خیبرپختونخوا میں جرائم ہورہے ہیں لیکن وہاں پولیس آزاد ہے عمران خان
سپریم کورٹ نے قوم پر مسلط طاقت ور لوگوں کو پکڑا، چیئرمین پی ٹی آئی
پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخوا میں جرائم ہورہے ہیں مگرصوبے کی پولیس آزاد ہے۔
لاہورمیں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ ساری قوم آج سپریم کورٹ اورعدلیہ کے ساتھ کھڑی ہے اورخوش ہے، سپریم کورٹ نے قوم پرمسلط طاقت ورلوگوں کو پکڑا، نوازشریف مافیا جوعدلیہ کے خلاف زبان استعمال کررہا ہے وہ غلط ہے اور ہم عدلیہ کو یقین دلاتے ہیں کہ ان کے ساتھ ہیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ عابد باکسر نے شہباز شریف کے کہنے پر لوگوں کو قتل کرنے کا انکشاف کیا، ان کے خلاف عدالت میں جانے کا فیصلہ کیا ہے اور پنجاب میں پہلے ہی شک تھا کہ یہ قتل کرواتے تھے۔ اسحاق ڈار جیسے مفرور کرمنل کو سینیٹ کا ٹکٹ دیا گیا جب کہ ساری قوم کے سامنے انہوں نے اپنی جائیداد کے معاملے پر جھوٹ بولا۔
مشال خان قتل کیس سے متعلق عمران خان نے کہا کہ اس قتل کیس میں ختم نبوت کا کوئی معاملہ نہیں تھا، میر شکیل الرحمان نے منصوبہ بندی کے تحت تحریک انصاف کے خلاف مہم چلائی۔ ان کا کہنا تھا کہ پختونخوا میں بھی کرائم ہورہا ہے مگر پولیس آزاد ہے اورآئی جی کو کہہ دیا ہے کہ اگر مجرم پی ٹی آئی کا ہے تو اسے پہلے پکڑیں۔
عمران خان نے کہا کہ میں بھی سیاستدانوں کی طرح بیرون ملک جائداد رکھ سکتا تھا لیکن ملک کی قیادت کے اپنے کاروبار نہیں ہونے چاہئیں، ملک کے لوگ ٹیکس دینے کیلئے تیار ہیں، حکومت نے ایف بی آر کو ایک ادارہ بننے ہی نہیں دیا اور اعتماد نہ ہونے کی وجہ سے عوام ٹیکس نہیں دیتے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم دو مرتبہ امریکا کی فرنٹ لائن اسٹیٹ بنے، امریکی صدرآج ہمیں ذلیل کررہا ہے جب کہ میں تو پہلے ہی کہا تھا کہ ہمیں امریکا کی جنگ نہیں لڑنی چاہئے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ ساڑھے چارسال کے دوران خیبر پختونخوا پر پوری توجہ نہیں دے سکا لیکن کے پی پولیس میں کوئی تبادلے یا تقرریاں نہیں کرسکتا اور ڈبلیوڈبلیوایف کے مطابق ایک ارب درخت ہم نے کے پی میں لگائے۔
لاہورمیں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ ساری قوم آج سپریم کورٹ اورعدلیہ کے ساتھ کھڑی ہے اورخوش ہے، سپریم کورٹ نے قوم پرمسلط طاقت ورلوگوں کو پکڑا، نوازشریف مافیا جوعدلیہ کے خلاف زبان استعمال کررہا ہے وہ غلط ہے اور ہم عدلیہ کو یقین دلاتے ہیں کہ ان کے ساتھ ہیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ عابد باکسر نے شہباز شریف کے کہنے پر لوگوں کو قتل کرنے کا انکشاف کیا، ان کے خلاف عدالت میں جانے کا فیصلہ کیا ہے اور پنجاب میں پہلے ہی شک تھا کہ یہ قتل کرواتے تھے۔ اسحاق ڈار جیسے مفرور کرمنل کو سینیٹ کا ٹکٹ دیا گیا جب کہ ساری قوم کے سامنے انہوں نے اپنی جائیداد کے معاملے پر جھوٹ بولا۔
مشال خان قتل کیس سے متعلق عمران خان نے کہا کہ اس قتل کیس میں ختم نبوت کا کوئی معاملہ نہیں تھا، میر شکیل الرحمان نے منصوبہ بندی کے تحت تحریک انصاف کے خلاف مہم چلائی۔ ان کا کہنا تھا کہ پختونخوا میں بھی کرائم ہورہا ہے مگر پولیس آزاد ہے اورآئی جی کو کہہ دیا ہے کہ اگر مجرم پی ٹی آئی کا ہے تو اسے پہلے پکڑیں۔
عمران خان نے کہا کہ میں بھی سیاستدانوں کی طرح بیرون ملک جائداد رکھ سکتا تھا لیکن ملک کی قیادت کے اپنے کاروبار نہیں ہونے چاہئیں، ملک کے لوگ ٹیکس دینے کیلئے تیار ہیں، حکومت نے ایف بی آر کو ایک ادارہ بننے ہی نہیں دیا اور اعتماد نہ ہونے کی وجہ سے عوام ٹیکس نہیں دیتے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم دو مرتبہ امریکا کی فرنٹ لائن اسٹیٹ بنے، امریکی صدرآج ہمیں ذلیل کررہا ہے جب کہ میں تو پہلے ہی کہا تھا کہ ہمیں امریکا کی جنگ نہیں لڑنی چاہئے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ ساڑھے چارسال کے دوران خیبر پختونخوا پر پوری توجہ نہیں دے سکا لیکن کے پی پولیس میں کوئی تبادلے یا تقرریاں نہیں کرسکتا اور ڈبلیوڈبلیوایف کے مطابق ایک ارب درخت ہم نے کے پی میں لگائے۔