سپریم کورٹ کا مرغیوں کی خوراک کے نمونوں کے ٹیسٹ کروانے کا حکم

مرغیوں کے گوشت سے بچوں اور خواتین کے ہارمونز میں تبدیلیاں ہو رہی ہیں، چیف جسٹس


ویب ڈیسک February 10, 2018
مرغیوں کے گوشت سے بچوں اور خواتین کے ہارمونز میں تبدیلیاں ہو رہی ہیں، چیف جسٹس فوٹو:فائل

سپریم کورٹ نے مرغیوں کی خوراک کے نمونوں کے ٹیسٹ کروانے کا حکم دے دیا۔

سپریم کورٹ رجسٹری میں مرغیوں کو دی جانے والی خوراک سے متعلق از خود نوٹس کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے مرغیوں کی خوراک اور بازار میں فروخت ہونے والے گوشت کے نمونوں کے ٹیسٹ کروانے کا حکم دے دیا۔

چیف جسٹس ثاقب نثار نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ مرغیوں کا گوشت کھانے سے خواتین اور بچوں کے ہارمونز میں تبدیلیاں پیدا ہو رہی ہیں۔ عدالتی معاون نے کہا کہ مرغیوں کی خوراک میں قدرتی اجزاء شامل کرنے سے ہارمونز پر زیادہ فرق نہیں پڑتا۔

عدالت نے چکن کے نمونوں کے ٹیسٹس کے لئے تین رکنی کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے حکم دیا کہ کمیٹی پولٹری فارمز سے مرغی اور اس کی خوراک کے نمونے حاصل کر کے ٹیسٹ کروائے۔ ٹیسٹ رپورٹ سے پتہ چل جائے گا کہ چکن میں کون سے مضر صحت ہارمونز موجود ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں