جنوب امریکی تجارتی منڈیوں تک رسائی پاکستان نے برازیل سے مدد مانگ لی

وفاقی حکومت نے برازیل کے ساتھ دو طرفہ تجارت کے فروغ کے لیے سرمایہ کاری معاہدے کی تیاری کے حوالے سے بھی کام شروع کر دیا

برازیلی سیکریٹری جنرل سے معاملہ مرکوسر رکن ممالک کے سربراہ اجلاس میں اٹھانے، پاکستان کے حق میں اعتمادسازی کی فضا پیدا کرنے کی استدعا۔ فوٹو: فائل

پاکستان نے جنوب امریکی تجارتی بلاک ''مرکوسر'' کی تجارتی منڈیوں تک رسائی اور تجارتی معاہدے کیلیے برازیل سے مدد مانگ لی جبکہ برازیل کے ساتھ تجارت کے فروغ کیلیے سرمایہ کاری کے معاہدے کی تیاری پرکام شروع کر دیا گیا ہے۔

وزارت تجارت کے ذرائع مطابق وزارت کے اعلی حکام اور برازیل کے نائب وزیر تجارت اور انڈر سیکریٹری جنرل فار انٹرنیشنل کوآپریشن اینڈ ٹریڈ پروموشن کے درمیان حالیہ دنوں میں ہونے والے مذاکرات میں پاکستان کو جنوب امریکی تجارتی بلاک مرکوسر کی منڈیوں تک رسائی کیلیے تعاون مانگ لیا ہے۔ وزارت تجارت کے حکام کی جانب سے برازیل سے درخواست کی ہے کہ وہ مرکوسر بلاک اور پاکستان کے درمیان ترجیحی تجارت اور آزاد تجارت کے معاہدوں کے سلسلے میں اقدامات کرے۔

ذرائع کے مطابق وزارت تجارت کے حکام نے برازیل کے سیکریٹری جنرل سے درخواست کی ہے کہ وہ پاکستان اور مرکوسر بلاک کے درمیان معاہدے کامعاملہ مرکوسر بلاک کے رکن ملکوں کے سربراہان کے آئندہ 51 ویں اجلاس میں اٹھائے اور پاکستان کے حق میں اعتمادسازی کی فضا پیدا کرے۔

دستاویز کے مطابق 11 سال قبل پاکستان اور مرکوسر بلاک کے درمیان تجارت کے بارے میں فریم ورک معاہدے پر دستخط کیے گئے تھے تاہم 2006 سے لے کر اب تک مرکوسر اور پاکستان کے درمیان ترجیحی تجارت کے معاہدے پر کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔


مرکوسر کے رکن ملکوں میں پاکستان کے ساتھ تجارتی معاہدہ کرنے کے حوالے سے اختلافات پائے جاتے ہیں اور زیادہ تر رکن ملک پاکستان کے ساتھ معاہدے کے خلاف ہیں۔ جنوب امریکی منڈیوں میں پاکستانی ٹیکسٹائل مصنوعات کو رسائی حاصل نہیں ہے اور اس بلاک کے رکن ملک پاکستانی ٹیکسٹائل مصنوعات کو اپنے مقامی صنعت کیلیے خطر ے سمجھتے ہیں۔

مرکوسر کے رکن ملکوں میں ارجینٹینا برازیل پیراگوئے اور وینزویلا شامل ہیں اور یہ بلاک دنیا کی پانچویں بڑی معیشت ہے جس کی جی ڈی پی 2.7 ٹریلین ہے۔ اس وقت اس بلاک کی صدارت برازیل کے پاس ہے، اسی تناظر میں پاکستان نے برازیل سے درخواست کی ہے کہ وہ مرکوسر میں پاکستان کے حق میں اعتمادسازی کیلیے اپنا موثر کردار ادا کرے۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ وزارت تجارت کے حکام اور برازیلین حکام کے درمیان دونوں ملکوں کے مابین دوطرفہ تجارت کو فروغ دینے اور سرمایہ کاری کیلیے معاہدے کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ فریقین کے درمیان دوطرفہ تجارت کو فروغ دینے اور سرمایہ کاری بڑھانے کیلیے اقدامات کیے جائیں گے۔

ذرائع کے مطابق وزارت تجارت کی جانب سے برازیل کے ساتھ سرمایہ کاری کے معاہدے کی تیاری پر کام شروع کر دیا گیا ہے اور مسودہ فائنل ہونے کے بعد جلد ہی اسے برازیل کے ساتھ شئیربھی کیاجائیگا۔ پاکستان اور برازیل کے درمیان دوطرفہ تجارت کا گنجائش سے بہت حجم بہت کم ہے اور گزشتہ چند برسوں کے دوران برازیل کو پاکستانی برآمدات 93 ملین ڈالر سے کم رہی ہیں اور دونوں ملکوں کا دوطرفہ تجارت کا حجم 369 ملین ڈالر ہے۔
Load Next Story