میانمارمیں مسلم کش فسادات میں اضافہ ایک ہی گاؤں کے 40 سے زائد افراد قتل

پولیس کئی بدھوں کو گرفتار کر چکی ہے جب کہ ہزاروں مسلمان علاقہ چھوڑکرامدادی کیمپوں میں کھلےآسمان تلے بے سہارا پڑے ہیں۔


ویب ڈیسک March 26, 2013
میانمر کے ایک گاؤں ’’یاوران‘‘ میں 40 سے زائد افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے جب کہ 50 سے زائد گھروں کو جلا دیا گیا۔ فوٹو: رائٹرز

NEW DEHLI:

میانمار میں مسلم کش فسادات کے دوران ایک ہی گاؤں کے 40 سے زائد افراد کو ہلاک جبکہ 50 سے زائد گھر نذر آتش کردیئے گئے ہیں۔


میانمار میں بنگلہ دیش سے منسلک مسلم اکثریتی علاقوں میں پھیلنے والے مسلم کش فسادات نے مزید کئی علاقوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے، فسادات میں میانمار کے ایک گاؤں ''یاوران'' میں 40 سے زائد افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے جب کہ 50 سے زائد گھروں کو جلا دیا گیا، مکانوں کے علاوہ عبادت گاہوں کو بھی لوٹا جا رہا ہے۔


گزشتہ روز ینگون سے 50 کلومیٹر دور اوح دی کون قصبے میں 300 افراد نے مسجدوں اور مکانوں پر دھاوا بول دیا ۔ اسی قصبے کے قریب ہی یامنسین قصبے میں بھی ایک مسجد اور 50 کے قریب مکانات کو تباہ کردیا گیا، ایک اور قصبے میکتیلا میں بدھ سے جاری فسادات کے دوران اب تک 32 افراد جاں بحق اور 9 ہزار سے زائد بے گھر ہو چکے ہیں، پولیس ان تشدد کے واقعات میں ملوث ہونے کے الزام میں کئی بدھوں کو گرفتار کر چکی ہے جب کہ ہزاروں مسلمان علاقہ چھوڑ کر امدادی کیمپوں میں کھلے آسمان تلے بے سہارا پڑے ہیں۔

واضح رہے کہ برما کے مقامی روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کا سلسلہ گزشتہ سال سے جاری ہے، میانمار اور بنگلہ دیش حکومتیں انہیں اپنا شہری نہیں مانتیں جس کی وجہ سے وہ مقامی طور پر بدھ مت ماننے والوں کے انتہا پسند جتھوں کا باآسانی نشانہ بن رہے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں