نائن الیون کے بعد ملک میں 49 ہزارافراد دہشتگردی کا نشانہ بنےحساس اداروں کی رپورٹ

2008 میں دہشتگردوں نے فاٹا کے 34 فی صدعلاقوں پر قبضہ کرلیاتھا جبکہ حکومت کی صرف31 فیصدعلاقوں میں رٹ موجود تھی،رپورٹ


ویب ڈیسک March 26, 2013
گزشتہ 5 سال میں دہشتگردی کی کارروائیوں میں 5152 شہری جاں بحق اور 5678 زخمی ہوئے. فوٹو :فائل

ملک کی سرکاری ایجنسیوں کی رپورٹ کے مطابق 2008 سے 2013 کے دوران ملک بھر میں 235 خودکش جبکہ 9257 راکٹ حملے ہوئے۔

چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بنچ میں اڈیالہ جیل سے لاپتہ ہونے والے قیدیوں کے کیس کی سماعت کے دوران ایجنسیوں کے وکیل راجا ارشاد نے حساس اداروں کی جانب سے قبائلی علاقوں میں کیے گئے آپریشنز کی تفصیلات پر مشتمل رپورٹ پیش کی۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ نائن الیون کے بعد اب تک سورش زدہ علاقوں میں 49ہزار افراد جاں بحق ہوئے۔2007 اور2008میں دہشتگردوں نے پاکستان کے آئین اور رٹ کو چیلنج کیا۔ 2008 میں دہشتگردوں نے فاٹا کے 34 فی صد علاقوں پر قبضہ کر لیاتھا ، حکومت کی صرف 31 فی صد علاقوں میں رٹ موجود تھی۔ حکومتی رٹ کی بحالی اور دہشتگردوں کے خاتمے کے لئے مسلح افواج نے شورش زدہ علاقوں میں 6 ہزار سرچ آپریشن کیے۔ 2008 سے اب تک ان علاقوں میں 475 بڑے جبکہ 113معمولی نوعیت کے آپریشن کیے گئے۔

رپورٹ کے مطابق گزشتہ پانچ سال میں ملک میں 235خود کش، 9ہزار 257راکٹ جبکہ 4 ہزار256 بم حملے ہوئے، ان کارروائیوں کے نتیجے میں 1489فوجی شہید اور 5745زخمی ہوئے،ان حملوں میں 5 ہزار 152شہری جاں بحق اور 5ہزار 678 زخمی ہوئے جبکہ فورسز کی کارروائیوں کے دوران 3 ہزار دہشتگرد ہلاک اور 1228 دہشتگرد زخمی ہوئے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2008میں تحریک طالبان بہت مضبوط تھی لیکن پانچ سالوں میں اب اس کی پہلی والی قوت نہیں رہی، ان آپریشنز میں بہت سے شرپسند مارے گئے جبکہ کئی فرار ہوئے، شرپسندوں کو بیرونی ملک دشمن عناصر کی مدد حاصل ہے ،اغوا اور چندے لے کر وسائل پورے کیے جاتے ہیں۔ تحریک طالبان میں فرقہ واریت کا عنصر بھی شامل ہو گیا ہے جس کے باعث شیعہ برادری کو نشانہ بنایاجارہا ہے۔

وکیل راجا ارشاد کا کہنا تھا کہ ریگولیشنز بنانے کا مقصد مسلح افواج کے اقدامات کو قانونی تحفظ دینا ہے،ایڈیشنل سیکرٹری خیبر پختونخوا نے فاٹا اور سیکرٹری فاٹا نے فاٹا میں آپریشنز کے حوالہ سے رپورٹ پیش کی، عدالت نے درخواست گزار کو تفصیلی جواب جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت کل تک ملتوی کردی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں