ایس ایس پی ملیر کو بچی کی بازیابی یقینی بنانے کا حکم

مریم2011 میں قائد آباد سے لاپتہ ہوئی،سندھ ہائیکورٹ تفتیشی افسر پربرہم۔

مریم2011 میں قائد آباد سے لاپتہ ہوئی،سندھ ہائیکورٹ تفتیشی افسر پربرہم۔ فوٹو: فائل

ہائیکورٹ نے 5 سالہ مریم کی 7 سال سے عدم بازیابی سے متعلق ایس پی ملیر کو 15 مارچ تک رپورٹ کے ساتھ طلب کرلیا۔

ہائیکورٹ میں بینچ کے روبرو 5 سالہ بچی کی 7 سال سے عدم بازیابی سے متعلق سماعت ہوئی، عدالتی حکم پر ایس پی ملیر شبیر عدالت میں پیش ہوگئے،ایس پی ملیرکے پیش ہونے پر ڈی ایس پی جیل جانے سے بچ گئے، عدالت میں بیان دیتے ہوئے ایس پی ملیر شبیر نے بتایا کیس قائد آباد پولیس سے اے وی سی سی کو منتقل ہوچکا تھا، اب یہ کیس دوبارہ قائد آباد پولیس کو ملا تاہم عدالت نے ایس ایس پی ملیر کو 15مارچ تک جواب کے ساتھ طلب کرتے ہوئے بچی کی بازیابی کو یقینی بنانے کا حکم دے دیا۔


واضح رہے کہ ایس پی ملیر شبیرکی آمد سے قبل عدالت نے تفتیشی افسر ڈی ایس پی شوکت شہانی پر شدید برہمی کا اظہار کیا تھا۔

عدالت نے ڈی ایس پی شوکت شہانی کو جیل بھیجنے کا حکم دے دیا،عدالت نے ریمارکس دیے تھے آپ یہاں سے کہیں نہیں جائیں گے،آپ کو یہاں سے جیل بھیجیں گے، ڈی ایس پی قائد آباد کو عدالت میں بٹھا دیا گیا تھا جب کہ متعلقہ ایس یس پی کو فوری طلب کیا تھا۔

ڈی ایس پی کو عدالت نے کہا کہ 7 سال سے بچی لاپتہ ہے اور آپ کو کچھ معلوم ہی نہیں،جب کچھ معلوم نہیں تو تفتیش کیا کررہے ہیں، بچی کے والد عبدالحکیم نے کہا کہ 5سالہ مریم 2011 میں قائد آباد سے لاپتہ ہوئی اور پولیس بچی کی بازیابی کے لیے کچھ نہیں کررہی ہے۔
Load Next Story