بچوں کی بہتر تعلیم وتربیت کیلیے بھی وقت نکالا جائے فنکار
باپ کی ذمے داری بڑھ گئی، افتخار ٹھاکر، سلیم شیخ، رابطہ رکھتاہوں، کاشف محمود
KARACHI:
بچوں کی بہتر تعلیم وتربیت کے لیے مصروفیت کے باوجود وقت ضرور نکالنا چاہیے کیونکہ انھیں ہماری ہر قدم پر ضرورت ہے جسے نظر انداز کرنا ان کے مستقبل کے لیے اچھا نہیں ہوگا۔
ان خیالات کا اظہار فنکاروں نے ''ایکسپریس سروے''میں کیا۔اداکارافتخار ٹھاکر نے کہا مصروفیت کتنی بھی ہو لیکن بچوں کو وقت ضرور دیتا ہوں کیونکہ موجودہ دور میں ویسے ہی بہت ضروری ہوگیا ہے اور خاص طور پر باپ کی ذمے داری بڑھ گئی ہے۔ اداکار سلیم شیخ نے کہا کہ اتوار کے روز کسی ٹی وی پروگرام کی ریکارڈنگ میں حصہ نہیں لیتا بلکہ یہ دن اپنے بیوی بچوں کے ساتھ گزاراتا ہوں انھیں سیروتفریح ، شاپنگ کرانے کے علاوہ اسکول کا ہوم ورک بھی دیکھتا ہوں۔
کاشف محمود نے کہا کہ بچوں سے زیادہ دیر دور نہیں رہ سکتا۔ اداکار جان ریمبو نے کہا کہ ریکارڈنگ سے فارغ ہونے کے بعد سیدھا گھر چلا جاتا ہوں اور اپنے بیٹوں کو خود اسکول سے لے کر آتا جاتا ہوں۔ سنیئر اداکار بہار بیگم نے کہا کہ موجودہ مشنیری دور میں بچوں کو ہماری ضرورت ہے کیونکہ اب جوائنٹ فیملی سسٹم تقریبًا ختم ہوتا چلا جارہا ہے جس کی وجہ سے اگر ہم اپنی مصروفیت کی وجہ سے انھیں وقت نہیں دے پاتے تو گھر کے دوسرے افراد یہ کمی پورے کردیتے تھے۔
بچوں کی بہتر تعلیم وتربیت کے لیے مصروفیت کے باوجود وقت ضرور نکالنا چاہیے کیونکہ انھیں ہماری ہر قدم پر ضرورت ہے جسے نظر انداز کرنا ان کے مستقبل کے لیے اچھا نہیں ہوگا۔
ان خیالات کا اظہار فنکاروں نے ''ایکسپریس سروے''میں کیا۔اداکارافتخار ٹھاکر نے کہا مصروفیت کتنی بھی ہو لیکن بچوں کو وقت ضرور دیتا ہوں کیونکہ موجودہ دور میں ویسے ہی بہت ضروری ہوگیا ہے اور خاص طور پر باپ کی ذمے داری بڑھ گئی ہے۔ اداکار سلیم شیخ نے کہا کہ اتوار کے روز کسی ٹی وی پروگرام کی ریکارڈنگ میں حصہ نہیں لیتا بلکہ یہ دن اپنے بیوی بچوں کے ساتھ گزاراتا ہوں انھیں سیروتفریح ، شاپنگ کرانے کے علاوہ اسکول کا ہوم ورک بھی دیکھتا ہوں۔
کاشف محمود نے کہا کہ بچوں سے زیادہ دیر دور نہیں رہ سکتا۔ اداکار جان ریمبو نے کہا کہ ریکارڈنگ سے فارغ ہونے کے بعد سیدھا گھر چلا جاتا ہوں اور اپنے بیٹوں کو خود اسکول سے لے کر آتا جاتا ہوں۔ سنیئر اداکار بہار بیگم نے کہا کہ موجودہ مشنیری دور میں بچوں کو ہماری ضرورت ہے کیونکہ اب جوائنٹ فیملی سسٹم تقریبًا ختم ہوتا چلا جارہا ہے جس کی وجہ سے اگر ہم اپنی مصروفیت کی وجہ سے انھیں وقت نہیں دے پاتے تو گھر کے دوسرے افراد یہ کمی پورے کردیتے تھے۔