کلبھوشن یادیو کے خلاف تحقیقات کا دائرہ مزید وسیع کرنے کا فیصلہ

پاکستان نے بھارت سے کلبھوشن یادیو کے نیٹ ورک تک رسائی مانگ لی ہے، ذرائع


ویب ڈیسک February 06, 2018
کلبھوشن یادیو 3 مارچ 2016 کو بلوچستان سے پکڑا گیا تھا، فوٹو: فائل

کلبھوشن یادیو کے خلاف تحقیقات کا دائرہ مزید وسیع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے تحت پاکستان نے بھارت سے کلبھوشن یادیو کے نیٹ ورک تک رسائی مانگ لی ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستان را کے ایجنٹ کلبھوشن نیٹ ورک کے دو درجن سے زائد افراد کے بیانات ریکارڈ کرنا چاہتا ہے اس سلسلے میں پاکستان نے کلبھوشن یادیو کے خلاف تحقیقات کا دائرہ مزید وسیع کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور بھارت سے کلبھوشن یادیو کے نیٹ ورک تک رسائی بھی مانگ لی گئی ہے۔ دہشت گردی کے علاوہ پاکستان کے خلاف جرائم کا بھی جائزہ لیاجائے گا، پاکستان یہ معاملہ عالمی عدالت انصاف میں بھی اٹھائے گا۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: کلبھوشن کے را کا جاسوس ہونے کا اعتراف

واضح رہے کہ کلبھوشن یادیو مارچ 2016 کو بلوچستان سے پکڑا گیا تھا، اس نے اعتراف کیا تھا کہ وہ ''را'' کے لیے کام کرتا ہے، اس نے کراچی اور بلوچستان میں دہشتگردی اور تخریب کاری کی کئی وارداتوں کے علاوہ کالعدم تنظیموں کو کروڑوں ڈالر دینے کا بھی اعتراف کیا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں