امریکا نے 3 پاکستانیوں کے نام عالمی دہشتگردوں کی فہرست میں شامل کردیے

یہ تینوں پاکستانی شہری ایک معروف عسکریت پسند شیخ امین اللہ کے لیے کام کرتے تھے، امریکی محکمہ خزانہ


AFP February 08, 2018
شیخ امین اللہ نے پشاور میں اپنے مدرسے کو القاعدہ کا تربیتی و بھرتی مرکز بنادیا تھا، امریکی حکام فوٹو:فائل

امریکا نے مزید 3 پاکستانی شہریوں کے نام عالمی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کردیے۔

امریکی حکومت نے 3 پاکستانیوں کو دہشتگردوں کا مرکزی سہولت کار قرار دے دیا۔ ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ نے کہا ہے کہ یہ تینوں پاکستانی شہری ایک معروف عسکریت پسند شیخ امین اللہ کے لیے کام کرتے تھے جن کا تعلق تین کالعدم تنظیموں القاعدہ، لشکر طیبہ اور طالبان سے تھا۔

امریکی محکمہ خزانہ نے رحمان زیب فقیر محمد، حزب اللہ استم خان، اور دلاور نادر خان کے نام عالمی دہشتگردوں کی بلیک لسٹ میں شامل کردیے ہیں۔ شیخ امین اللہ کا نام بھی 2009 میں عالمی دہشت گردوں کے فہرست میں شامل کردیا گیا تھا۔ امریکی حکام نے الزام لگایا کہ شیخ امین اللہ نے پشاور میں اپنے مدرسے کو القاعدہ کا تربیتی و بھرتی مرکز بنادیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا نے 2 پاکستانی تنظیموں کو ''دہشت گرد تنظیموں'' کی فہرست میں شامل کرلیا

یہ تینوں افراد پاکستان اور افغانستان کی انتہا پسند تنظیموں کو مالی و لاجسٹک مدد اور بارودی و ٹیکنالوجی سامان فراہم کرنے میں ملوث تھے۔ رحمان زیب خلیجی ممالک میں لشکر طیبہ کے لیے فنڈز اور سامان جمع کرتے تھے اور انہوں نے شیخ امین اللہ کو 2014 میں خلیجی ریاست کا سفر کرنے میں مدد بھی کی تھی۔

حزب اللہ کا تعلق بھی شیخ امین اللہ کے مدرسے سے تھا اور انہوں نے شیخ امین کی خلیجی ریاستوں کا سفر کرنے میں مدد کی۔ دلاور نادر خان بھی شیخ امین اللہ کے قریبی ساتھی تھے جنہوں نے شیخ امین کی پاکستان بھر میں سفر میں معاونت کی اور ان کی مالی رقوم کی ترسیل اور خط و کتابت کا انتظام بھی سنبھالا۔

امریکی محکمہ خزانہ کے انڈر سیکرٹری برائے دہشتگردی و مالی انٹیلی جنس سیگل منڈیلکر نے کہا کہ محکمہ خزانہ ان انتہا پسندوں کا تعاقب اور انہیں بے نقاب کرنے کے لیے جارحانہ انداز میں کام کرتا رہے گا جو دہشتگرد تنظیموں کی مدد کرتے اور جنوبی ایشیا میں غیر قانونی مالی نیٹ ورک چلاتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔