتایا تھا کہ ملکی سطح پر جاری بدعنوانی کےخلاف مہم میں گرفتار زیادہ ترافراد مالی سمجھوتہ کرنے پر تیار ہوچکے ہیں جبکہ بعض افراد کا خیال ہے کہ جن افراد کے ساتھ مالی سمجھوتہ نہیں ہوسکا ان کو رٹز کارلٹن ہوٹل سے جیل منتقل کردیا جائے گا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب میں بدعنوانی کے خلاف گزشتہ 3 ماہ سے جاری مہم میں زیرحراست شہزادوں اور دیگر امرا کے ساتھ مالی سمجھوتوں کے ذریعے 100 ارب ڈالر کے غیر قانونی اثاثوں کی وصولی کی توقع ہے۔
سعودی حکام کا کہنا ہے کہ دارالحکومت ریاض کے فائیو اسٹار ہوٹل رٹز کارلٹن ہوٹل میں اب کوئی شخص قید نہیں، تمام افراد کو رہا کردیا گیا ہے تاہم حکام کی جانب سے یہ واضح نہیں کیا گیا کہ رٹز کارلٹن کے علاوہ دیگر کتنے مقامات پر امرا اور شہزادوں کو قید رکھا گیا ہے۔
گزشتہ ہفتے سعودی عرب کے اٹارنی جنرل نے بتایا تھا کہ ملکی سطح پر جاری بدعنوانی کےخلاف مہم میں گرفتار زیادہ ترافراد مالی سمجھوتہ کرنے پر تیار ہوچکے ہیں جبکہ بعض افراد کا خیال ہے کہ جن افراد کے ساتھ مالی سمجھوتہ نہیں ہوسکا ان کو رٹز کارلٹن ہوٹل سے جیل منتقل کردیا جائے گا۔