ہاف فرائی کے دوران نوجوان فٗل فرائی ہوگیا ماورائے قانون قتل پر پولیس کی منطق

ایس ایس پی نواب شاہ نےدوران تفتیش میرے بیٹے کے مارے جانے کا اعتراف کیا ہے، والد کا الزام


ویب ڈیسک February 08, 2018
آئی جی سندھ خود اس معاملے کی نگرانی کریں اور تحقیقات مکمل کرکے رپورٹ پیش کریں، عدالت ۔ فوٹو : فائل

عبدالجبار نامی شخص کے والد نے الزام عائد کیا ہے کہ ایس ایس پی نواب شاہ امداد شاہ نے جے آئی ٹی کے سامنے مجھے کہا کہ پولیس آپ کے بیٹے کو ہاف فرائی کرنا چاہتی تھی تاہم وہ فل فرائی ہوگیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں پولیس کے مبینہ ماورائے عدالت قتل کا ایک اور کیس سامنے آگیا ہے۔ سندھ ہائی کورٹ میں مٹیاری کے رہائشی شخص نے عدالت میں درخواست دائر کی ہے ان کے بیٹے عبدالجبار کو نواب شاہ پولیس نے 2 سال قبل حراست میں لیا تھا، میں نے بیٹے کی بازیابی کے لئے درخواست دائر کی تھی جس پر ایک جے آئی ٹی بھی بنائی گئی تاہم جے آئی ٹی کے اجلاس کے دوران ایس ایس پی نواب شاہ امداد شاہ نے میرے بیٹے کے مارے جانے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے بیٹے کو پولیس ہاف فرائی کرنا چاہتی تھی لیکن وہ فل فرائی ہوگیا، عبدالجبار کے والد کا کہنا ہے کہ ایس ایس پی نواب شاہ نے مجھے اس قتل کے بدلے معاوضے کی پیشکش بھی کی جو میں ٹھکرا دی، عدالت سے استدعا ہے کہ مجھے انصاف فراہم کیا جائے۔

محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے عدالت میں عبدالجبار کی گمشدگی سے متعلق صوبائی ٹاسک فورس کی رپورٹ پیش کی اور بتایا گیا کہ کیس سے متعلق جے آئی ٹی کا ایک سیشن بھی ہوچکا ہے۔

عدالت نے ٹاسک فورس رپورٹ پرعدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ آئی جی سندھ خود اس معاملے کی نگرانی کریں اور تحقیقات مکمل کرکے رپورٹ پیش کریں۔ عدالت نے ایس ایچ او اے سیکشن مقصود چنہ کو آئندہ سماعت پر طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 8 مارچ تک ملتوی کردی۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔