این آر او کیس توہین عدالت کا نوٹس جاری 27 اگست کو طلب

جسکے خلاف توہین عدالت کا شوکاز نوٹس ہوگا ، وہ زاتی طو پر عدالت کے سامنے آئے گا

جسکے خلاف توہین عدالت کا شوکاز نوٹس ہوگا ، وہ زاتی طو پر عدالت کے سامنے آئے گا، فوٹو اے ایف پی

سپریم کورٹ نے این آر او عملدرآمد کیس میں وزیراعظم کوتوہین عدالت کا نوٹس جاری کرتےہوئےستائیس اگست کوطلب کرلیا، ایکسپریس نیوز

سپریم کورٹ میں این آراو عمل درآمدکیس کی سماعت ہوئی ،عدالت نے آرڈر لکھوا دیا ۔ شارٹ آرڈر میں کہاگیا، وجہ بتائیں کے عدالتی حکم سے انحراف کیوں کیا جارہا ہے؟ راجہ پرویز اشرف صاحب جان پوچھ کر عدالتی احکامات سے انحراف کررہے ہیں ، انہیں توہین عدالت کی سیکشن سترہ کے تحت نوٹس دیا جاتا ہے ، آئین کے آرٹیکل 204 کے تحت وہ عدالت کو آکر بتائیں کہ وہ توہین عدالت کیوں کررہے ہیں ؟

این آر او کیس میں عدالت نے جو احکامات دے دیے تھے، اسکا پیرا ایک سو اٹھتر کے اندر خط لکھنے کے حوالے سے احکامات موجود ہیں ،اس پر عمل پیرا کیوں نہیں ہورہے ، یہ وجہ وہ زاتی طور پر عدالت کے سامنے پیش ہوکر بتائیں،توہین عدالت کے آرڈیننس سیکشن سترہ کہتی ہے، جسکے خلاف توہین عدالت کا شوکاز نوٹس ہوگا ، وہ زاتی طو پر عدالت کے سامنے آئے گا ، جس طرح سابق وزیر اعظم عدالت کے سامنے آئے تھے ، یہ وہی توہین عدالت کا قانون ہے جو عدالت نے چند دنوں پہلے نافذ عمل قرار دیا تھا ۔

آٹارنی جنرل نے کہا عدالت نے اپنی آخری سماعت میں مجھ پر اعتماد کا اظہار کیا تھا ، دونوں ارادوں کے درمیان آپ کوششیں کریں ، جو خلائ ہے اسکو کم کریں ، اسی ذیل کے ساتھ وہ چہاتے ہیں عدالت انہیں وقت دے ، اور وہ کوئی نہ کوئی حل نکالا جائے گا ،معاملہ بہت سنجیدہ ہے،ستمبرکےپہلےہفتےتک سماعت ملتوی کردی جائے،ارادہ ہوتومعاملات سلجھانےکےلئےاتنی مدت ہی کافی ہوتی ہے،جسٹس اعجاز افضل


امیر مسلم ہانی صاحب نے یہ سوال کیا کہ ابھی تک جو اپنے کوشش کیں اسکا کیا نتیجہ نکلا؟ عرفان قادر کے مطابق وہ اور توہین عدالت کے مقدموں میں الجھے ہوئے تھے ، اسی لئے کوششوں کے لئے انہیں مزید وقت چاہئے ، مفاہمت کی ایک فضا قائم ہوچکی ہے ، جسکو آگے لے کر بڑھنا ہے ۔عدالت نے پچھلی سماعت پر جو فیصلہ دیا تھا، عدالت اپنے موقف سے تھوڑا سا ہٹ گئی تھی ۔

جسٹس کھوسہ نے کہا اپکا تاثر درست نہیں ہے ، ہم اپنے فیصلے سے ایک انچ نہیں ہٹے،معاملہ یہ ہے کہ عدالتی احکامات پر عملدرآمد کریں ، سوئس حکام کو خط لکھیں ، یا پھر ہم اپکے اس جواب کو انکار ہی سمجھیں ، جسکے بعد راجہ پرویز اشرف کو توہین عدالت کا نوٹس دیا گیا

 

 

 

Recommended Stories

Load Next Story