جرمنی میں لاؤڈ اسپیکر پراذان دینے پر پابندی

مسجد انتظامیہ دوبارہ اذان دینے کی اجازت کے لئے درخواست دے سکتی ہے، عدالت


ویب ڈیسک February 03, 2018
مسجد انتظامیہ دوبارہ اذان دینے کی اجازت کے لئے درخواست بھی دے سکتی ہے، عدالت : فوٹو : اے ایف پی

ISLAMABAD: جرمنی کی مقامی عدالت نے مقامی جوڑے کی شکایت پر مسجد میں لاؤڈ اسپیکر پر اذان دینے پر پابندی عائد کردی۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق جرمنی کے شہر ڈورٹمنڈ کے نواحی قصبے اوہر ایرکنشویک میں واقع مسجد میں لاؤڈ اسپیکر پر اذان دینے پر پابندی عائد کردی گئی۔ مسجد سے 600 میٹر دور رہنے والے 69 سالہ ہانس یوآخم لیہمان نے اپنی بیوی کے ہمراہ مقامی عدالت میں درخواست دائر کی تھی۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: سونو نگم کی اذان سے متعلق توہین آمیز ٹویٹس

درخواست میں مؤقف پیش کیا گیا کہ اذان میں الفاظ کے ذریعے عقائد کا اظہار کیا جاتا ہے اور اذان سننے والے کو نماز میں شرکت کے لیے مجبور کیا جاتا ہے، بالخصوص جمعے کے روز لاؤڈ اسپیکر پر دی جانے والی اذان ان کے مسیحی عقائد اور مذببی آزادی کے منافی ہے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: غیر مسلم ریفری نے اذان کے احترام میں میچ روک دیا

مقامی عدالت نے مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ حکام نے قواعد و ضوابط کو بالائے طاق رکھتے ہوئے مسجد میں لاؤڈ اسپیکر پر اذان دینے کی اجازت دی لہذٰا عدالت لاؤڈ اسپیکر پر اذان دینے پر پابندی عائد کرتی ہے تاہم مسجد میں اذان دینے کی اجازت کے لئے دوبارہ درخواست بھی دی جاسکتی ہے۔ عدالت نے درخواست گزار کے اس مؤقف کی تردید کی کہ اذان ان کی 'مذہبی آذادی' کے خلاف ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں