حیدرآباد میں بچوں کی کرکٹ پر خونی تصادم 3 افراد ہلاک

سیری موری میں کشیدگی، حاجانواوربردی برادری کے افراد مورچہ بند، پولیس کی نفری تعینات۔


Numainda Express February 01, 2018
فریقین کا لاشوں کے ہمراہ تھانہ سیری کے سامنے دھرنا، حیدرآباد ٹنڈومحمدخان روڈپرٹریفک معطل۔ فوٹو:فائل

سیری موری میں بچوں کے درمیان معمولی تکرار پر 2 برادریوں کے درمیان جھگڑے میں فائرنگ سے 3 افراد جاں بحق ہو گئے۔

حیدرآباد کے علاقے سیری موری میں بچوں کے درمیان معمولی تکرار پر 2 برادریوں کے درمیان جھگڑے میں فائرنگ سے 3 افراد جاں بحق ہو گئے۔ واقعے کے بعد علاقے میں کشیدگی اور حاجانو اور بردی برادری کے افراد مورچہ بند ہوگئے ہیں جب کہ کشیدگی کے باعث علاقے میں بکتربند سمیت پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے۔

ایس ایچ او کا کہناہے کہ جھگڑا بچوں کے درمیان کرکٹ کھیلنے پرہواجس نے بعد میں2برادریوں کے درمیان تصادم کی صورت اختیار کرلی۔ گولیاں لگنے سے سلیم بردی اورجانی حاجانو موقع پر ہلاک جبکہ حکیم برڈی، امین حاجانو اورعلی گل حاجانو شدید زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو سول اسپتال پہنچایا گیا جہاں حکیم بردی بھی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔

فریقین نے لاشوں کے ہمراہ تھانہ سیری کے سامنے دھرنا بھی دیا جس کے نتیجے میں حیدرآباد ٹنڈو محمدخان روڈ پر2گھنٹے سے زائد تک ٹریفک کی آمدورفت معطل رہی۔ بعدازاں ڈی ایس پی دوست محمدمنگریو کی جانب سے فریقین سے مذاکرات کیے جس کے بعد ورثا احتجاج کرکے لاشیں اپنے ہمراہ لے گئے۔

دوسری جانب ایس ایس پی حیدرآباد نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے بروقت کارروائی نہ کرنے پر ایس ایچ او سیری انسپکٹرامان اﷲ عمرانی کو فوری طورپر معطل کرکے سب انسپکٹر منظورشورو کو ایس ایچ او سیری تعینات کردیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق منگل کی شب پہلے علی گل حاجانو اور حکیم برڈی کے درمیان تلخ کلامی ہوئی جس کے کچھ دیر بعد ہی حملہ کرکے علی گل حاجانوکو کلہاڑی کے وار کرکے زخمی کردیا گیا تاہم سیری پولیس نے بردی برادری سے تعلق رکھنے والے مبینہ ملزمان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی۔ دونوں برادریوں کے درمیان بدھ کو پھر دوبارہ جھگڑا ہوگیا اور ایک دوسرے پر فائرنگ کے نتیجے میں یہ اموات ہوئیں۔

ایس ایچ او سیری سب انسپکٹرمنظور شورو نے ایکسپریس کو بتایاکہ بچوں کے درمیان جھگڑے نے عدم برداشت کی وجہ سے خونی تصادم کی صورت اختیار کر لی۔ اطلاعات ہیں کہ پولیس نے دونوں برادریوں کے 13 افراد کو حراست میں لے لیاہے تاہم ایس ایچ او سیری تصدیق نہیں کر رہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں