’’مائی کراچی‘‘ نمائش 5 تا 7 جولائی کو ہوگی سراج تیلی
غیر ملکی سفیروں کو بھی دعوت دی ہے، ہارون اگر، اسماعیل سوریا کے ساتھ پریس کانفرنس
کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی دسویں سالانہ بین الاقوامی نمائش مائی کراچی کا انعقاد 5 تا 7 جولائی 2013 کو کراچی ایکسپو سینٹر میں ہوگا۔
چیئرمین بزنس مین گروپ سراج قاسم تیلی نے منگل کو صدر کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری محمدہارون اگر اور چیئرمین مائی کراچی نمائش اسماعیل سوریا کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مائی کراچی نمائش نے گزشتہ ایک دھائی سے کراچی کی بحیثیت معاشی، مالیاتی و صنعتی حب اور پاکستان کے دنیا میں تیزی سے ترقی کرتے ہوئے ملک کے طور پر حقیقی تصویرکو اجاگر کرنے میں ایک اہم کردار ادا کیا ہے۔
گزشتہ چند سال سے دہشت گردی کے خلاف جنگ اور مغربی میڈیا کے منفی پروپیگنڈے کی وجہ سے پاکستان کی دنیا میں منفی تصویر کشی کی جا رہی ہے لہٰذا وقت کی اہم ضرورت ہے کہ پاکستان کے شہریوں بالخصوص بزنس کمیونٹی کو صنعتی وتجارتی سرگرمیوں کو فروغ دیتے ہوئے پاکستان کے مثبت پہلووں اور اصل طاقت کو اجاگر کیا جائے، کراچی چیمبر کاروبار کو درپیش مسائل و چیلنجز بمشول امن وامان کی صورتحال، بجلی گیس بحران کے باوجود معیشت کی بحالی اور صنعت و تجارت کے فروغ کے لیے بھرپور کردار ادا کر رہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ 2004 میں انہوں نے بحیثیت صدر کراچی چیمبر مائی کراچی نمائش کا سلسلہ شروع کیاجو چیمبر کی روایت بن چکی ہے، امید ہے کہ دسویں نمائش کو بھی بزنس کمیونٹی اور کراچی کے شہری اپنی بھرپور شرکت سے کامیاب کریں گے۔ محمد ہارون اگر نے کہا کہ دسویں مائی کراچی نمائش کا انعقاد اس کی کامیابی کا واضح ثبوت ہے، نمائش کے انعقاد کا اہم مقصد کراچی اور پاکستان کے موجود وسائل کی حقیقی تصویر پیش کرنا ہے، کراچی چیمبر کامیابی کے ساتھ میڈ ان پاکستان مصنوعات کی برآمدات کے لیے تشہیر اور نئے تجارتی مواقع کی تلاش کے لیے فعال کردار ادا کر رہا ہے۔
پاکستان کے پاس وسائل کی کمی ہے نہ مہارت کی، اگر حکومت تاجر وصنعت کار برادری کو درکار سہولتیں فراہم کرے تو پاکستان آئندہ 5 سال میں 100 ارب ڈالر کی ایکسپورٹ کا ہدف حاصل کر سکتا ہے، اس سال مائی کراچی نمائش کا اہم مقصد علاقائی تجارت کو اجاگر کرنا بھی ہے،کراچی چیمبر نے نمائش میں انٹرنیشنل پویلین بھی رکھاہے جس میں سارک، جی سی سی، آسیان اور یورپین یونین سے نمائش کاروں کوشرکت کی دعوت دی گئی ہے۔ چیئرمین مائی کراچی نمائش اسماعیل سوریا نے بتایا کہ اس سال چیمبر نے نمائش کے لیے تمام 6 ہال بک کرائے ہیں اور ٹیکسٹائل، ٹیلی کام، بینکنگ، آٹو موبائل، انجینئرنگ، حلال فوڈز، الیکٹرانکس ، الیکٹرک، کارپٹ، فرنیچر، ہینڈی کرافٹ، زراعت اور دیگر شعبوں سے وابستہ کمپنیوںکو نمائش میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔
انھوں نے بتایا کہ پاکستان بھر سے تاجروں وصنعتکاروں کو چیمبرز اور ایسوسی ایشنز کے توسط سے شرکت کی دعوت دی گئی ہے،دوست ممالک میں پاکستان کے سفیروں اور پاکستان میں دوست ممالک کے سفیروں کو بھی دعوت نامے بھیجے گئے ہیں، اس مرتبہ انٹرینشنل پویلین مائی کراچی کا اہم فیچرہو گا جس میں تھائی لینڈ، انڈونیشیا، ملائیشیا، چین، کوریا، ترکی، سری لنکا، بنگلہ دیش اور یورپین یونین کے ممالک سے نمائش کاروں کی شرکت متوقع ہے اور کئی کی ممالک سے شرکت کنفرم ہے۔
مائی کراچی نمائش میںپاکستان کے تمام سیکٹرز کو اجاگر کرنے کی کوشش کی گئی ہے، اس موقع پر فوڈ کورٹ اور تفریحی سرگرمیوں کا بھی انعقاد ہوگا، توقع ہے کہ اس سال نمائش میں 7لاکھ سے زائد وزیٹرز اسٹالز کو وزٹ کریں گے،کوشش کی گئی ہے کہ نمائش ہر زاویے سے پہلے سے بہتر ہو اور پاکستان کی ٹریڈ و انڈسٹری کے علاوہ ثقافت کی بھی بھرپور عکاسی کی جائے۔
چیئرمین بزنس مین گروپ سراج قاسم تیلی نے منگل کو صدر کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری محمدہارون اگر اور چیئرمین مائی کراچی نمائش اسماعیل سوریا کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مائی کراچی نمائش نے گزشتہ ایک دھائی سے کراچی کی بحیثیت معاشی، مالیاتی و صنعتی حب اور پاکستان کے دنیا میں تیزی سے ترقی کرتے ہوئے ملک کے طور پر حقیقی تصویرکو اجاگر کرنے میں ایک اہم کردار ادا کیا ہے۔
گزشتہ چند سال سے دہشت گردی کے خلاف جنگ اور مغربی میڈیا کے منفی پروپیگنڈے کی وجہ سے پاکستان کی دنیا میں منفی تصویر کشی کی جا رہی ہے لہٰذا وقت کی اہم ضرورت ہے کہ پاکستان کے شہریوں بالخصوص بزنس کمیونٹی کو صنعتی وتجارتی سرگرمیوں کو فروغ دیتے ہوئے پاکستان کے مثبت پہلووں اور اصل طاقت کو اجاگر کیا جائے، کراچی چیمبر کاروبار کو درپیش مسائل و چیلنجز بمشول امن وامان کی صورتحال، بجلی گیس بحران کے باوجود معیشت کی بحالی اور صنعت و تجارت کے فروغ کے لیے بھرپور کردار ادا کر رہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ 2004 میں انہوں نے بحیثیت صدر کراچی چیمبر مائی کراچی نمائش کا سلسلہ شروع کیاجو چیمبر کی روایت بن چکی ہے، امید ہے کہ دسویں نمائش کو بھی بزنس کمیونٹی اور کراچی کے شہری اپنی بھرپور شرکت سے کامیاب کریں گے۔ محمد ہارون اگر نے کہا کہ دسویں مائی کراچی نمائش کا انعقاد اس کی کامیابی کا واضح ثبوت ہے، نمائش کے انعقاد کا اہم مقصد کراچی اور پاکستان کے موجود وسائل کی حقیقی تصویر پیش کرنا ہے، کراچی چیمبر کامیابی کے ساتھ میڈ ان پاکستان مصنوعات کی برآمدات کے لیے تشہیر اور نئے تجارتی مواقع کی تلاش کے لیے فعال کردار ادا کر رہا ہے۔
پاکستان کے پاس وسائل کی کمی ہے نہ مہارت کی، اگر حکومت تاجر وصنعت کار برادری کو درکار سہولتیں فراہم کرے تو پاکستان آئندہ 5 سال میں 100 ارب ڈالر کی ایکسپورٹ کا ہدف حاصل کر سکتا ہے، اس سال مائی کراچی نمائش کا اہم مقصد علاقائی تجارت کو اجاگر کرنا بھی ہے،کراچی چیمبر نے نمائش میں انٹرنیشنل پویلین بھی رکھاہے جس میں سارک، جی سی سی، آسیان اور یورپین یونین سے نمائش کاروں کوشرکت کی دعوت دی گئی ہے۔ چیئرمین مائی کراچی نمائش اسماعیل سوریا نے بتایا کہ اس سال چیمبر نے نمائش کے لیے تمام 6 ہال بک کرائے ہیں اور ٹیکسٹائل، ٹیلی کام، بینکنگ، آٹو موبائل، انجینئرنگ، حلال فوڈز، الیکٹرانکس ، الیکٹرک، کارپٹ، فرنیچر، ہینڈی کرافٹ، زراعت اور دیگر شعبوں سے وابستہ کمپنیوںکو نمائش میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔
انھوں نے بتایا کہ پاکستان بھر سے تاجروں وصنعتکاروں کو چیمبرز اور ایسوسی ایشنز کے توسط سے شرکت کی دعوت دی گئی ہے،دوست ممالک میں پاکستان کے سفیروں اور پاکستان میں دوست ممالک کے سفیروں کو بھی دعوت نامے بھیجے گئے ہیں، اس مرتبہ انٹرینشنل پویلین مائی کراچی کا اہم فیچرہو گا جس میں تھائی لینڈ، انڈونیشیا، ملائیشیا، چین، کوریا، ترکی، سری لنکا، بنگلہ دیش اور یورپین یونین کے ممالک سے نمائش کاروں کی شرکت متوقع ہے اور کئی کی ممالک سے شرکت کنفرم ہے۔
مائی کراچی نمائش میںپاکستان کے تمام سیکٹرز کو اجاگر کرنے کی کوشش کی گئی ہے، اس موقع پر فوڈ کورٹ اور تفریحی سرگرمیوں کا بھی انعقاد ہوگا، توقع ہے کہ اس سال نمائش میں 7لاکھ سے زائد وزیٹرز اسٹالز کو وزٹ کریں گے،کوشش کی گئی ہے کہ نمائش ہر زاویے سے پہلے سے بہتر ہو اور پاکستان کی ٹریڈ و انڈسٹری کے علاوہ ثقافت کی بھی بھرپور عکاسی کی جائے۔