ٹرمپ کا بدنام زمانہ گوانتانامو بے جیل دوبارہ فعال کرنے کا فیصلہ  

ماضی میں سیکڑوں خطرناک دہشت گردوں کو آزاد کرنا بہت بڑی بے وقوفی تھی، امریکی صدر


ویب ڈیسک January 31, 2018
ماضی میں سیکڑوں خطرناک دہشت گردوں کو آزاد کرنا بہت بڑی بے وقوفی تھی، امریکی صدر - فوٹو: فائل

KARACHI: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدنام زمانہ 'گوانتانامو بے جیل' دوبارہ فعال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے پہلے اسٹیٹ آف دی یونین خطاب میں بدنام زمانہ گوانتاناموبے جیل دو دوبارہ کھولنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے گوانتا ناموبے جیل کو دوبارہ فعال کرنے کے حوالے سے ایگزیکٹیو آرڈ پر دستخط کردیے ہیں اور امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس کو حکم دیا ہے کہ وہ اس جیل کو دوبارہ کھولنے سے متعلق جائزہ لیں۔

ٹرمپ نے کہا کہ وہ کیوبا میں قائم گوانتانامو بے جیل دوبارہ فعال کرکے اپنا ایک اور وعدہ پورا کررہے ہیں جب کہ ماضی میں داعش کے سربراہ ابو بکر البغادی سمیت سیکڑوں کی تعداد میں خطرناک دہشت گردوں کو آزاد کرنا بہت بڑی بے وقوفی تھی، ہم نے ان دہشت گردوں کو آزاد کیا اور آج وہ ہمارے ساتھ مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔

امریکی صدر نے کہا کہ دہشت گرد صرف مجرم نہیں بلکہ وہ جنگجو دشمن ہیں لہذا انہیں حراست میں لینے کے بعد ان کے ساتھ دہشت گردوں والا سلوک ہی ہونا چاہیے۔ انہوں نے کانگریس سے کہا ہے کہ وہ دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں انہیں پوری قوت فراہم کریں تاکہ دہشت گرد جہاں بھی ہوں ان کا پیچھا کرکے انہیں حراست میں لیا جائے اور گوانتانامو بے میں ڈالا جائے۔

واضح رہے سابق امریکی صدر جارج بش نے 2002 میں بدنام زمانہ گوانتانامو بے جیل کیوبا میں قائم کی تھی اور اس میں 779 قیدیوں کو رکھا گیا تھا جب کہ سابق صدر بارک اوباما نے سیکڑوں قیدیوں کو آزاد اور دیگر جیلوں میں منتقل کردیا تھا مگر وہ اپنے دور حکومت میں جیل کو مکمل طور پر بند کرنے میں ناکام رہے تھے اور ستمبر 2017 تک گوانتانامو بے میں 41 قیدی موجود تھے۔ ادھر ٹرمپ نے اپنی صدراتی مہم کے دوران وعدہ کیا تھا کہ وہ اس جیل کو دہشت گردوں سے بھردیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔