فنڈز کی کمی سے صحت کے متعدد پروگرام خطرے میں پڑ گئے

منصوبوں کیلیے مختص فنڈز7ماہ گزرنے کے بعدبھی جاری نہ ہوسکے، ذرائع

منصوبوں کیلیے مختص فنڈز7ماہ گزرنے کے بعدبھی جاری نہ ہوسکے ،ذرائع۔ فوٹو : فائل

ISLAMABAD:
فنڈز کی کمی اورگزشتہ 7 سال میں قومی مالیاتی کمیشن(این ایف سی) ایوارڈ کا اعلان نہ ہونے کے باعث ملک بھرمیں چلنے والے صحت کے متعدد قومی پروگراموں کا مستقبل خطرے میں پڑچکا ہے۔

این ایف سی ایوارڈ کا اعلان نہ ہونے کے باعث قومی پروگرام برائے خاندانی منصوبہ بندی و پرائمری ہیلتھ کیئر، قومی پروگرام برائے نابینا پن، قومی پروگرام برائے ٹی بی کنٹرول، قومی پروگرام برائے وبائی امراض، بہبود آبادی پروگرام برائے صوبہ جات،ملیریارول بیک پروگرام اوروزیر اعظم پروگرام برائے ہیپاٹائٹس کنٹرول کیلیے آئندہ وفاق کی جانب سے فنڈزجاری رکھنے یانہ رکھنے کاتاحال فیصلہ نہ ہوسکا۔


ذرائع کے مطابق18ویں ترمیم کے بعد صحت کا شعبہ صوبوں کے حوالے ہونے کے بعدوفاق اورصوبوں کے مابین یہ اصولی فیصلہ ہوا تھاکہ صحت کے شعبے میں جاری مذکورہ تمام قومی پروگرامزکیلیے آئندہ قومی مالیاتی کمیشن ایوراڈز کا اعلان ہونے تک یا 2017 تک وفاقی حکومت فنڈزجاری رکھے گی اور آئندہ این ایف سی ایوارڈمیں اس بات کا فیصلہ کیا جائیگا کہ ان منصوبوں کیلیے وفاقی حکومت فنڈزجاری کرے گی یانہیں۔

ذرائع نے مزید بتایاکہ 2010 کے بعد سے ابھی تک قومی مالیاتی کمیشن کے ایوارڈزکا اعلان نہیں کیا جاسکا اورمستقبل قریب میں اجلاس ہوتا نظر نہیں آ رہا جب کہ 18ویں ترمیم کے ذریعے ان منصوبوں کیلیے2017 میں وفاق کی جانب سے فنڈزجاری رکھنے کی مقررہ مدت گزرچکی۔
Load Next Story