کے پی ٹی کی زمین پر کچرا پھینکنے کے الزام میں عملے کیخلاف مقدمہ درج

عدالتی حکم پر 15دن بعد گاڑیاں کے ایم سی کے حوالے کر دی گئیں، عملے کی ضمانت پر رہائی ہوئی، ایس ایچ او کے پی ٹی تھانہ


نعیم خانزادہ February 02, 2018
گاڑیاں ضبط اور عملے کیخلاف مقدمے کے باوجود میئر کراچی وسیم اختر نے متعلقہ بااثر افسران کیخلاف کوئی کارروائی نہیں کی۔ فوٹو : فائل

بلدیہ عظمیٰ میں غفلت اور لاپروائی اپنے عروج پر ہے تاہم میونسپل سروسز کی گاڑیاں اور عملہ 15 دن تک کے پی ٹی تھانے میں بند رہا لیکن میئر کراچی وسیم اختر نے متعلقہ بااثر افسران کیخلاف کوئی کارروائی نہیں کی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ میونسپل سروسز کی 2 گا ڑیاں کچرے سے بھری ہوئی کے پی ٹی کی زمین پر کچرا پھینک رہی تھیں، کے پی ٹی کے عملے نے ان گاڑیوں کو ضبط کرکے ڈرائیور اور عملے کو گرفتار کر لیا۔ کے پی ٹی تھانے میں ایف آ ئی آر نمبر 5\2018 درج کی گئی جس میں زیر دفعہ 471 لگا ئی گئی۔

ایس ایچ او کے پی ٹی تھانہ ظہیر احمد خان نے بتایا کہ کے ایم سی کی میو نسپل سروسز کی گاڑیا ں کے پی ٹی کی زمین پر کچرا ڈمپ کرر ہی تھی جس پر کارروائی کی گئی 2 گاڑیوں کو ضبط کر لیا گیا اورعملے کوگر فتار کرکے مقدمہ درج کر دیا گیا، ظہیر احمد نے بتایا کہ عدالتی حکم پر 15دن بعد گاڑیاں کے ایم سی کے حوالے کر دی گئیں اور عملے کی ضمانت پر رہائی ہوئی ہے لیکن مزید تفتیش جاری ہے۔

ذرائع نے بتایاکہ بلدیہ عظمی کراچی میں غفلت اور لاپروائی اپنے عروج پر ہے،میونسپل سروسز اس وقت مسعود عالم نامی افسر کے کنٹرول میں ہے جبکہ اس کے سینئرڈائریکٹر میونسپل سروسز نعمان ارشد ڈمی کے طور پر کام کررہے ہیں۔

کے پی ٹی کی زمین پرکچرہ کس کے کہنے پر پھینکاجارہا تھا اور ان کے خلاف کے پی ٹی نے کارروائی کس طرح کی اس حوالے مئیرکراچی نے کوئی کارروائی نہیں کی کیونکہ اس غفلت و لاپروائی کے پیچھے مسعود عالم ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ جب عدالت میں مقدمہ زیر سما عت تھاتو انکشاف ہوا ہے کہ گاڑیوں کی رجسٹریشن ہی نہیں ہوئی، گاڑیاں آنے کے بعد بغیر رجسٹریشن کے ہی کام کرنا شروع کردیاگیاتھا، ذرائع کا کہنا ہے کہ اس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا پھر کے ایم سی نے فوری طور کاغذات تیار کرا کرعدالت میں پیش ہوئے اور15دن بعد عدالتی حکم کے بعد گاڑیا ں کے پی ٹی نے کے ایم سی کے حوالے کیں۔

واضح رہے کہ مسعود عالم میئر کراچی وسیم اختر کے مشیر خاص ہیں اس وجہ سے ان کیخلاف کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں