پولنگ ڈے کراچی پشاور سوات سمیت20شہروں میں فوج تعینات کرنے کا فیصلہ

الیکشن کمیشن کی جانب سے باضابطہ تحریری طور پر درخواست وزارت دفاع کے توسط سے فوج کو بھیجی جائے گی


عامر خان March 27, 2013
پرامن انتخابات کے لیے سیکیورٹی فراہم کرنے کو تیار ہیں،ترجمان پاک فوج عاصم سلیم باجوہ ،ایکسپریس سے گفتگو فوٹو: فائل

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے11مئی کو انتخابات کے دن ملک کے20سے زائد حساس ترین شہروں میں پولنگ کے عمل کومکمل طور پر پرامن بنانے تمام پولنگ اسٹیشنزپرسیکورٹی کیلیے پاک فوج کی خدمات حاصل کرنے کافیصلہ کرلیاہے۔

الیکشن کمیشن کے باخبرذرائع نے ایکسپریس کوبتایا کہ چیف الیکشن کمشنرنے اس حوالے سے ممبران سے تفصیلی مشاورت کرلی ہے اورطے کیاگیاہے کہ ملک کے حساس ترین شہروں خصوصاًکراچی ،پشاور،سوات،فاٹا،بلوچستان،خیبر پختونخوا، پنجاب کے مختلف علاقوں میں پولنگ کے روزتمام پولنگ اسٹیشنزپر پر امن انتخابات کیلیے پولیس،رینجرز،ایف سی کے علاوہ سیکیورٹی انتظامات کیلیے پاک فوج کی خدمات حاصل کی جائیں گی،اس حوالے سے الیکشن کمیشن باضابطہ طورپرایک تحریری درخواست وزارت دفاع کی توسط سے پاک فوج کوبھیجے گا۔

الیکشن کمیشن ملک بھرمیں حساس ترین ،حساس اورنارمل پولنگ اسٹیشنوں کی فہرستیں علیحدہ علیحدہ مرتب کررہاہے جوآئندہ دو سے تین روز میں مکمل کرلی جائیں گی،یہ فہرستیں باقاعدہ طور پر پاک فوج کے حوالے کی جائیں گی،ملک بھر میں آئندہ عام انتخابات کیلیے 80ہزار پولنگ اسٹیشنزبنائے جائیں گے،جس میں25ہزارحساس پولنگ اسٹیشنزہوں گے اوران حساس پولنگ اسٹیشنز میں 10ہزارسے زائدکوانتہائی حساس قراردیاجائے گا۔



پاک فوج کے ترجمان میجرجنرل عاصم سلیم باجوہ نے ایکسپریس کوبتایاکہ پاک فوج ملک میں پرامن انتخابات کیلیے الیکشن کمیشن کوسیکیورٹی فراہم کرنے کیلیے تیارہے،گزشتہ دنوں سیکریٹری الیکشن کمیشن نے جنرل ہیڈ کوارٹر کا دورہ کیاتھا اور عسکری حکام کے ساتھ ان کی میٹنگ ہوئی تھی جس میں الیکشن کے موقع پرسیکیورٹی انتظامات کے حوالے سے تفصیلی مشاورت کی گئی۔

پاک فوج نے الیکشن کمیشن سے پولنگ اسٹیشنوں کا ڈیٹا مانگا تھا، رواں ہفتہ سیکریٹری الیکشن کمیشن کے ساتھ دوبارہ عسکری حکام کااجلاس ہوگا،الیکشن کمیشن کے ساتھ ملکرپولنگ اسٹیشنوں پرسیکیورٹی انتظامات کے حوالے سے حکمت عملی مرتب کی جائیگی،الیکشن کمیشن انتخابات کیلیے پاک فوج سے سیکیورٹی کے حوالے سے جوتعاون طلب کرے گاوہ انہیں فراہم کیاجائیگا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں