جھوٹے مقدمات اور بلاجواز تاخیر پر جرمانہ و سزا کا قانون مارچ میں نافذ ہو گا
قانون آزمائشی طور پر اسلام آباد میں نافذ ہو گا، تاخیر پر ہر پیشی پر 10ہزار جرمانہ۔
مقدمے بازی لاگت ایکٹ2017ء میں نئی ترمیم کی منظوری دی گئی ہے تاہم امکان ہے کہ مارچ کے آغاز میں ابتدائی طور پراس قانون کا آزمائشی اطلاق صرف اسلام آباد میں ہوگا۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں مقدمات کو تاخیر کا شکار کرنے والوں کا راستہ روکنے، عدالتوں میں جھوٹے اور بے بنیاد مقدمات کی حوصلہ شکنی کے لیے مئی 2017ء میں کی گئی قانون سازی کااطلاق ابھی تک نہیں کیا گیا۔ مقدمے بازی لاگت ایکٹ 2017'' کی شق (1) کی ذیلی شق (3) میں کہاگیا ہے کہ یہ قانون منتخب عدالتوں میں نافذکرنے کے لیے وفاقی حکومت کی طرف سے نوٹیفکیشن جاری کیاجائے گا تاہم اس قانون کے اطلاق کا ابھی تک نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیا۔
دوسری جانب وزارت قانون کے ذرائع نے بتایا ہے کہ مقدمے بازی لاگت ایکٹ2017ء میں نئی ترمیم کی منظوری دی گئی ہے،امکان ہے کہ مارچ کے آغازمیں اس ضمن میںکوئی پیشرفت سامنے آئے گی اور ابتدائی طور پراس قانون کاآزمائشی اطلاق صرف اسلام آباد میں ہوگا۔اس قانون میں عدالتوں میں پہلے سے موجود لاکھوں مقدمات پرکوئی اثر نہیں پڑے گا بلکہ اس کا اطلاق نئے مقدمات پرہوگا۔یہ صرف آزمائشی بنیاد پر وفاقی دارالحکومت کی عدالتوں میں نافذالعمل ہوگا۔
نئے قانون میں ججزاور وکلا کومقدمہ میں التوا یا دیگر معاملات میں بری الذمہ رکھاگیاہے اورکسی بھی التوا یا غلطی کی صورت میں تمام تر ذمے داری مدعی یا مدعا علیہ پر ہوگی اور ہر پیشی پر10ہزار روپے یا مجازعدالت مناسب جرمانہ عائدکرسکے گی ۔مقدمے بازی اخراجات میں کمی کے قانون میں کہاگیاہے کہ یہ یکم مارچ سے صرف اسلام آبادکی حدود میں نافذالعمل ہوگا،اس قانون میں مجموعہ ضابطہ دیوانی1908ء اور مجموعہ ضابطہ فوجداری1898ء میں ترمیم کی گئی ہے۔
اس قانون کا مقصدعدالتوں میں جھوٹے اور بے بنیادمقدمات کی حوصلہ شکنی کرنااور مقدمے بازی کے شوقین حضرات کوسزا دینا ہے تاکہ وہ آئندہ جھوٹے مقدمے بازی نہ کریں ۔اس قانون کے تحت عدالت جھوٹے مقدمے کا اندراج کرانے والے مدعی کوجرمانہ عائدکرسکتی ہے۔
عدالت کسی کیس میں غیر ضروری التوا کا باعث بننے والے فریق پرکیس کے اضافی اخراجات عائد کرنے کی مجاز ہوگی ۔ اس قانون سے عدالتوں پر بے جا مقدمات کا بوجھ کم ہوگا۔
پہلے سے موجود قوانین میں مقدمہ جیتنے والے فریق کومقدمے کے اخراجات کی ادائیگی کاقانون موجودہے تاہم اس میں مقدمے کوطول دینے اور غیرضروری غلطیوں پرجرمانہ کی شقیں شامل کی گئی ہیں جب کہ مقدمہ جھوٹا ثابت ہونے پر مقدمے کے تمام تر اخراجات کا بوجھ درخواست گزارکو اٹھانا پڑے گا۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں مقدمات کو تاخیر کا شکار کرنے والوں کا راستہ روکنے، عدالتوں میں جھوٹے اور بے بنیاد مقدمات کی حوصلہ شکنی کے لیے مئی 2017ء میں کی گئی قانون سازی کااطلاق ابھی تک نہیں کیا گیا۔ مقدمے بازی لاگت ایکٹ 2017'' کی شق (1) کی ذیلی شق (3) میں کہاگیا ہے کہ یہ قانون منتخب عدالتوں میں نافذکرنے کے لیے وفاقی حکومت کی طرف سے نوٹیفکیشن جاری کیاجائے گا تاہم اس قانون کے اطلاق کا ابھی تک نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیا۔
دوسری جانب وزارت قانون کے ذرائع نے بتایا ہے کہ مقدمے بازی لاگت ایکٹ2017ء میں نئی ترمیم کی منظوری دی گئی ہے،امکان ہے کہ مارچ کے آغازمیں اس ضمن میںکوئی پیشرفت سامنے آئے گی اور ابتدائی طور پراس قانون کاآزمائشی اطلاق صرف اسلام آباد میں ہوگا۔اس قانون میں عدالتوں میں پہلے سے موجود لاکھوں مقدمات پرکوئی اثر نہیں پڑے گا بلکہ اس کا اطلاق نئے مقدمات پرہوگا۔یہ صرف آزمائشی بنیاد پر وفاقی دارالحکومت کی عدالتوں میں نافذالعمل ہوگا۔
نئے قانون میں ججزاور وکلا کومقدمہ میں التوا یا دیگر معاملات میں بری الذمہ رکھاگیاہے اورکسی بھی التوا یا غلطی کی صورت میں تمام تر ذمے داری مدعی یا مدعا علیہ پر ہوگی اور ہر پیشی پر10ہزار روپے یا مجازعدالت مناسب جرمانہ عائدکرسکے گی ۔مقدمے بازی اخراجات میں کمی کے قانون میں کہاگیاہے کہ یہ یکم مارچ سے صرف اسلام آبادکی حدود میں نافذالعمل ہوگا،اس قانون میں مجموعہ ضابطہ دیوانی1908ء اور مجموعہ ضابطہ فوجداری1898ء میں ترمیم کی گئی ہے۔
اس قانون کا مقصدعدالتوں میں جھوٹے اور بے بنیادمقدمات کی حوصلہ شکنی کرنااور مقدمے بازی کے شوقین حضرات کوسزا دینا ہے تاکہ وہ آئندہ جھوٹے مقدمے بازی نہ کریں ۔اس قانون کے تحت عدالت جھوٹے مقدمے کا اندراج کرانے والے مدعی کوجرمانہ عائدکرسکتی ہے۔
عدالت کسی کیس میں غیر ضروری التوا کا باعث بننے والے فریق پرکیس کے اضافی اخراجات عائد کرنے کی مجاز ہوگی ۔ اس قانون سے عدالتوں پر بے جا مقدمات کا بوجھ کم ہوگا۔
پہلے سے موجود قوانین میں مقدمہ جیتنے والے فریق کومقدمے کے اخراجات کی ادائیگی کاقانون موجودہے تاہم اس میں مقدمے کوطول دینے اور غیرضروری غلطیوں پرجرمانہ کی شقیں شامل کی گئی ہیں جب کہ مقدمہ جھوٹا ثابت ہونے پر مقدمے کے تمام تر اخراجات کا بوجھ درخواست گزارکو اٹھانا پڑے گا۔