کامران فیصل کے والد کو تمام ریکارڈ فراہم کئے جائیں سپریم کورٹ
نیب سیاسی شخصیات کو تحفظ دے رہا ہے، حقائق چھپائے جا رہے ہیں والد کامران فیصل
نیب کے تحقیقاتی افسر کامران فیصل کی پراسرار ہلاکت کے حوالے سے ازخود نوٹس کیس کی سماعت کے موقع پر عدالت کا کہنا تھا کہ فرانزک رپورٹ سربمہر ہے اس کے علاوہ تمام ریکارڈ کامران فیصل کے والد کو فراہم کئے جائیں۔
جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں دورکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی، دوران سماعت پراسیکیوٹر جنرل نیب کے کے آغا نے عدالت سے ذاتی مصروفیات کی وجہ سے سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کی جس پر عدالت نے کامران فیصل کے والد کی درخواست کو منظور کرتے ہوئے ان کو مقدمہ کا تمام ریکارڈ تک رسائی کا حکم دیا۔
کامران فیصل کے والد نے مقدمہ میں فریق بننے کی درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ نیب سیاسی شخصیات کو تحفظ دے رہا ہے، حقائق چھپائے جا رہے ہیں جس کا مقصد ملزمان کو کٹہرے میں لانے سے روکنا ہے، عدالت نے پراسیکیوٹر جنرل نیب کی استدعا منظور کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 3 اپریل تک ملتوی کر دی۔
جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں دورکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی، دوران سماعت پراسیکیوٹر جنرل نیب کے کے آغا نے عدالت سے ذاتی مصروفیات کی وجہ سے سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کی جس پر عدالت نے کامران فیصل کے والد کی درخواست کو منظور کرتے ہوئے ان کو مقدمہ کا تمام ریکارڈ تک رسائی کا حکم دیا۔
کامران فیصل کے والد نے مقدمہ میں فریق بننے کی درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ نیب سیاسی شخصیات کو تحفظ دے رہا ہے، حقائق چھپائے جا رہے ہیں جس کا مقصد ملزمان کو کٹہرے میں لانے سے روکنا ہے، عدالت نے پراسیکیوٹر جنرل نیب کی استدعا منظور کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 3 اپریل تک ملتوی کر دی۔