اسپاٹ فکسنگ کیس خالد لطیف پر پابندی برقرار جرمانہ معاف
خالد لطیف پرعائد 10 لاکھ روپے جرمانہ معاف کر دیا گیا ہے
پی سی بی کے ایڈجوڈیکٹر نے پی ایس ایل اسپاٹ فکسنگ کیس میں خالد لطیف پر 5 سالہ پابندی برقرار رکھنے کا فیصلہ سنایا ہے جبکہ ان پر عائد 10 لاکھ روپے جرمانہ معاف کر دیا گیا ہے۔
گزشتہ سال پاکستان سپر لیگ ٹو میں سامنے آنے والے اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں شرجیل خان، خالد لطیف، شاہ زیب حسن، محمد عرفان اور ناصر جمشید کے نام سامنے آئے تھے، اینٹی کرپشن ٹریبیونل نے شرجیل خان کو ڈھائی سال معطل سمیت 5 سال پابندی کی سزا سنائی، اوپنر کی جانب سے سزا میں کمی کیخلاف دو درخواستیں ایڈجوڈیکیٹر جسٹس(ر) فقیر محمد کھوکھر نے مسترد کر دی تھیں۔
خالد لطیف پر ٹریبیونل نے 5 سالہ پابندی کے ساتھ 10لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا تھا، انہوں نے فیصلے کیخلاف درخواست دائر کر رکھی تھی جس پر ایڈجوڈیکٹر نے 8 جنوری کو فیصلہ محفوظ کر لیا تھا اور آج بدھ کو فیصلہ سنا دیا گیا جس میں خالد لطیف پر پابندی کی سزا برقرار رکھی گئی ہے جبکہ ان پر عائد 10 لاکھ روپے جرمانہ ختم کر دیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ اسی کیس میں سہولت کاری کے ملزم ناصر جمشید کو تحقیقات میں عدم تعاون پر ایک سال پابندی کی سزا سنائی جا چکی ہے، بکی کے رابطے کی اطلاع نہ کرنے پر محمد عرفان 6 ماہ کیلیے معطل ہوئے تھے جبکہ شاہ زیب حسن کا کیس ابھی چل رہا ہے۔
گزشتہ سال پاکستان سپر لیگ ٹو میں سامنے آنے والے اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں شرجیل خان، خالد لطیف، شاہ زیب حسن، محمد عرفان اور ناصر جمشید کے نام سامنے آئے تھے، اینٹی کرپشن ٹریبیونل نے شرجیل خان کو ڈھائی سال معطل سمیت 5 سال پابندی کی سزا سنائی، اوپنر کی جانب سے سزا میں کمی کیخلاف دو درخواستیں ایڈجوڈیکیٹر جسٹس(ر) فقیر محمد کھوکھر نے مسترد کر دی تھیں۔
خالد لطیف پر ٹریبیونل نے 5 سالہ پابندی کے ساتھ 10لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا تھا، انہوں نے فیصلے کیخلاف درخواست دائر کر رکھی تھی جس پر ایڈجوڈیکٹر نے 8 جنوری کو فیصلہ محفوظ کر لیا تھا اور آج بدھ کو فیصلہ سنا دیا گیا جس میں خالد لطیف پر پابندی کی سزا برقرار رکھی گئی ہے جبکہ ان پر عائد 10 لاکھ روپے جرمانہ ختم کر دیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ اسی کیس میں سہولت کاری کے ملزم ناصر جمشید کو تحقیقات میں عدم تعاون پر ایک سال پابندی کی سزا سنائی جا چکی ہے، بکی کے رابطے کی اطلاع نہ کرنے پر محمد عرفان 6 ماہ کیلیے معطل ہوئے تھے جبکہ شاہ زیب حسن کا کیس ابھی چل رہا ہے۔