مستقبل کی برقی کیتلی
بجلی سے چلنے والی یہ ڈیوائس ایک گول پیڈ اور دھاتی سلاخ پر مشتمل ہے۔
بہت سے گھروں اور دفاتر میں چائے بنانے کے لیے برقی کیتلی کا استعمال کیا جاتا ہے۔
کیتلی میں پانی ڈال کر گرم کیا جاتا ہے۔ پانی اُبلنے لگے تو کپ میں انڈیل لیا جاتا ہے اور پھر اس میں ٹی بیگ، شکر اور خشک دودھ ڈال کر چائے تیار کرلی جاتی ہے۔ برقی کیتلی میں آپ روایتی چائے بھی بناسکتے ہیں یعنی پانی، دودھ، شکر اور پتی ایک ساتھ ڈال کر بھی چائے تیار کی جاسکتی ہے۔
برقی کیتلی سے چائے بناتے وقت کبھی نہ کبھی آپ کے ذہن میں خیال آیا ہوگا کہ کیا ایسا نہیں ہوسکتا کپ میں چائے کے سارے لوازمات ڈال کر یہ مشروب تیار کرلیا جائے۔ اب یہ ممکن ہوگیا ہے۔ MIITO نامی یہ ڈیوائس ایک ایسی ہی انوکھی ایجاد ہے۔
بجلی سے چلنے والی یہ ڈیوائس ایک گول پیڈ اور دھاتی سلاخ پر مشتمل ہے۔ کپ، گلاس یا کسی بھی برتن میں پانی بھر کر اس کے اوپر رکھ دیجیے۔ پھر اس برتن میں یہ دھاتی سلاخ رکھ دیجیے۔ سلاخ کا نچلا سرا گول دھاتی دائرے پر ٹکا ہوا ہے جس کی وجہ سے یہ بہ آسانی عموداً کھڑی ہوجاتی ہے۔ بٹن دباتے ہی برتن میں موجود سیال کا درجۂ حرارت بڑھنا شروع ہوجائے گا۔ حسب منشا گرم ہوجائے تو بٹن بند کردیجیے۔
مستقبل کی اس برقی کیتلی کے اوپر رکھے برتن میں کوئی بھی سیال مثلاً پانی، دودھ یا مشروب وغیرہ گرم کیا جاسکتا ہے۔ MIITO عام برقی کیتلی کے مقابلے میں کئی طرح سود مند ہے۔ اس کا سب سے اہم فائدہ توانائی یعنی بجلی کی بچت کی صورت میں ہے۔ ہم ایک کپ چائے بنانے کے لیے بھی کیتلی میں ڈیڑھ دو کپ پانی ڈالتے ہیں۔ جسے گرم کرنے میں ظاہر ہے کہ توانائی خرچ ہوتی ہے۔ لیکن اگر ڈیڑھ دو کے بجائے، ایک کپ ہی گرم کیا جائے تو پھر اس کے مقابلے میں نصف بجلی درکار ہوگی۔ اب ذرا تصور کیجیے اگر ملک بھر میں لوگ اس برقی کیتلی کا استعمال کریں تو کتنی بجلی کی بچت ہوگی؟
ایک رپورٹ کے مطابق برقی کیتلیوں میں صرف ایک دن میں ضایع ہونے والی بجلی کی بچت کرلی جائے تو وہ پورے انگلستان کی اسٹریٹ لائٹس کو روشن کرنے کے لیے کافی ہوگی۔
بجلی کی بچت کرنے کے علاوہ MIITO سے چائے بنانے کے لیے اضافی برتن بھی درکار نہیں ہوگا۔ بس کپ میں پانی بھر کر اس میں دیگر لوازمات ڈالے اور اس ڈیوائس پر رکھ دیا۔ تھوڑی ہی دیر میں چائے تیار۔ ڈیوائس پر سے کپ اٹھائیں اور چائے کی چسکیاں لینا شروع کردیں۔
کیتلی میں پانی ڈال کر گرم کیا جاتا ہے۔ پانی اُبلنے لگے تو کپ میں انڈیل لیا جاتا ہے اور پھر اس میں ٹی بیگ، شکر اور خشک دودھ ڈال کر چائے تیار کرلی جاتی ہے۔ برقی کیتلی میں آپ روایتی چائے بھی بناسکتے ہیں یعنی پانی، دودھ، شکر اور پتی ایک ساتھ ڈال کر بھی چائے تیار کی جاسکتی ہے۔
برقی کیتلی سے چائے بناتے وقت کبھی نہ کبھی آپ کے ذہن میں خیال آیا ہوگا کہ کیا ایسا نہیں ہوسکتا کپ میں چائے کے سارے لوازمات ڈال کر یہ مشروب تیار کرلیا جائے۔ اب یہ ممکن ہوگیا ہے۔ MIITO نامی یہ ڈیوائس ایک ایسی ہی انوکھی ایجاد ہے۔
بجلی سے چلنے والی یہ ڈیوائس ایک گول پیڈ اور دھاتی سلاخ پر مشتمل ہے۔ کپ، گلاس یا کسی بھی برتن میں پانی بھر کر اس کے اوپر رکھ دیجیے۔ پھر اس برتن میں یہ دھاتی سلاخ رکھ دیجیے۔ سلاخ کا نچلا سرا گول دھاتی دائرے پر ٹکا ہوا ہے جس کی وجہ سے یہ بہ آسانی عموداً کھڑی ہوجاتی ہے۔ بٹن دباتے ہی برتن میں موجود سیال کا درجۂ حرارت بڑھنا شروع ہوجائے گا۔ حسب منشا گرم ہوجائے تو بٹن بند کردیجیے۔
مستقبل کی اس برقی کیتلی کے اوپر رکھے برتن میں کوئی بھی سیال مثلاً پانی، دودھ یا مشروب وغیرہ گرم کیا جاسکتا ہے۔ MIITO عام برقی کیتلی کے مقابلے میں کئی طرح سود مند ہے۔ اس کا سب سے اہم فائدہ توانائی یعنی بجلی کی بچت کی صورت میں ہے۔ ہم ایک کپ چائے بنانے کے لیے بھی کیتلی میں ڈیڑھ دو کپ پانی ڈالتے ہیں۔ جسے گرم کرنے میں ظاہر ہے کہ توانائی خرچ ہوتی ہے۔ لیکن اگر ڈیڑھ دو کے بجائے، ایک کپ ہی گرم کیا جائے تو پھر اس کے مقابلے میں نصف بجلی درکار ہوگی۔ اب ذرا تصور کیجیے اگر ملک بھر میں لوگ اس برقی کیتلی کا استعمال کریں تو کتنی بجلی کی بچت ہوگی؟
ایک رپورٹ کے مطابق برقی کیتلیوں میں صرف ایک دن میں ضایع ہونے والی بجلی کی بچت کرلی جائے تو وہ پورے انگلستان کی اسٹریٹ لائٹس کو روشن کرنے کے لیے کافی ہوگی۔
بجلی کی بچت کرنے کے علاوہ MIITO سے چائے بنانے کے لیے اضافی برتن بھی درکار نہیں ہوگا۔ بس کپ میں پانی بھر کر اس میں دیگر لوازمات ڈالے اور اس ڈیوائس پر رکھ دیا۔ تھوڑی ہی دیر میں چائے تیار۔ ڈیوائس پر سے کپ اٹھائیں اور چائے کی چسکیاں لینا شروع کردیں۔