امریکا کا روس کیخلاف نئے چھوٹے ایٹم بم بنانے پر غور

جوہری ہتھیاروں نے امریکا کو 70 سال تک محفوظ رکھا، نائب وزیر دفاع پیٹرک شینہن


ویب ڈیسک February 03, 2018
لویلڈ ہتھیار چھوٹے اور کم طاقتور ہوتے ہیں لیکن پھر بھی تباہ کن ہوتے ہیں، پینٹاگون فوٹو:فائل

امریکی فوج نے بڑے پیمانے پر روس سے نمٹنے کے لیے نئے اور چھوٹے ایٹم بم بنانے کی تجویز دی ہے۔

نیوکیلئر پوسچر ریویو(این پی آر) نامی پینٹاگون پالیسی بیان میں امریکی فوج نے روس کے خلاف چھوٹے جوہری ہتھیار بنانے کی تجویز دی۔ امریکی فوج نے کہا کہ روس یہ سمجھتا ہے کہ امریکا کے جوہری ہتھیار بہت بڑے ہیں اور مزاحمت کے لیے موثر نہیں، لہٰذا امریکی فوج کی یہ تجویز ہے کہ چھوٹے جوہری ہتھیار بنا کر روس کی اس غلط فہمی کو دور کیا جاسکتا ہے۔

لویلڈ ہتھیار چھوٹے اور کم طاقتور ہوتے ہیں لیکن پھر بھی تباہ کن ہوتے ہیں۔ دوسری جنگ عظیم کے اختتام پر جاپانی شہر ناگا ساکی پر جو ایٹم بم گرایاگیا تھا وہ بھی اتنی ہی طاقت رکھتا تھا لیکن پھر بھی اس کے نتیجے میں 70 ہزار افراد ہلاک ہوئے۔

اس دستاویز میں کہا گیا کہ ہماری حکمت عملی اس بات کو یقینی بنائے گی کہ روس اس بات کو سمجھ جائے کہ جوہری ہتھیار کا کسی بھی قسم کا استعمال چاہے چھوٹے پیمانے پر ہی کیوں نہ ہو قابل قبول نہیں۔

دوسری جانب امریکی نائب وزیر دفاع پیٹرک شینہن نے واشنگٹن میں بریفنگ کے دوران کہا کہ ان کے ملک کے جوہری ہتھیار وں نے امریکا کو 70 سال سے زائد عرصے تک محفوظ رکھا، وہ ان کے خاتمے کو برداشت نہیں کرسکتے۔

واضح رہے کہ 2010 کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ امریکی فوج نے مستقبل کے جوہری خطرات کے بارے میں اس سوچ کا اظہار کیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں