چیف جسٹس نے بیرون ملک پاکستانیوں کی املاک اور بینک اکاؤنٹس کا ریکارڈ طلب کر لیا

سول وعسکری خفیہ ایجنسیوں سے برٹش ورجن آئی لینڈ، اسپین، سوئٹزرلینڈ، دبئی، برطانیہ میں موجوداکاؤنٹس کی تفصیلات طلب۔

رقوم منتقلی سے عدم توازن پیدا ہوا، چیئرمین ایف بی آرنے کارروائی کا بتایا لیکن پیشرفت نہیں ہوئی،ریمارکس۔ فوٹو : فائل

ISLAMABAD:
سپریم کورٹ نے پاکستانیوں کے بیرون ملک بینک اکاؤنٹس اور املاک کا از خود نوٹس لے لیا ہے۔

چیف جسٹس میاں ثاقب نثارنے کہا ہے کہ اکثر پاکستانیوں کے ملک سے باہر بینک اکاؤنٹس ہیں اور تمام رقوم بادی النظر میں غیر قانونی طور پر بیرون ملک منتقل کی گئیں۔ چیف جسٹس نے مذکورہ ازخود نوٹس کھلی عدالت میں ایک کیس ختم ہونے کے بعد لیا اور حکم نامہ جاری کردیا۔

عدالت نے اسٹیٹ بینک ،ایف بی آر اور ایس ایس سی پی سے تمام ریکارڈ طلب کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ بیرون ملک رقوم بھیجے جانے سے ملک میں عدم توازن پیدا ہوا ۔عدالت نے خفیہ اداروں آئی بی،ایم آئی اور آئی ایس آئی سے بھی پاکستانیوں کی بیرون ملک اکاؤنٹس کی تفصیلات طلب کرلی ہیں۔

عدالت نے وزارت خارجہ، وزارت داخلہ، سٹیٹ بنک اور ایف بی آرکو آپس میں معلومات کا تبادلہ کرنے کا حکم دیا ہے۔چیف جسٹس نے کہا ہے کہ بیرون ملک پڑی پاکستانیوںکی غیر قانونی رقوم ملکی اثاثہ ہے۔بیرونی ملک بنکوں میں غیر قانونی طور پر بھیجی گئی رقوم کو واپس لانا ہے۔ بادی النظر میں ایسی رقوم غیر قانونی طریقے سے کمائی اور بھیجی گئیں۔انہوں نے کہاکہ کیس کی سماعت دوہفتے کے بعد خصوصی بینچ کرے گا۔چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ برٹس ورجن آئی لینڈ، سپین،سوئٹزرلینڈ، دبئی اور برطانیہ میں پاکستانیوں کے بنک اکاؤنٹس کی تفصیل فراہم کی جائے۔

چیئرمین ایف بی آر نے پاناما پیپر ز میںکارروائی شروع کرنے کا بتایا تھا لیکن پاناما پیپرز پر بعد میںکوئی پیشرفت نہیں کی گئی، ان کا کہنا تھا کہ کیس کی مزید رپورٹس دوہفتے میں پیش کی جائیں۔عدالت نے قراردیا ہے کہ بیرون ملک اکاؤنٹس رکھنے والے پاکستانیوں کا ذکر پاناما پیپرز اور پیرا ڈائیز لیکس میں موجود ہے۔


چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے میموگیٹ کیس کی سماعت کیلئے بینچ تشکیل دے دیا جو8 فروری کو سماعت کرے گا۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثارکی سربراہی میں جسٹس عمر عطاء بندیال اور جسٹس اعجازالاحسن پر مشتمل بنچ سماعت کرے گا۔

یاد رہے کہ میموکمیشن نے حسین حقانی کو میمو اسکینڈل کا ذمہ دار قرار دیا تھااور حسین حقانی عدالت کے9 رکنی لارجربینچ کواپنی واپسی کی یقین دہانی کراکے امریکہ چلے گئے تھے۔حسین حقانی کی طرف سے عاصمہ جہانگیر پیش ہوتی تھیں۔ میموگیٹ اسکینڈل کیخلاف درخواستیں سابق وزیراعظم نواز شریف، وطن پارٹی و دیگر نے دائرکی تھی

واضح رہے کہ عدالت عظمیٰ نے 4 جون 2013ء کو وفاقی حکومت کو حکم دیا تھا کہ حسین حقانی کو واپس لانے کیلئے اقدامات کئے جائیں تاہم ابھی تک کوئی پیشرفت سامنے نہیں آئی ۔ حسین حقانی پر میمو گیٹ کیس میں الزام تھا کہ اس نے پاک فوج کیخلاف امریکی فوج کے سربراہ مائیک مولن کو خط لکھا تھا جس میں مبینہ طور پرکہاگیا کہ اسامہ بن لادن کیخلاف ریڈ پر فوج پیپلزپارٹی کی حکومت کا خاتمہ کرنا چاہتی ہے۔

دریں اثنا سپریم کورٹ میں ایم ڈی پی ٹی وی کی تعیناتی سے متعلق کیس سماعت کیلئے مقررکر دیا گیا ہے۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں دو رکنی بینچ آج سماعت کرے گا۔

علاوہ ازیں چیف جسٹس میاں ثاقب نثارکی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے دیال سنگھ کالج لاہورکے ہال بارے ازخود نوٹس کیس نمٹاتے ہوئے قرار دیا ہے کہ نئے چیئرمین وقف املاک بورڈکی تقرری کے بعد پندرہ دن کے اندر ہال کا فیصلہ کیا جائے۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ دیال سنگھ کالج کا ہال تو ہندو پراپرٹی ہے، عدالت نے ہال کی زمین پر تعمیرات کوروک دیا ہے۔
Load Next Story