افغانستان میں امریکا کا ڈرون حملہ

افغان جنگجوؤں کے ذرائع کے حوالے سے اس حملے میں سجنا کی ہلاکت کی تصدیق کی۔


Editorial February 11, 2018
افغان جنگجوؤں کے ذرائع کے حوالے سے اس حملے میں سجنا کی ہلاکت کی تصدیق کی۔ فوٹو: فائل

ISLAMABAD: غیرملکی میڈیا کی اطلاعات کے مطابق کالعدم تحریک طالبان کا ایک اہم لیڈر خالد محسود عرف خان سعید سجنا امریکا کے ایک ڈرون حملے میں افغانستان میں مارا گیا ہے۔ اس حملے میں سجنا کے تین ساتھیوں کے مارے جانے کی بھی اطلاع ہے۔

اطلاعات کے مطابق سجنا اپنے تین محافظوں کے ہمراہ ڈبل کیبن وین میں افغانستان کے صوبہ پکتیکا کے علاقے مورغا سے گزر رہا تھا، جب امریکی ڈرون نے وین پر دو میزائل فائر کیے۔ اس خبر میں کتنی صداقت ہے اس بارے میں فی الحال حتمی طور پر کچھ نہیں کہا جاسکتا تاہم اس بار اطلاعات خاصی مصدقہ نظر آتی ہیں۔

غیرملکی ذرائع ابلاغ نے افغان جنگجوؤں کے ذرائع کے حوالے سے اس حملے میں سجنا کی ہلاکت کی تصدیق کی۔ بہرحال غیرملکی ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ سجنا تو نومبر 2015ء میں افغانستان کے صوبے خوست میں امریکی ڈرون حملے میں مارا جا چکا ہے۔ مورغا کا علاقہ افغانستان میں واقع ہے جہاں کہا جاتا ہے کہ ٹی ٹی پی اور دیگر عسکریت پسندوں کی پناہ گاہیں ہیں۔

سجنا ٹی ٹی پی کے محسود چیپٹر کا سربراہ تھا جسے ٹی ٹی پی کا ڈپٹی کمانڈر گزشتہ سال تعینات کیا گیا تھا کیونکہ ملا فضل اللہ کے ساتھ اس کے اختلافات ختم ہو گئے تھے جس نے سجنا کو اپنے گروپ سے نکال رکھا تھا۔ 2012ء میں سجنا کو دہشت گرد قرار دیا گیا تھا۔

بہرحال امریکا نے پاکستان سے متصل افغانستان کے علاقوں میں طالبان کے خلاف کارروائی شروع کر رکھی ہے اور اس کارروائی میں صدر ٹرمپ کی جنوبی ایشیا کے لیے نئی حکمت عملی کے بعد تیزی آئی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں