دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں کے الزامات کو مسترد کرتے ہیں پاکستان

پاکستان اپنی سرزمین کسی پڑوسی کے خلاف استعمال نہیں ہونے دے گا، دفترخارجہ


ویب ڈیسک February 02, 2018
پاکستان اپنی سرزمین کسی پڑوسی کے خلاف استعمال نہیں ہونے دے گا، ترجمان دفترخارجہ : فوٹو : فائل

ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا ہے کہ پاکستان اپنی سرزمین کسی پڑوسی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دے گا۔

اسلام آباد میں اپنی ہفتہ وار بریفنگ میں ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹرمحمد فیصل کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں نہتے شہریوں پر بھارتی فوج کے مظالم تسلسل کے ساتھ جاری ہیں جس کی مذمت کرتے ہیں، حریت رہنما یاسین ملک نے بھارتی وزیرخارجہ سشما سوراج کے نام کھلے خط میں بھارتی دوہرے معیار کو تنقید کا نشانہ بنایا ور حریت پسندوں کو قانون تک رسائی کے بغیر پھانسی دینے کا معاملہ اٹھایا، خط میں ماورائے عدالت قتل اور جیلوں میں کشمیریوں کےساتھ غیرانسانی سلوک اور وادی میں جاری بھارتی انسانیت سوز مظالم کا احاطہ کیا گیا۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: بھارتی اشتعال انگیزی سے 5 شہری شہید

ڈاکٹرفیصل کا کہنا تھا کہ افعان طالبان یا حقانی نیٹ ورک کیساتھ تعاون دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں کے الزامات کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں، پاکستان ہرقسم کی دہشت گرد سرگرمیوں کا مکمل طور پرمخالف ہے، افغانستان میں ٹی ٹی پی، جماعت الاحرارکی پناہ گاہوں اور دہشت گردوں کے خاتمے پرتوجہ دی جانی چاہیے، افغانستان کو سپرد کئے گئے 27 مشتبہ افراد افغان اور طالبان، حقانی نیٹ ورک سے تعلق رکھتے تھے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: امریکا داعش کی مدد کر رہا ہے

ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ناصرف اپنے ملک، خطے بلکہ عالمی امن کے لئے مسلسل قربانیاں دیں جو تاحال جاری ہیں جس کی تازہ مثال کانگو میں پاکستانی امن کے سپاہی نائیک نعیم رضا کی شہادت ہے، ہمارا عزم ہے کہ پاکستان اپنی سرزمین کسی پڑوسی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دے گا اور یہی توقع اپنے پڑوسیوں سے بھی رکھتے ہیں، بھارتی فوج نے ورکنگ باؤنڈری اور ایل او سی پر صرف رواں سال کے چند دنوں میں ہی 150 سے زائد بار فائر بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی، بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ سے درجنوں عام شہری شہید اور متعدد زخمی ہوئے، افغان سرزمین سے بھی پاکستانی علاقوں پر 470 حملے ہوئے جن میں عام شہریوں سمیت پاک فوج کے جوانوں کی شہادتیں ہوئیں، اسی تناظر میں پاکستان نے افغان سرحد پر 975 چوکیاں قائم کیں لیکن افغانستان کی سرحد پر صرف 200 کے قریب چوکیاں ہیں۔

مشعال ریڈیو کے حوالے سے ترجمان نے کہا کہ ریڈیو اسٹیشن کسی بھی اجازت کے بغیر چل رہا تھا اور اس کے خلاف کارروائی وزارتِ داخلہ نے کیا، فیصلہ ریڈیو اسٹیشن کے لائسنس کے حوالے سے معاملات پر کیا گیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں