وزیر اعظم کھاد کی صنعت کو تباہی سے بچائیں مینوفیکچررز

امتیازی سلوک برتا جارہا ہے، کئی پلانٹس بند ہیں، فوری گیس بحالی کے احکام دیے جائیں۔


PPI March 28, 2013
امتیازی سلوک برتا جارہا ہے، کئی پلانٹس بند ہیں، فوری گیس بحالی کے احکام دیے جائیں۔ فوٹو : فائل

فرٹیلائزر مینوفیکچررز پاکستان ایڈوائزری کونسل(ایف ایم پی اے سی) نے وزیراعظم میر ہزارخان کھوسو اور وزارت پٹرولیم وقدرتی وسائل سے کھاد کی صنعت کو درپیش بحران کے حل کیلیے قدرتی گیس کی کمی کے تسلسل پر قابو پانے مطالبہ کیا ہے۔

ایف ایم پی اے سی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر شہاب خواجہ نے ایس این جی پی ایل بیس 4 فرٹیلائزر پلانٹس کیلیے طویل المدت متبادل حل کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان 4 پلانٹس کے کنسورشیم ہیجانی کیفیت میں مبتلا ہیں کیونکہ یہ طویل المدت منصوبہ تمام تر کوششوں کے باجود بھی مارچ 2014 تک مکمل نہیں ہوگا جبکہ آئندہ 12 ماہ فرٹیلائزر انڈسٹری کیلیے انتہائی نازک ہیں۔ انہوں نے وزیر اعظم سے اپیل کی کہ ایس این جی پی ایل بیسڈ فرٹیلائزر پلانٹس کیلیے فوری طور پر گیس بحالی کی ہدایت جاری کریں۔

انہوں نے کہا کہ 4 پلانٹس 2012 سے اب تک شدید متاثر ہیں جبکہ صرف ایگری ٹیک اور ڈی ایچ فرٹیلائزرز نے مارچ 2013 میں پیداوار شروع کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام پلانٹس کو گیس سپلائی فوری اور مستقل طور پر معطل کرنا انتہائی تشویشناک ہے جس کے معاشی اور سماجی طور پر برے اثرات مرتب ہونگے جس کے نتیجے میںپلانٹس کو اپنے کاروبار بند کرنا پڑجائیں گے۔



شدید مالی نقصان کے باعث کمپنیاں ڈیفالٹ کرجائیں گی اور ہنرمند افرادی قوت کو بیروزگاری کا سامنا کرنا پڑیگا، پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر یوریا کھاد امپورٹ کرنے کے اجازت نہیں دیتے، اگر صنعت کے بنیادی لوازمات پورے کردیے جائیں تو ملک سے فالتو یوریا ایکسپورٹ بھی کیا جاسکتا ہے۔

اس وقت عام صنعت کو 50 فیصد گیس مکمل پریشر کے ساتھ مہیا کی جارہی ہے جبکہ فرٹیلائزر سیکٹر کو 20 فیصد سے بھی کم گیس 75 فیصد پریشر کے ساتھ فراہم کی جارہی ہے۔ انہوں نے وزرارت پٹرولیم پر زور دیا کہ کھاد کی صنعت کے ساتھ اس امتیاز کا نوٹس لے اور گیس بحران پر قابو پاکر صنعت کو تباہی سے بچایا جائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں