افغانستان کے کئی صوبوں میں تحریک طالبان پاکستان کی پناہ گاہیں ہیں دفتر خارجہ
پاکستان نے ڈرون حملوں کا معاملہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے، ترجمان دفتر خارجہ
دفتر خارجہ کے ترجمان معظم علی خان نے کہا ہے کہ افغان صوبے کنڑ اور نورستان میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان کی پناہ گاہیں موجود ہیں۔
دفتر خارجہ اسلام آباد میں ہفتہ وار بریفنگ کے دوران انہوں نے کہا کہ خطے میں امن کے لیے پاکستان اور افغانستان کو مل کر کام کرنا ہوگا، کشن گنگا ڈیم پر پاکستان بھارت کے درمیان بات چیت جاری ہے،بھارتی قیدی شامل سنگھ کی کوٹ لکھ پت جیل میں ہلاکت کی تفصیلات اکھٹی کی جارہی ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ ڈرون حملوں پر پاکستان کے مؤقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، ہم نے یہ معاملہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ اس سے قبل اسے انسانی حقوق کونسل میں اٹھایا گیا تھا۔
معظم علی خان نے مزید کہا کہ پاکستان اپنے پڑوسی ملکوں سے ہمیشہ اچھے تعلقات کا خواہاں رہا ہے، افغانستان کے کئی صوبوں میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہیں موجود ہیں، گزشتہ روز باجوڑ میں سرحدی علاقے میں پاکستان نے افغانستان کی جانب سے شدت پسندوں کی در اندازی پر جوابی کارروائی کی تاہم اس میں توپ خانے کا استعمال نہیں کیا گیا، اس حوالے سے افغان حکومت کے الزامات بے بنیاد ہیں۔
،
دفتر خارجہ اسلام آباد میں ہفتہ وار بریفنگ کے دوران انہوں نے کہا کہ خطے میں امن کے لیے پاکستان اور افغانستان کو مل کر کام کرنا ہوگا، کشن گنگا ڈیم پر پاکستان بھارت کے درمیان بات چیت جاری ہے،بھارتی قیدی شامل سنگھ کی کوٹ لکھ پت جیل میں ہلاکت کی تفصیلات اکھٹی کی جارہی ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ ڈرون حملوں پر پاکستان کے مؤقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، ہم نے یہ معاملہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ اس سے قبل اسے انسانی حقوق کونسل میں اٹھایا گیا تھا۔
معظم علی خان نے مزید کہا کہ پاکستان اپنے پڑوسی ملکوں سے ہمیشہ اچھے تعلقات کا خواہاں رہا ہے، افغانستان کے کئی صوبوں میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہیں موجود ہیں، گزشتہ روز باجوڑ میں سرحدی علاقے میں پاکستان نے افغانستان کی جانب سے شدت پسندوں کی در اندازی پر جوابی کارروائی کی تاہم اس میں توپ خانے کا استعمال نہیں کیا گیا، اس حوالے سے افغان حکومت کے الزامات بے بنیاد ہیں۔
،