بھارتی سپریم کورٹ نے تاج محل کے مستقبل سے متعلق حکومت سے جواب طلب کرلیا

اتر پردیش حکومت بتائے کہ تاج محل کی حفاظت کے لئے کیا اقدامات کئے جارہے ہیں، بھارتی سپریم کورٹ

ریاستی حکومت کو تاج محل کے حفاظتی منصوبے سے متعلق رپورٹ ایک ماہ کے اندر پیش کرنی ہے؛ فوٹوفائل

بھارتی سپریم کورٹ نے ریاست اترپردیش کی حکومت سے تاج محل کے مستقبل سے متعلق منصوبے کی تفصیلات طلب کرلیں۔

بھارتی ریاست اترپردیش کے شہر آگرہ میں واقع تاج محل کو مغل شہنشاہ شاہ جہاں نے اپنی بیوی ممتاز محل کے لیے تعمیر کروایا تھا، تاج محل اپنی خوبصورتی کے باعث صدیوں سے دنیا بھر کے لوگوں کی توجہ کا مرکز بنا ہواہے اور دنیا بھر سے ہر سال لاکھوں لوگ محبت کی اس یاد گار کو دیکھنے بھارت کا رخ کرتے ہیں، تاہم ماحولیاتی آلودگی اور صفائی کے ناقص انتظامات کی وجہ سے تاج محل اپنی خوبصورتی کھوتا جارہا ہے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: تاج محل بھی ہندو انتہا پسندوں کے نشانے پر


بین الاقوامی میڈیا کے مطابق بھارتی سپریم کورٹ میں تاج محل کی حفاظت کے منصوبے سے متعلق سماعت ہوئی۔ سماعت کے دوران عدالت نے اترپردیش کی حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت صدیوں پرانی اس عظیم تعمیراتی اور ثقافتی ورثے کی حفاظت سے متعلق ایک ایڈ ہاک سوچ اپنائے ہوئے ہے۔ عدالت نے اترپردیش حکومت سے تاج محل کی دیرپا بنیادوں پر حفاظتی منصوبے کی تفصیلات طلب کرلی ہیں۔ سپریم کورٹ نے یہ بھی کہا ہے کہ حکومت ایسے کاغذات تیار کرے جس میں بتایا گیا ہو کہ عجائبات عالم میں شمار ہونے والی اس عمارت کی حفاظت کے لیےحکومت کیااقدامات کررہی ہے۔ حکومت کو یہ رپورٹ ایک ماہ کے اندر سپریم کورٹ میں پیش کرنی ہے۔

سماعت کے دوران عدالت عظمیٰ نے حکومت سے یہ بھی استفسار کیا کہ تاج محل کے اطراف میں بہت سے نئے ہوٹلوں کی تعمیر کے علاوہ چمڑہ سازی کے نئے کارخانے کیوں بنائے جارہے ہیں۔

واضح رہے کہ سفید سنگ مرمر سے بنائی گئی تاج محل کی خوبصورت عمارت فضائی آلودگی کہ وجہ سے پیلی پڑتی جارہی ہے، آثار قدیمہ کی حفاظت اور ماحولیاتی تحفظ کے حوالے سے سرگرم کئی تنظیموں کی تاج محل کے ارد گرد موجود زیادہ فضائی آلودگی پھیلانے والی صنعتیں بند کرنے کی کوشیں بھی ناکام رہی ہیں۔
Load Next Story