خشک دودھ کی درآمد پر زیادہ سے زیادہ ڈیوٹی لگانے پرغور

اجلاس میں تجویز کاج ائزہ لینے کے بعدوزارت بین الصوبائی رابطہ نے صوبوں کو خط لکھ دیے


Khususi Reporter February 11, 2018
لائیواسٹاک سیکٹر کو ترقی کا موقع ملے گا، وزارت غذائی تحفظ وتحقیق کو بھی مراسلہ جاری۔ فوٹو: سوشل میڈیا

KARACHI: وفاقی حکومت کی جانب سے ملک کے لائیو اسٹاک کے فروغ کے لیے خشک دودھ کی درآمد پر زیادہ سے زیادہ ڈیوٹی عائد کرنے کی تجویز زیرغور ہے جس پر عمل درآمد کے سلسلے میں حکومت کی جانب سے وفاقی وزارت فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ اور چاروں صوبائی حکومتوں کو مراسلے ارسال کر دیے گئے ہیں۔

اعلی سطح کے سرکاری اجلاس میں یہ تجویز زیر غور آئی ہے کہ حکومت خشک دودھ کی درآمد پر زیادہ سے زیادہ درآمدی ڈیوٹی لگائے تاکہ خشک دودھ کی درآمد کی حوصلہ شکنی کرتے ہوئے لائیو اسٹاک سیکٹر کو فروغ دیا جا سکے۔

اس سلسلے وزارت بین الصوبائی رابطہ کی جانب سے وفاقی وزارت غذائی تحفظ وتحقیق، صوبہ پنجاب، سندھ، بلوچستان، خیبر پختونخوا کو مراسلہ جاری کیا گیا ہے جس میں یہ کہا گیا ہے کہ لائیو اسٹاک سیکٹر کو ترقی دینے کے لیے خشک دودھ کی درآمد پر زیادہ سے زیادہ ڈیوٹی عائد کی جانی چاہیے جس سے مقامی لائیو اسٹاک انڈسٹری زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھا سکے گی۔

''ایکسپریس'' کو موصول دستاویز کے مطابق تمام صوبوں کو یہ ہدایت بھی کی گئی کہ تمام صوبوں میں خوراک کے معیار کو بہتر کیا جائے اور ہیلتھ اسٹینڈرڈ کو بہتر بنانے کے لیے قانون سازی کی جائے تاکہ شہریوں کو کھانے پینے کی اشیا کی اچھی کوالٹی دستیاب ہو۔

یاد رہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے زرعی برآمدات کے فروغ اور فوڈ کوالٹی کے لیے نیشنل فوڈ سیفٹی، اینیمل اینڈ ہیلتھ ریگولیٹری اتھارٹی قائم کرنے پر بھی کام کیا جا رہا ہے، اس سلسلے میں وفاقی وزارت فوڈ سیکیورٹی کی جانب سے کام حتمی مراحل میں ہے، اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد بل پارلیمنٹ میں منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا، اس اتھارٹی کے ذریعے بھی فوڈ پروڈکٹس کے معیار پر نظر رکھی جائے گی۔

دوسری جانب وفاقی حکومت کی جانب سے تمام صوبوں اور وفاقی وزارت فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ کو بھی مراسلے کے ذریعے یہ ہدایت کی گئی ہے کہ لائیو اسٹاک انڈسٹری کو فروغ دینے اور خوارک کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے کام کیا جائے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں