جمشید دستی کی جعلی ڈگری کیس کی سماعت روکنے کی درخواست مسترد

جمشید دستی کو اہل قرار نہیں دے سکتے تاہم سیشن جج کو کیس جلد نمٹانے کی ہدایت کرسکتے ہیں،چیف جسٹس


ویب ڈیسک March 28, 2013
الیکشن کمیشن کی جانب سے میرے خلاف کارروائی بدنیتی پر مبنی ہے، جمشید دستی۔ فوٹو: آئی این پی/فائل

سپریم کورٹ نے سابق رکن قومی اسمبلی جمشید دستی کی جانب سے ان کے خلاف جعلی ڈگری کیس کی کارروائی روکنے کی درخواست مسترد کردی۔


چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے بینچ نے جمشید دستی کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کی، اس موقع پر جمشید دستی نے موقف اختیار کیا کہ جعلی ڈگری کیس میں انہیں نااہل قرار نہیں دیا گیا تھا لیکن عدالت کے فیصلے کے 3 سال بعد الیکشن کمیشن نے ان کا مؤقف سنے بغیر ہی معاملہ سیشن جج کو بھجوا دیا، الیکشن کمیشن کی جانب سےان کے خلاف کارروائی بدنیتی پر مبنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ آئندہ انتخابات میں حنا ربانی کھر کے مقابلے میں الیکشن لڑنا چاہتے ہیں، ان کا تعلق غریب طبقے سے ہے لیکن ان کے مخالف بااثر اور طاقتور ہیں اس لئے عدالت سے گزارش ہے کہ وہ سیشن جج کی جانب سے ان کے خلاف کارروائی کو رکوادیں۔


سماعت کے دوران چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ اگر وہ نا اہل ہیں تو اہل قرار نہیں دیا جا سکتا، عدالت عظمیٰ سیشن جج کو ہدایت جاری کر سکتی ہے کہ متعلقہ عدالت اس کیس کو جلد از جلد نمٹائے۔


واضح رہے کہ جمشید دستی 2008 میں پیپلز پارٹی کی جانب سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے تاہم ان کی ڈگری جعلی ہونے پر سپریم کورٹ نے انہیں مستعفی ہونے کی مہلت دی تھی جس پر وہ قومی اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دے کر ایک بار پھر اسی نشست سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔


تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں