پاکستان کی 49 فیصد آبادی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہی ہے اقوام متحدہ

عام آدمی کی زندگی صدر آصف زرداری کے دور حکومت کی نسبت پرویز مشرف کے دور میں بہت بہتر تھی،رپورٹ اقوام متحدہ


ویب ڈیسک March 28, 2013
پرویز مشرف کے دورمیں پاکستان میں ہیومن ڈیویلپمنٹ انڈیکس میں 18.9 فیصد اضافہ ہوا جب کہ 2008 سے 2012 کے دوران ہیومن ڈیویلپمنٹ انڈیکس میں صرف 3.7 فیصد اضافہ ہوا

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے ترقیاتی پروگرام نے ہیومن ڈویلپمنٹ انڈیکس رپورٹ جاری کی ہے جس کے مطابق پاکستان 186 ممالک کی فہرست میں 146 ویں نمبر پر ہے۔رپورٹ میں پرویزمشرف کے دورکو صدرآصف زرداری کے دور سے بہت بہتر قراردیاگیا۔

اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کی 49 فیصد آبادی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہے۔ رپورٹ میں یہ انکشاف بھی کیا گیا ہے کہ پاکستانی سیاست صرف 100 خاندانوں کی میراث بن کر رہ گئی ہے،رپورٹ میں پاکستان کی حکومت کی حالیہ 5 سالہ کارکردگی کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا اورکہا گیا کہ 2000 سے 2007 جو جنرل پرویز مشرف کا دور حکومت بنتا ہے، پاکستان میں ہیومن ڈیویلپمنٹ انڈیکس میں 18.9 فیصد اضافہ ہوا جو سالانہ 2.7 فیصد بنتا ہے۔ 2008 سے 2012 کے دوران ہیومن ڈیویلپمنٹ انڈیکس میں صرف 3.7 فیصد اضافہ ہوا جو 0.7 فیصد سالانہ بنتا ہے اوریوں عام آدمی کی زندگی صدر آصف زرداری کے دور حکومت کی نسبت پرویز مشرف دور میں بہتر تھی۔ پچھلے تین سالوں میں تو انڈیکس میں صرف 0.2 فیصد سالانہ کا اضافہ دیکھا گیا۔

رپورٹ میں ناروے عام آدمی کی زندگی بہتر بنانے پر پہلے نمبر پررہا، سری لنکا 92 ویں، ہمسایہ ملک بھارت 136 ویں اوربنگلہ دیش بھی پاکستان کے ساتھ ایک 146 ویں نمبرپررہا جب کہ نائجیریا سب سے نیچے 186ویں نمبر پر رہا۔ صحت اور تعلیم جیسے شعبوں پر پاکستان غریب افریقی ملک کانگو سے بھی کم خرچ کرتا ہے جب کہ کانگو صحت پر جی ڈی پی کا 1.2 فیصد اور تعلیم پر 6.2فیصد خرچ کرتا ہے۔ پاکستان میں صحت پر جی ڈی پی کا 0.8 فیصد اور تعلیم پر 1.8 فیصد خرچ کیا جاتا ہے۔ بنگلہ دیش، بھارت اور سری لنکا ان شعبوں پر پاکستان سے زیادہ خرچ کرتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں