سینیٹ الیکشن اپوزیشن جماعتوں کا پنجاب سے اپنے الگ امیدوار لانے کا فیصلہ
پنجاب میں اپوزیشن کے لیے ایک بھی نشست پرکامیابی کا امکان معدوم۔
پنجاب میں سینیٹ کے انتخابات کے حوالے سے اپوزیشن جماعتیں تقسیم ہوگئیں۔
سینیٹ انتخابات میں پنجاب کی بڑی اپوزیشن پارٹیوں پی ٹی آئی، پیپلزپارٹی اور ق لیگ نے اپنے اپنے امیدوار لانے کافیصلہ کرلیا جس کے وجہ سے پنجاب میں اپوزیشن کی سینیٹ کی ایک بھی نشست پر کامیابی کا امکانات معدوم ہونے لگے۔ تمام اپوزیشن پارٹیاں متحد ہوکر ہی پنجاب سے سینیٹ کی ایک جنرل نشست پر بھی کامیابی حاصل کرنے میں کامیاب ہوسکتی ہیں۔
واضح رہے کہ پنجاب میں سینیٹ کی12 نشستوں پر انتخاب ہونا ہے جن میں سے 7 نشستیں جنرل ہونگی ،2 ٹیکنو کریٹس،2 خواتین اور ایک اقلیتوں کی نشست ہے ۔پنجاب اسمبلی میں سینیٹ کے جنرل نشست پر کامیابی کیلیے ایک امیدوار کو 46ووٹ حاصل کرنا ہونگے۔
اپوزیشن پارٹیوں کے ووٹ اکٹھے کیے جائیں تو پی ٹی آئی30، ق لیگ8،پیپلزپارٹی 8جماعت اسلامی1اور 5 آزاد امیدوار ہیں۔ اگر یہ تمام پارٹیاں متحد ہوجائیں توپنجاب سے ایک سینیٹ کی نشست حاصل کرسکتی ہیں لیکن ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی نے چوہدری سرور کو امیدوار ڈیکلئیر کردیاہے، پیپلزپارٹی اور ق لیگ بھی اپنے اپنے امیدوار لانا چاہتی ہیں۔
اس طرح اپوزیشن کی تقسیم کافائدہ بھی ن لیگ کو ہوگا اور وہ تمام نشستیں حاصل کرسکتی ہے تاہم تمام اپوزیشن پارٹیوں کے رہنماؤں نے ووٹ لینے کیلیے ایک دوسرے سے مذاکرات بھی شروع کردیے ہیں۔
دوسری جانب لاہور میں اپوزیشن جماعتوں کے احتجاجی جلسے میں پی ٹی آئی اور پیپلزپارٹی کی قیادت کی ایک دوسرے پر تنقید کے بعدان پارٹیوں کے آپس میں اکٹھے ہونے کے امکانات کم نظر آرہے ہیں۔ سابق سینیٹر محسن لغاری بھی آزاد حیثیت سے دوبارہ الیکشن لڑنے کیلیے امیدوار ہیں۔
سینیٹ انتخابات میں پنجاب کی بڑی اپوزیشن پارٹیوں پی ٹی آئی، پیپلزپارٹی اور ق لیگ نے اپنے اپنے امیدوار لانے کافیصلہ کرلیا جس کے وجہ سے پنجاب میں اپوزیشن کی سینیٹ کی ایک بھی نشست پر کامیابی کا امکانات معدوم ہونے لگے۔ تمام اپوزیشن پارٹیاں متحد ہوکر ہی پنجاب سے سینیٹ کی ایک جنرل نشست پر بھی کامیابی حاصل کرنے میں کامیاب ہوسکتی ہیں۔
واضح رہے کہ پنجاب میں سینیٹ کی12 نشستوں پر انتخاب ہونا ہے جن میں سے 7 نشستیں جنرل ہونگی ،2 ٹیکنو کریٹس،2 خواتین اور ایک اقلیتوں کی نشست ہے ۔پنجاب اسمبلی میں سینیٹ کے جنرل نشست پر کامیابی کیلیے ایک امیدوار کو 46ووٹ حاصل کرنا ہونگے۔
اپوزیشن پارٹیوں کے ووٹ اکٹھے کیے جائیں تو پی ٹی آئی30، ق لیگ8،پیپلزپارٹی 8جماعت اسلامی1اور 5 آزاد امیدوار ہیں۔ اگر یہ تمام پارٹیاں متحد ہوجائیں توپنجاب سے ایک سینیٹ کی نشست حاصل کرسکتی ہیں لیکن ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی نے چوہدری سرور کو امیدوار ڈیکلئیر کردیاہے، پیپلزپارٹی اور ق لیگ بھی اپنے اپنے امیدوار لانا چاہتی ہیں۔
اس طرح اپوزیشن کی تقسیم کافائدہ بھی ن لیگ کو ہوگا اور وہ تمام نشستیں حاصل کرسکتی ہے تاہم تمام اپوزیشن پارٹیوں کے رہنماؤں نے ووٹ لینے کیلیے ایک دوسرے سے مذاکرات بھی شروع کردیے ہیں۔
دوسری جانب لاہور میں اپوزیشن جماعتوں کے احتجاجی جلسے میں پی ٹی آئی اور پیپلزپارٹی کی قیادت کی ایک دوسرے پر تنقید کے بعدان پارٹیوں کے آپس میں اکٹھے ہونے کے امکانات کم نظر آرہے ہیں۔ سابق سینیٹر محسن لغاری بھی آزاد حیثیت سے دوبارہ الیکشن لڑنے کیلیے امیدوار ہیں۔