فوج نے الیکشن میں امن کیلیے تعاون کی یقین دہانی کرادیفخرالدین
بلوچستان میںحلقہ بندی کیلیے کوئی درخواست نہیں کی گئی،کوئٹہ پہنچنے پرگفتگو
لاہور:
چیف الیکشن کمشنر فخر الدین جی ابراہیم نے کہا ہے کہ کراچی میں حلقہ بندی معمولی ہوئی ہے ۔
بڑی بات نہیں، بلوچستان میں حلقہ بندی کیلیے کوئی درخواست نہیں کی گئی، امن وامان کا مسئلہ حل کرلیا جائیگا۔ بدھ کو کوئٹہ پہنچنے پر میڈیا سے گفتگو میں انھوں نے کہا کہ امن وامان کا مسئلہ ہرجگہ ہے ، فوج نے امن وامان کیلیے تعاون کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے ۔
فکرنہ کریں ، امن وامان کا مسئلہ حل ہوجائیگا، تمام جماعتوں کا الیکشن میں حصہ لینا بہت ضروری ہے۔ دریں اثناچیف الیکشن کمشنر آج بلوچستان کے سیاسی رہنمائوں سے ملاقاتیں کریں گے اور انہیں انتخابی عمل میں بھرپور شریک ہونے کی دعوت دیں گے۔
اے پی پی کے مطابق چیف الیکشن کمشنر سردار اختر مینگل اور براہمداغ بگٹی سے بھی بات کرکے الیکشن میں بھرپور حصہ لینے پر قائل کریں گے۔ ادھر چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) فخرالدین جی ابراہیم ، کمیشن کے چاروں ممبران اور سیکریٹری اشتیاق احمد خان سے بدھ کو اسلام آباد کے ایک مقامی ہوٹل میں امریکا اور برطانیہ سمیت20 ممالک کے سفیروں نے ملاقات کی اور الیکشن کے جائزہ کیلیے غیر ملکی مبصرین کی آمد اور انتخابات کی تیاریوں کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا ۔
چیف الیکشن کمشنر فخر الدین جی ابراہیم نے کہا ہے کہ کراچی میں حلقہ بندی معمولی ہوئی ہے ۔
بڑی بات نہیں، بلوچستان میں حلقہ بندی کیلیے کوئی درخواست نہیں کی گئی، امن وامان کا مسئلہ حل کرلیا جائیگا۔ بدھ کو کوئٹہ پہنچنے پر میڈیا سے گفتگو میں انھوں نے کہا کہ امن وامان کا مسئلہ ہرجگہ ہے ، فوج نے امن وامان کیلیے تعاون کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے ۔
فکرنہ کریں ، امن وامان کا مسئلہ حل ہوجائیگا، تمام جماعتوں کا الیکشن میں حصہ لینا بہت ضروری ہے۔ دریں اثناچیف الیکشن کمشنر آج بلوچستان کے سیاسی رہنمائوں سے ملاقاتیں کریں گے اور انہیں انتخابی عمل میں بھرپور شریک ہونے کی دعوت دیں گے۔
اے پی پی کے مطابق چیف الیکشن کمشنر سردار اختر مینگل اور براہمداغ بگٹی سے بھی بات کرکے الیکشن میں بھرپور حصہ لینے پر قائل کریں گے۔ ادھر چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) فخرالدین جی ابراہیم ، کمیشن کے چاروں ممبران اور سیکریٹری اشتیاق احمد خان سے بدھ کو اسلام آباد کے ایک مقامی ہوٹل میں امریکا اور برطانیہ سمیت20 ممالک کے سفیروں نے ملاقات کی اور الیکشن کے جائزہ کیلیے غیر ملکی مبصرین کی آمد اور انتخابات کی تیاریوں کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا ۔