الیکشن کمیشن نے سابق ارکان پارلیمنٹ کے اثاثوں کی تفصیلات جاری کردیں
چوہدری نثار کے بینک اکاؤنٹ میں 83 لاکھ روپے، راولپنڈی میں ایک گھر، چکری میں فارم ہاؤس اور 9 رہائشی فلیٹس ہیں۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے سابق ارکان پارلیمنٹ کے اثاثوں کی تفصیلات جاری کردی گئی ہیں جس کے مطابق پیپلز پارٹی کے نور عالم خان سب سے زیادہ امیر جبکہ اسی جماعت کے جمشید دستی سب سے زیادہ غریب پارلیمنٹیرین تھے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کی جانے والے تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا سے پیپلز پارٹی کے منتخب رکن قومی اسمبلی نور عالم خان سب سے زیادہ مالدار پارلیمنٹیرین تھے جن کے اثاثوں کی مالیت 32 ارب روپے ہے، سابق وزیر اعظم راجا پرویز اشرف 7 کروڑ روپے کے اثاثوں کے مالک ہیں جبکہ ان کے پاس 18 لاکھ مالیت کی دو گاڑیاں بھی ہیں اس کے علاوہ ان کو اپنے بھائی سے 80 لاکھ روپے بھی وصول کرنے ہیں۔ قومی اسمبلی کے سابق قائد حزب اختلاف اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما چوہدری نثار علی خان بھی کروڑوں روپے کے اثاثوں کے مالک ہیں، ان کے بینک اکاؤنٹ میں 83 لاکھ روپے موجود ہیں، ان کا راولپنڈی میں ایک گھر اور چکری میں فارم ہاؤس ہے جبکہ 9 رہائشی فلیٹس بھی ان کی ملکیت ہیں۔
سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے کل اثاثوں کی مالیت 14 کروڑ روپے سے زائد ہے، ان کے پاس 2 کروڑ روپے مالیت کی شاندار گاڑی بھی ہے جوکہ انہیں تحفے میں ملی ہے۔ سابق وفاقی وزیر مواصلات ارباب عالمگیر کے اثاثوں کی مالیت 2 ارب روپے ہے جبکہ ان کے پاس بھی دبئی میں ایک اپارٹمنٹ ہے، اسفند یار ولی ایک کروڑ روپے مالیت کے اثاثے رکھتے ہیں اور ان کے پاس 50 تولے سونا بھی ہے۔ مولانا فضل الرحمان 55 لاکھ روپے سے زائد کے اثاثوں کے مالک ہیں۔ انجنیئر امیر مقام 16 کروڑ کے اثاثوں اور 17 گاڑیوں کے مالک ہیں ۔
سابق نائب وزیر اعظم چوہدری پرویز الہیٰ کے اکاؤنٹ میں 6 کروڑ 41 لاکھ روپے ہیں اور ان کی 89 لاکھ روپے کی جائیداد بھی ہے، انہوں نے 3 کروڑ 49 لاکھ روپے کی سرمایہ کاری بھی کر رکھی ہے ، اس کے علاوہ قومی اسمبلی کی اسپیکر فہمیدہ مرزا کے 8 کروڑ سے زائد مالیت کے اثاثے ہیں اور ان کے پاس ڈیڑھ کروڑ مالیت کا دبئی میں اپارٹمنٹ بھی ہے۔ سابق وزیر ریلوے غلام احمد بلور کے اثاثوں کی مالیت 3 کروڑ 94 لاکھ روپے ہے۔
الیکش کمیشن کی فہرست میں جہاں سابق ارکان پارلیمنٹ ارب اور کروڑ پتی ہیں وہیں پیپلز پارٹی کے جمشید دستی سب سے زیادہ غریب بھی ہیں جو صرف اپنی تنخواہ پر گزارہ کرتے تھے ۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کی جانے والے تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا سے پیپلز پارٹی کے منتخب رکن قومی اسمبلی نور عالم خان سب سے زیادہ مالدار پارلیمنٹیرین تھے جن کے اثاثوں کی مالیت 32 ارب روپے ہے، سابق وزیر اعظم راجا پرویز اشرف 7 کروڑ روپے کے اثاثوں کے مالک ہیں جبکہ ان کے پاس 18 لاکھ مالیت کی دو گاڑیاں بھی ہیں اس کے علاوہ ان کو اپنے بھائی سے 80 لاکھ روپے بھی وصول کرنے ہیں۔ قومی اسمبلی کے سابق قائد حزب اختلاف اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما چوہدری نثار علی خان بھی کروڑوں روپے کے اثاثوں کے مالک ہیں، ان کے بینک اکاؤنٹ میں 83 لاکھ روپے موجود ہیں، ان کا راولپنڈی میں ایک گھر اور چکری میں فارم ہاؤس ہے جبکہ 9 رہائشی فلیٹس بھی ان کی ملکیت ہیں۔
سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے کل اثاثوں کی مالیت 14 کروڑ روپے سے زائد ہے، ان کے پاس 2 کروڑ روپے مالیت کی شاندار گاڑی بھی ہے جوکہ انہیں تحفے میں ملی ہے۔ سابق وفاقی وزیر مواصلات ارباب عالمگیر کے اثاثوں کی مالیت 2 ارب روپے ہے جبکہ ان کے پاس بھی دبئی میں ایک اپارٹمنٹ ہے، اسفند یار ولی ایک کروڑ روپے مالیت کے اثاثے رکھتے ہیں اور ان کے پاس 50 تولے سونا بھی ہے۔ مولانا فضل الرحمان 55 لاکھ روپے سے زائد کے اثاثوں کے مالک ہیں۔ انجنیئر امیر مقام 16 کروڑ کے اثاثوں اور 17 گاڑیوں کے مالک ہیں ۔
سابق نائب وزیر اعظم چوہدری پرویز الہیٰ کے اکاؤنٹ میں 6 کروڑ 41 لاکھ روپے ہیں اور ان کی 89 لاکھ روپے کی جائیداد بھی ہے، انہوں نے 3 کروڑ 49 لاکھ روپے کی سرمایہ کاری بھی کر رکھی ہے ، اس کے علاوہ قومی اسمبلی کی اسپیکر فہمیدہ مرزا کے 8 کروڑ سے زائد مالیت کے اثاثے ہیں اور ان کے پاس ڈیڑھ کروڑ مالیت کا دبئی میں اپارٹمنٹ بھی ہے۔ سابق وزیر ریلوے غلام احمد بلور کے اثاثوں کی مالیت 3 کروڑ 94 لاکھ روپے ہے۔
الیکش کمیشن کی فہرست میں جہاں سابق ارکان پارلیمنٹ ارب اور کروڑ پتی ہیں وہیں پیپلز پارٹی کے جمشید دستی سب سے زیادہ غریب بھی ہیں جو صرف اپنی تنخواہ پر گزارہ کرتے تھے ۔