نوابشاہ میں سعودی شہزادوں کیخلاف کارروائی نہ ہوسکی
محکمہ وائلڈ لائف نے شکاری باز بھی شہزادوں کے حوالے کردیے۔
ISLAMABAD:
سعودی شہزادوں کی جانب سے شکار کیے گئے باز محکمہ وائلڈ لائف نے ڈیڑھ لاکھ روپے جرمانے کے عوض انھیں واپس کر دیے جب کہ سعودی شہزادے کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جا سکی۔
2 روز قبل سعودی عرب کے شہزادے جلوی بن سعود بن عبداﷲ جو کہ دادو کے ایک سردار کی دعوت پر شکار کے لیے دادو جانے کے لیے اپنے خصوصی جہاز سے نواب شاہ ایئرپورٹ پہنچے تھے جہاں ان کے 2 شکاری باز محکمہ وائلڈ لائف نے باز کے دستاویزات پیش نہ کیے جانے پر تحویل میں لے لیے تھے وہ دونوں شکاری باز محکمہ وائلڈ لائف کے عملے نے سعودی شہزادے کے حوالے کر دیے۔ بعد ازاں سعودی شہزادہ اپنے5 ساتھیوں سمیت اپنے خصوصی جہاز کے ذریعے اسلام آباد روانہ ہوگئے۔
اس سلسلے میں جب محکمہ وائلڈ لائف ڈسٹرکٹ افسر دارا منیر قاضی سے رابطہ کیا گیا تو انھوں نے بتایا کہ ہم نے ایف آئی آر درج کر کے اپنی قانونی ؎کارروائی مکمل کی اور ان پر ڈیڑھ لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا تھا جو کہ انھوں نے ادا کر دیا۔
جرمانے کی ادائیگی کے بعد ہمارا صوابدیدی حق حاصل ہے کہ ہم ان کو ان کے پکڑے گئے شکاری باز واپس کر دیں اور ہم نے قانون کے تحت ان کو باز واپس کیے ہیں۔
دوسری جانب ذرائع نے بتایا کہ محکمہ وائلڈ لائف کے افسران کو حکمراں جماعت کی ایک بااثر سیاسی شخصیت نے دباؤ ڈالا تھا جس کی وجہ سے محکمہ وائلڈ لائف نے سعودی شہزادے کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی۔
سعودی شہزادوں کی جانب سے شکار کیے گئے باز محکمہ وائلڈ لائف نے ڈیڑھ لاکھ روپے جرمانے کے عوض انھیں واپس کر دیے جب کہ سعودی شہزادے کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جا سکی۔
2 روز قبل سعودی عرب کے شہزادے جلوی بن سعود بن عبداﷲ جو کہ دادو کے ایک سردار کی دعوت پر شکار کے لیے دادو جانے کے لیے اپنے خصوصی جہاز سے نواب شاہ ایئرپورٹ پہنچے تھے جہاں ان کے 2 شکاری باز محکمہ وائلڈ لائف نے باز کے دستاویزات پیش نہ کیے جانے پر تحویل میں لے لیے تھے وہ دونوں شکاری باز محکمہ وائلڈ لائف کے عملے نے سعودی شہزادے کے حوالے کر دیے۔ بعد ازاں سعودی شہزادہ اپنے5 ساتھیوں سمیت اپنے خصوصی جہاز کے ذریعے اسلام آباد روانہ ہوگئے۔
اس سلسلے میں جب محکمہ وائلڈ لائف ڈسٹرکٹ افسر دارا منیر قاضی سے رابطہ کیا گیا تو انھوں نے بتایا کہ ہم نے ایف آئی آر درج کر کے اپنی قانونی ؎کارروائی مکمل کی اور ان پر ڈیڑھ لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا تھا جو کہ انھوں نے ادا کر دیا۔
جرمانے کی ادائیگی کے بعد ہمارا صوابدیدی حق حاصل ہے کہ ہم ان کو ان کے پکڑے گئے شکاری باز واپس کر دیں اور ہم نے قانون کے تحت ان کو باز واپس کیے ہیں۔
دوسری جانب ذرائع نے بتایا کہ محکمہ وائلڈ لائف کے افسران کو حکمراں جماعت کی ایک بااثر سیاسی شخصیت نے دباؤ ڈالا تھا جس کی وجہ سے محکمہ وائلڈ لائف نے سعودی شہزادے کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی۔