عفرین میں ترک فوج کی کارروائی جاری اب تک 712 جنگجو ہلاک 22 ٹھکانے تباہ
شامی علاقے عفرین میں آپریشن کو بہانہ بنا کر ترکی کو شام میں حملہ نہیں کرنا چاہیے، فرانسیسی صدر کا اردوان کو انتباہ
ترک مسلح افواج نے شاخ زیتون فوجی کارروائی میں اب تک پی کے کے، پی وائے ڈی، کے سی کے اور داعش کے 712 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا ہے۔
ترک خبر رساں ادرے نے ترک مسلح افواج کے ہیڈ کوارٹر کی طرف سے جاری اعلان کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ترک مسلح افواج نے پی کے کے، پی وائے ڈی، کے سی کے اور داعش کی پناہ گاہوں، اسلحے کے ڈپوز اور ٹھکانوں سمیت 22 اہداف کو مکمل طور پر تباہ کر دیا ہے جب کہ 712 دہشتگرد بھی ہلاک ہوگئے ہیں۔
ادھر فرانسیسی صدر ایمانوئل میکخواں نے اپنے ترک ہم منصب رجب طیب اردوان کو خبردار کیا ہے کہ شامی علاقے عفرین میں کرد ملیشیا کیخلاف جاری فوجی آپریشن کو بہانہ بنا کر ترکی کو شام میں حملہ نہیں کرنا چاہیے، فرانسیسی صدر کا مزید کہنا ہے کہ انقرہ حکومت کو شام میں جاری اپنی اس عسکری کارروائی پر اتحادی ممالک کو باخبر رکھنا چاہیے۔
واضح رہے کہ ترک فوج نے شام میں یہ کارروائی 20 جنوری کو شروع کی تھی جس پر اسے بین الاقوامی سطح پر دباؤ کا سامنا ہے تاہم ترک صدر کے مطابق ملکی سالمیت کی خاطر شام میں یہ فوجی آپریشن ناگزیر ہو چکا تھا۔
ترک خبر رساں ادرے نے ترک مسلح افواج کے ہیڈ کوارٹر کی طرف سے جاری اعلان کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ترک مسلح افواج نے پی کے کے، پی وائے ڈی، کے سی کے اور داعش کی پناہ گاہوں، اسلحے کے ڈپوز اور ٹھکانوں سمیت 22 اہداف کو مکمل طور پر تباہ کر دیا ہے جب کہ 712 دہشتگرد بھی ہلاک ہوگئے ہیں۔
ادھر فرانسیسی صدر ایمانوئل میکخواں نے اپنے ترک ہم منصب رجب طیب اردوان کو خبردار کیا ہے کہ شامی علاقے عفرین میں کرد ملیشیا کیخلاف جاری فوجی آپریشن کو بہانہ بنا کر ترکی کو شام میں حملہ نہیں کرنا چاہیے، فرانسیسی صدر کا مزید کہنا ہے کہ انقرہ حکومت کو شام میں جاری اپنی اس عسکری کارروائی پر اتحادی ممالک کو باخبر رکھنا چاہیے۔
واضح رہے کہ ترک فوج نے شام میں یہ کارروائی 20 جنوری کو شروع کی تھی جس پر اسے بین الاقوامی سطح پر دباؤ کا سامنا ہے تاہم ترک صدر کے مطابق ملکی سالمیت کی خاطر شام میں یہ فوجی آپریشن ناگزیر ہو چکا تھا۔