مسلم لیگ ن کو نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کیلئے اپنے نام واپس لینا پڑیں گے منظور وٹو

مسلم لیگ (ن) نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب کے لئے پیپلز پارٹی کے مجوزہ ناموں پر کوئی اعتراض نہیں کرسکی، منظور وٹو


ویب ڈیسک March 26, 2013
مسلم لیگ (ن) نہیں چاہے گی کہ نگراں وزیر اعلیٰ کا معاملہ بھی الیکشن کمیشن کے پاس جائے،منظور وٹو ۔ فوٹو: فائل

پیپلز پارٹی وسطی پنجاب کے صدر منظور وٹو کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کو نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب کے لئے اپنے مجوزہ ناموں کو واپس لے کر اپوزیشن کے ناموں پر اتفاق کرنا پڑے گا۔

لاہور میں میڈیا بریفنگ کے دوران انہوں نے کہا کہ ملک میں پہلی بار آئین کے تحت منتخب حکومت کو اقتدار کی منتقلی کی جارہی ہے۔ اس سلسلے میں پیپلز پارٹی نے مثبت کردار ادا کیا ہے ، ان کی جماعت نے ملک میں نگراں سیٹ اپ کے لئے غیر جانبدار افراد کے نام تجویز کئے۔ نگراں وزیر اعظم کے لئے پیپلز پارٹی کے ناموں پر مسلم لیگ (ن) نے اتفاق نہیں کیا اور معاملہ الیکشن کمیشن میں چلا گیا لیکن انہوں نے بھی پیپلز پارٹی کے تجویز کردہ جسٹس ریٹائر میر ہزار خان کھوسو کو نگراں وزیر اعظم منتخب کیا ۔

انہوں نے کہا کہ نگراں سیٹ اپ کے لئے ناموں کے انتخاب سے اس جماعت کی سیاسی سوچ کا اندازہ ہوتا ہے ۔ وفاق کی طرح پیپلز پارٹی نے پنجاب میں بھی نگراں وزیر اعلیٰ کے لئے نجم سیٹھی اور سابق چیف جسٹس سید زاہد حسین کے نام تجویز کئے جن پر مسلم لیگ (ن) اپنی تمام کوششوں کے باوجود کوئی اعتراض نہیں کرسکی، ان دونوں افراد کی غیر جانبداری کی دنیا گواہ ہے جبکہ مسلم لیگ (ن) کی جانب سے تجویز کردہ نام کسی بھی طرح غیر جانبدار نہیں، ان کا مسلم لیگ (ن) سے تعلق ڈھکا چھپا نہیں، انہوں نے کہا کہ پنجاب میں نگراں وزیر اعلیٰ کے نام پر اتفاق کے لئے پارلیمانی کمیٹی کے پاس ایک ہی دن رہ گیا ہے ، مسلم لیگ (ن) نہیں چاہے گی کہ نگراں وزیر اعلیٰ کا معاملہ بھی الیکشن کمشین کے پاس جائے اس لئے انہیں اپنے نام واپس لینا پڑیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں