مردان میں ننھی اسما کا قاتل گرفتار اعتراف جرم کرلیا

ملزم اسما کا پڑوسی ہے جس کی عمر 15 سال ہے، آئی جی خیبرپختونخوا صلاح الدین محسود


ویب ڈیسک February 07, 2018
مرکزی ملزم کے دوسرے ساتھی عبد القادر کو بھی حراست میں لے لیا گیا فوٹو: سوشل میڈیا

مردان میں مبینہ زیادتی کے بعد قتل کی جانے والی ننھی اسما کا کم عمر سفاک قاتل گرفتار ہوگیا جس نے اپنے گھناؤنے جرم کا اعتراف بھی کرلیا ہے۔

پشاورمیں پریس کانفرنس کرتے ہوئے آئی جی خیبرپختونخوا پولیس صلاح الدین محسود نے بتایا کہ اسما قتل کیس میں ملزم محمد نبی نے اعتراف جرم کرلیا جس کی عمر 15 سال ہے۔ مردان کی 4 سالہ ننھی اسما قتل کیس کو 25 روزمیں حل کیا۔

ملزم محمد نبی اسما کا پڑوسی ہے جب کہ اس کا دوسرا ساتھی عبد القادر بھی حراست میں لے لیا گیا جو بچی کا پڑوسی اور رشتہ دار بتایا جاتا ہے۔ بچی پرجنسی تشدد کرنے کی کوشش کی گئی تاہم بچی نے مزاحمت کی اور مدد کے لیے چیخ و پکار کی تو ملزم نے اسے گلا دبا کرقتل کردیا۔ گنے کے پتے پرگرے خون کے ایک قطرے سے کیس ٹریس ہوا۔



آئی جی کا کہنا تھا کہ اسما کے خاندان کو کسی پر بھی شک نہیں تھا، اس رات گاؤں میں شادی کی تقریب تھی جس میں شرکت کے لئے باہر سے بہت سارے مہمان آئے تھے، ملزم نے موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے واردات کی جس کے بعد سارا قصہ اپنے دوست کو بھی بتایا جس نے پولیس کے سامنے ساری حقیقت اگل دی۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: اسما زیادتی کیس؛ ڈی این اے ٹیسٹ سے ملزم کی شناخت ہوگئی

آئی جی خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ پولیس اس ایک صوبے کی نہیں بلکہ پورے ملک کی پولیس ہے جو دہشت گردی کے خلاف بھی فرنٹ لائن پر ہے۔ کوہاٹ کی عاصمہ رانی قتل کیس سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ لڑکی کے اہلخانہ نے ہم پراعتماد کیا اور عاصمہ کے کیس میں بھی 2 ملزمان گرفتار ہیں جب کہ آلہ قتل بھی برآمد کرلیا گیا ہے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: مردان میں 4 سالہ بچی زیادتی کے بعد قتل

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ مردان کے نواحی علاقے گوجر گڑھی سے بچی اسما گھر سے باہر کھیلتے ہوئے لاپتہ ہوگئی تھی بعد میں اس کی لاش گھرکے قریب واقع گنے کے کھیتوں سے ملی تھی اور ابتدائی رپورٹ سے معلوم ہوا کہ بچی کے جسم کے حساس اعضا پر تشدد کیا گیا، بچی کے جسم سے حاصل کیے گئے دو نمونے پنجاب کی فرانزک لیبارٹری بھجوائے گئے تھے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں