بچ جانے والا چینی باشندہ خوفزدہ بیان ریکارڈ کرانے نہیں آیا

مقتول کا موبائل فون ڈیٹا حاصل کر لیا گیا، دوسری فوٹیج بھی منظر عام پر آگئی


Staff Reporter February 07, 2018
جیو فنیسنگ کے دوران 10 ہزار سے زائد موبائل فونز کالز کا ڈیٹا مرتب کیا جا رہا ہے فوٹو: ایکسپریس

کلفٹن کے علاقے زمزمہ پارک کے قریب پیرکی دوپہر چینی باشندے شین زوکے ساتھ بچ جانے والے اس کے ساتھی لی فین کا تفصیلی بیان ریکارڈکرانے کے لیے طلب کیا گیا تھا تاہم اس کی جانب سے یہ کہا گیا ہے کہ وہ ابھی بہت خوفزدہ ہے اور لہذا فوری طور پرنہیں آسکتا۔

تفصیلات کے مطابق سی ٹی ڈی پولیس کا کہنا ہے ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنائے جانے والے کے ساتھی کا بیان انتہائی اہمیت کا حامل ہے تاکہ اس بات کا تعین کیا جا سکے کہ وہ زمزمہ پارک کے قریب نیلم کالونی کیوں اور کیا کرنے کے لیے آئے تھے؟ واقعہ ٹارگٹ کلنگ کا ضرور ہے مگر اس نوعیت کا تعین کرنا واقعے کا اہم پہلو ہے جس کے لیے پولیس افسران سر جوڑکربیٹھ گئے، سی ٹی ڈی ذرائع کا کہنا ہے کہ واقعے کے بعد کی جانے والی جیوفینسنگ کے دوران 10 ہزار کالز کا ڈیٹا مرتب کیا جا رہا ہے جبکہ سی ٹی ڈی پولیس نے مقتول کی کار بھی اپنی تحویل میں لے لی ہے، پولیس ذرائع کے مطابق مقتول کے موبائل فون اور بچ جانے والے اس کے دوست کا موبائل فون کا ڈیٹا حاصل کرلیاگیا تاکہ اس سے معلوم ہوسکے کہ مقتول اور بچ جانے والا شخص دوسرا چینی باشندہ کن کن لوگوں سے رابطے میں تھا اور یہاں کس کے کہنے پر آئے تھے۔

سی ٹی ڈی پولیس کے مطابق تمام پہلوئوں پر باریک بینی سے تفتیش کو آگے بڑھایا جا رہا ہے اور اس بات کا بھی تعین کیا جا رہا ہے کہ مارے جانے والا چینی باشندہ کسی کا آلہ کار تو نہیں تھا جسے بعدازاں راستے سے ہٹا دیا گیا ہو، چینی باشندوں کی دوسری فوٹیج بھی منظر عام پر آگئی جس میں ان کی کار بلکل کیمرے کے سامنے کھڑی دکھائی دے رہی ہے اور دونوں چینی باشندے آتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں اور کارکے سامنے سے ہوتے ہوئے پیچھے کی جانب جاتے ہیں اور واپس موڑ کر گاڑی کے سامنے کھڑے ہو کر ایک چینی باشندہ جو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنا ہے وہ اپنے موبائل فون سے سامنے کی جانب کسی دکان یا عمارت کی اپنے موبائل فون سے وڈیوبناتا ہے اور پھر سیدھے چلے جاتے ہیں۔

سی ٹی ڈی پولیس کا کہنا ہے کہ مقتول شین زو کی لاش سردخانے میں رکھی ہوئی ہے، قانونی کارروائی کے بعد لاش چین بھیج دی جائے گی، سی ٹی ڈی میں تعینات ایک پولیس نے بتایا کہ واقعے کی سی سی فوٹیج سے لگتا ہے کہ چینی باشندوں کو مذکورہ مقام پرکسی نے بلایا تھا جب یہ واپسی جانے کے لیے کار میں بیٹھنے لگے تو ملزمان نے فائرنگ کردی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔