پاکستان کی افغانستان کو کابل حملے کی مشترکہ تحقیقات کی پیشکش
کابل میں پہلے پاک افغان ورکنگ گروپ کا اجلاس، سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ کی قیادت میں پاکستانی وفد نے شرکت کی
KARACHI:
پاکستان نے افغانستان کو دہشتگردی کے حملے کی مشترکہ تحقیقات کی پیشکش کردی۔
سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ کی سربراہی میں پاکستانی وفد کابل پہنچ گیا جہاں پاک افغان پہلے ورکنگ گروپ کا اجلاس ہوا۔ سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ کی قیادت میں پاکستانی گروپ نے اجلاس میں شرکت کی۔ دفتر خارجہ اور اعلٰی عسکری حکام بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔
اس موقع پر گفتگوکرتے ہوئے سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے کہا کہ افغانستان پاکستان پر الزام تراشی سے اجتناب کرے، الزام تراشی کی بجائے دونوں ممالک تعاون کو مزید بہتر بنائیں۔ تہمینہ جنجوعہ نے افغانستان کو کابل میں ہونے والے حملے کی مشترکہ تحقیقات کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان دہشتگردی کے حملوں کی مذمت کرتا ہے۔ سیکرٹری خارجہ نے افغانستان پر زور دیا کہ اپنے ہاں موجود پاکستان مخالف دہشتگردوں کے خلاف کارروائی کرے اور اپنی حدود میں سرحدی حفاظت کا انتظام مضبوط کرے۔
ادھر اسلام آباد میں ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے کہ پاک افغان مذاکراتی عمل کا باقاعدہ آغاز ہوگیا ہے۔ افغانستان، پاکستان ایکشن پلان برائے تعاون کلیدی اہمیت کا حامل ہے، جس سے باہمی روابط مضبوط بنانے میں مدد ملے گی۔
پاکستان نے افغانستان کو دہشتگردی کے حملے کی مشترکہ تحقیقات کی پیشکش کردی۔
سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ کی سربراہی میں پاکستانی وفد کابل پہنچ گیا جہاں پاک افغان پہلے ورکنگ گروپ کا اجلاس ہوا۔ سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ کی قیادت میں پاکستانی گروپ نے اجلاس میں شرکت کی۔ دفتر خارجہ اور اعلٰی عسکری حکام بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔
اس موقع پر گفتگوکرتے ہوئے سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے کہا کہ افغانستان پاکستان پر الزام تراشی سے اجتناب کرے، الزام تراشی کی بجائے دونوں ممالک تعاون کو مزید بہتر بنائیں۔ تہمینہ جنجوعہ نے افغانستان کو کابل میں ہونے والے حملے کی مشترکہ تحقیقات کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان دہشتگردی کے حملوں کی مذمت کرتا ہے۔ سیکرٹری خارجہ نے افغانستان پر زور دیا کہ اپنے ہاں موجود پاکستان مخالف دہشتگردوں کے خلاف کارروائی کرے اور اپنی حدود میں سرحدی حفاظت کا انتظام مضبوط کرے۔
ادھر اسلام آباد میں ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے کہ پاک افغان مذاکراتی عمل کا باقاعدہ آغاز ہوگیا ہے۔ افغانستان، پاکستان ایکشن پلان برائے تعاون کلیدی اہمیت کا حامل ہے، جس سے باہمی روابط مضبوط بنانے میں مدد ملے گی۔